زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
پی ایم کسان سمان ندھی پورٹل
Posted On:
05 AUG 2025 4:38PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر مملکت جناب رامناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں تحریری جواب میں بتایا کہ پی ایم-کسان اسکیم مرکزی شعبے کی ایک اسکیم ہے جسے فروری 2019 میں عزت مآب وزیر اعظم نے کاشتکاری کے قابل زمین رکھنے والے کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے شروع کیا تھا ۔ اس اسکیم کے تحت ہر سال 6,000 روپے کا مالی فائدہ تین مساوی قسطوں میں براہ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعے کسانوں کے آدھار سے منسلک بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے ۔ پی ایم-کسان اسکیم کے تحت قابلِ کاشت زمین کی ملکیت بنیادی اہلیت کا معیار ہے تاکہ کسان اس اسکیم کا فائدہ حاصل کر سکیں، تاہم اعلیٰ آمدنی رکھنے والے افراد کے لیے کچھ مخصوص استثنیٰ بھی نافذ ہوتا ہے، جن کی بنیاد پر وہ اسکیم کے فوائد کے اہل نہیں ہوتے۔
کسانوں پر مرکوز اس ڈیجیٹل نظام نے یہ یقینی بنایا ہے کہ اسکیم کے فوائد ملک بھر کے تمام کسانوں تک براہِ راست پہنچیں، بغیر کسی درمیانی فرد یا ایجنسی کی مداخلت کے۔ مستحق کسانوں کے اندراج اور تصدیق کے عمل میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے، حکومتِ ہند نے اسکیم کے آغاز سے اب تک 20 قسطوں کے ذریعے 3.90 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی ہے۔
اس اسکیم میں کسانوں کا اندراج ایک مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے اور یہ تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (بشمول مہاراشٹر) کے کسانوں کے لیے کھلا ہے۔ کسان خود کو پی ایم-کسان پورٹل، پی ایم-کسان ایپ اور مشترکہ سروس مراکز (سی ایس سیز) کے ذریعے رجسٹر کر سکتے ہیں۔ ایسی تمام درخواستوں کو متعلقہ ریاستوں/یونین ٹیریٹریز کی جانب سے ضروری تصدیق کے بعد منظور کیا جاتا ہے۔جن معاملات میں درخواست دہندہ کی طرف سے مطلوبہ دستاویزات یا تفصیلات فراہم نہیں کی جاتیں، ان درخواستوں کو ریاست/مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کی جانب سے مسترد کیا جا سکتا ہے۔ ایک بار جب ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کی جانب سے درخواست منظور ہو جاتی ہے، تو محکمہ فوری طور پر فائدہ کی کارروائی کرتا ہے اور وہ اگلی قسط میں جاری کر دیا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی اہل کسان پی ایم-کسان اسکیم سے محروم نہ رہ جائے، حکومتِ ہند وقتاً فوقتاً ریاستی حکومتوں کے اشتراک سے سَیچوریشن ڈرائیوز کا انعقاد کرتی ہے۔ ایسی ہی ایک بڑی قومی سطح کی سَیچوریشن ڈرائیو 15 نومبر 2023 سے وِکست بھارت سنکلپ یاترا (وی بی ایس وائی) کے تحت شروع کی گئی، جس کے دوران ایک کروڑ سے زائد کسانوں کو پی ایم-کسان اسکیم میں شامل کیا گیا۔مزید یہ کہ، نئی حکومت کے 100 دنوں کے منصوبے کے تحت تقریباً 25 لاکھ مزید اہل کسانوں کو پی ایم-کسان اسکیم میں شامل کیا گیا۔ اس کے علاوہ، ستمبر 2024 سے ذاتی رجسٹریشن کے زیر التواء معاملات کو حل کرنے کے لیے ایک خصوصی مہم چلائی گئی، جس کے تحت 30 نومبر 2024 تک 30 لاکھ سے زائد زیر التواء ذاتی رجسٹریشن کی درخواستیں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے منظور کی گئیں۔
************
ش ح ۔ م م ۔ م ا
Urdu 4105
(Release ID: 2152659)