زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
آدھارسے منسلک پی ایم-کسان اسکیم
Posted On:
05 AUG 2025 4:40PM by PIB Delhi
وزیر مملکت برائے زراعت اور کسانوں کی بہبود جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ پی ایم-کسان یوجنا ایک مرکزی سیکٹر کی اسکیم ہے، جو قابل کاشت زمین رکھنے والے کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فروری 2019 میں وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت، 6,000 روپے سالانہ کا مالی فائدہ براہ راست فائدے کی منتقلی (ڈی بی ٹی) کے نظام کے ذریعے کسانوں کے آدھار سے منسلک بینک کھاتوں میں تین مساوی قسطوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ پی ایم-کسان یوجنا کے تحت، قابل کاشت زمین اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کے لیے بنیادی اہلیت کا معیار ہے، جو کہ زیادہ آمدنی کی حیثیت سے متعلق کچھ استثناء کے ساتھ مشروط ہے۔
کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اسکیم کے فوائد کسی بھی دلال کی شمولیت کے بغیر ملک بھر کے تمام کسانوں تک پہنچیں۔ استفادہ کنندگان کے رجسٹریشن اور تصدیق میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے اسکیم کے آغاز سے اب تک 20 قسطوں کے ذریعے 3.90 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے۔
پی ایم-کسان پورٹل پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والے تصدیق شدہ ڈیٹا کی بنیاد پر اسکیم کے فوائد مستفیدین براہ راست فائدے کی منتقلی (ڈی بی ٹی) کے ذریعے بینک کھاتے میں منتقل کیے جاتے ہیں۔ کسانوں کے لیے رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے اور اسکیم کے نفاذ میں شفافیت اوربہتر کارکردگی لانے کے لیے کئی تکنیکی سہولیات متعارف کرائی گئی ہیں، جن میں پی ایف ایم ایس، یو آئی ڈی اے آئی اور محکمہ انکم ٹیکس کے ساتھ انضمام شامل ہے۔ اس کے علاوہ، آدھار پر مبنی ادائیگیوں اور ای-کے وائی سی کے ساتھ ساتھ زمین کی بوائی کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ یہ سب اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اسکیم کے فوائد بغیر کسی رکاوٹ کے کسانوں تک پہنچیں۔ اعداد و شمار میں کسی بھی تضاد کی صورت میں، ریکارڈ کو درست کرنے کے لیے ریاست/ریاست کے زیرانتظام علاقوں کو واپس بھیجا جاتا ہے اور درست اعداد و شمار کی موصولی پر، فوائد کو فوری طور پر آئندہ ریلیز کے ساتھ جاری کیا جاتا ہے۔
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اسکیم کے فوائد مستفیدین تک کامیابی کے ساتھ پہنچیں، 13ویں قسط (دسمبر 2022 - مارچ 2023) سے پی ایم-کسان کے تحت فوائد کے جاری کیے جانے کے لیے آدھار پر مبنی ادائیگیوں کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اسکیم کے فوائد سےمستفید ہونے والے کے آدھار سے منسلک اکاؤنٹ میں منتقل کیے جاتے ہیں۔ اس سے اکاؤنٹ پر مبنی ادائیگیوں کا مسئلہ ختم ہو جاتا ہے، جو ڈیٹا انٹری کی غلطیوں اور بینکوں کے انضمام کی وجہ سے اکاؤنٹ کی تفصیلات میں تبدیلیوں کا شکار تھے۔ نتیجے کے طور پر، 19ویں قسط میں لین دین کی کامیابی کی شرح 99.92فیصد تھی۔
اگر کوئی لین دین اب بھی ناکام ہوتا ہے، تو اسے وقتاً فوقتاً دوبارہ پروسیس کیا جاتا ہے۔ لین دین کی ناکامی کی بڑی وجوہات میں بینک کے ذریعہ این پی سی آئی میپر سے آدھار نمبر کا منسلک نہیں ہونا ، اکاؤنٹ نمبر میں آدھار کا میپنگ نہ کرنا اور اکاؤنٹ بند ہونا ہے۔ ایسے معاملات میں، کسانوں اور متعلقہ ریاست/ ریاست کے زیرانتظام علاقوں کو ان کی طرف سے غلطی کی اصلاح اور زیر التواء کارروائی کے لیے مطلع کیا جاتا ہے۔ جیسے ہی غلطی کو درست کیا جاتا ہے، فوائد فوری طور پر آئندہ قسط کے ساتھ جاری کیے جاتے ہیں۔
پی ایم-کسان اسکیم کے تحت کسانوں کو درپیش مسائل کے فوری حل کو یقینی بنانے کے لیے، درج ذیل شکایات کے ازالے کا طریقہ کار موجود ہے:
- سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل
- پی ایم کسان پورٹل
- رسیدیں اور ای میلز
شکایات کے ازالے کے عمل میں تیزی لانے کے لیے ، اے آئی پر مبنی کسان ای متراچیٹ بوٹ کو ستمبر 2023 میں شروع کیا گیا تھا۔ یہ چیٹ بوٹ کسانوں کے سوالات کے فوری، درست اور واضح جوابات ان کی مادری زبانوں میں چوبیس گھنٹے فراہم کرتا ہے، جس سے نظام زیادہ قابل رسائی اور صارف دوست ہے۔ یہ تمام پلیٹ فارمز جیسے کہ ویب، موبائل وغیرہ پر قابل رسائی ہے۔ کسان ای مترا چیٹ بوٹ فی الحال 11 زبانوں میں کام کرتا ہے — انگریزی، ہندی، اوڈیا، تمل، بنگالی، ملیالم، گجراتی، پنجابی، کنڑ، تیلگو، اور مراٹھی — اور اس نے15جولائی 2025 تک 53 لاکھ کسانوں کے 95 لاکھ سوالات کا کامیابی سےجواب دیا ہے۔
-----------------------------------------------------
ش ح-ش ب-ج ا
UN-NO-4144
(Release ID: 2152867)