شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جی ڈی پی گروتھ کے امکانات


ہندوستان کا ڈیموگرافک  تقسیم  اور  کام کرنے کی عمر کی بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث جی ڈی پی کی شرح نمو کو بڑھانے کا ایک اہم موقع پیش کرتا ہے !

Posted On: 05 AUG 2025 3:17PM by PIB Delhi

ہندوستان کی درمیانی مدت کی ترقی کی رفتار ایک دہائی کی  مستحکم معاشی و اقتصادی  کارکردگی  سے جڑی ہوئی ہے، جس کی بنیاد مضبوط معاشی بنیادی اصولوں اور پائیدار ساختی اور گورننس کی اصلاحات ہیں- جن میں لیبر مارکیٹ کی اصلاحات، زمینی ریکارڈ کی جدید کاری، ٹیکس اصلاحات، دیوالیہ پن اور مالیاتی سیکٹر کی بحالی کے لیے ایک ریگولیٹری نظام متعارف کرانا، بینکوں کی اصلاح اور بینکوں کی اصلاح کے لیے ریگولیٹری نظام متعارف کرانا شامل ہے۔ نتیجتاً، عالمی سرد مہری کے باوجود، ہندوستان 2014 اور 2025 کے درمیان ( کووڈ  کےسال کو چھوڑ کر) اوسطاً 7 فیصد سے زیادہ جی ڈی پی  شرح  نمو کے ساتھ سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بنا ہوا ہے۔ تحفظ پسندی اور ڈیگلوبلائزیشن سے نشان زد عالمی ماحول میں، 7-8 فیصد  ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے گھریلو شرح  نمو کے ڈرائیوروں پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے حکومت ڈی ریگولیشن، بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری اور ایم ایس ایم ای کی ترقی پر مرکوز حکمت عملی کے لیے پرعزم ہے۔ خواتین لیبر فورس کی شرکت میں اضافہ؛ ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ کو استعمال کرنے کے لیے افرادی قوت کو ہنر مند بنانا اور مالی شمولیت اور رسمی عمل کو فروغ دینے کے لیے ڈجیٹلائزیشن کو تیز کرنا۔ یہ کوششیں- مرکز-ریاست کوآرڈی نیشن اور ادارہ جاتی مضبوطی کے ذریعے تقویت یافتہ—پیداواری صلاحیت کو کھولنے، نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور جامع، اختراع کی قیادت میں اور لچکدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔

حکومت نے ممکنہ خطرات کو کم کرنے اور ابھرتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے متعدد حکمت عملی اپنائی ہے، جس میں ملکی صلاحیتوں کو مستحکم و مضبوط بنانے، برآمدات کو فروغ دینے، سپلائی چین کو متنوع بنانے، متبادل درآمداتی ذرائع کی تلاش اور مجموعی اقتصادی لچک کو بڑھانے پر توجہ دی گئی ہے۔ حکومت کی طرف سے کئے گئے کئی اہم اقدامات اور پالیسی اقدامات درج ذیل ہیں:

  1. یکم  اپریل 2023 سے لاگو ہونے والی غیر ملکی تجارتی پالیسی ہندوستان کو عالمی منڈی میں زیادہ مؤثر طریقے سے ضم کرنے، تجارتی مسابقت کو بہتر بنانے اور ملک کو ایک قابل اعتماد اور قابل اعتماد تجارتی پارٹنر کے طور پر قائم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔
  2. ٹیکسٹائل سیکٹر کی ایکسپورٹ کی لیبر پر مبنی بعض اشیاء کو فروغ دینے کے لیے ریبیٹ آف اسٹیٹ اینڈ سنٹرل لیویز اینڈ ٹیکسز(آر او ایس ٹی ایل ) اسکیم 07 مارچ 2019 سے لاگو کی گئی ہے جو محنت کش ٹیکسٹائل سیکٹر میں برآمدات کو فروغ دیتی ہے۔
  3. ایکسپورٹڈ پروڈکٹس پر ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی معافی ( آر او ڈی ٹی ای پی) اسکیم، جو یکم  اپریل 2021 سے نافذ کی گئی ہے، فی الحال 10,642 (دس ہزار چھ سو بیالیس )ٹیرف لائنوں (8 ہندسوں کی آئی ٹی سی )( ایچ ایس ) سطح پر) کا احاطہ کرتی ہے۔ مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ 18,232.50 کروڑ روپے کا بجٹ مختص  ہے۔ آر او ڈی ٹی ای پی کے تحت فوائد کو 30 ستمبر 2025 تک ڈومیسٹک ٹیرف ایریا ( ڈی ٹی اے) یونٹس سے برآمدات تک بڑھا دیا گیا ہے۔
  4. تجارت میں سہولت فراہم کرنے اور برآمد کنندگان کے ذریعہ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے استعمال کو بڑھانے کے لیے سرٹیفکیٹ آف اوریجن کے لیے ایک مشترکہ ڈجیٹل پلیٹ فارم شروع کیا گیا ہے۔
  5. ایکسپورٹ ہب کے طور پر اضلاع کا آغاز ہر ضلع میں برآمداتی صلاحیت رکھنے والی مصنوعات کی نشاندہی کرکے ان مصنوعات کی برآمدات  میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور ضلع میں روزگار پیدا کرنے کے لیے مقامی برآمد کنندگان/ مینوفیکچررز کی مدد کرنے  کے لئے شروع کیا گیا تھا۔
  6. ٹریڈ کنکٹ ای پلیٹ فارم کو ایک جامع ڈجیٹل انٹرفیس فراہم کرنے کے لیے باقاعدگی سے بہتر کیا جا رہا ہے جو ہندوستانی برآمد کنندگان کو بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کے ساتھ ساتھ گھریلو تجارت کو فروغ دینے والے اداروں سے جوڑتا ہے تاکہ سپورٹ خدمات پیش کی جا سکیں اور تجارت سے متعلق سوالات کو حل کیا جا سکے۔
  7. بیرون ملک ہندوستانی مشن ہندوستان کی تجارت، سیاحت، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے مفادات کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
  8. انڈین مشنز، ایکسپورٹ پروموشن کونسلز (ای پی سیز)، کموڈٹی بورڈز اور انڈسٹری ایسوسی ایشنز کے ساتھ مل کر برآمداتی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جا رہا ہے، جہاں ضروری ہو اصلاحی اقدامات کیے جاتے ہیں۔

ہندوستان کا ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ، کام کرنے کی عمر کی بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے جی ڈی پی کی نمو کو بڑھانے کا ایک اہم موقع پیش کرتا ہے۔ کام کرنے کی عمر کی آبادی 2011 میں 735 ملین سے بڑھ کر 2036  میں 988.5  ملین تک پہنچنے کا امکان ہے۔ موجودہ کام کرنے کی عمر کی آبادی 64.2 فیصد ہے اور آئندہ 10  برسوں  کے لئے سازگار آبادی تقریباً 65 فیصد رہے گی۔

اپنے ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ کو استعمال کرنے کے لیے ہندوستان کو تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور ہنر مندی کی ترقی کو مضبوط بنایا جانا چاہیے، جبکہ محنت سے زیادہ شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور خواتین کی افرادی قوت میں شرکت کو بڑھایاجانا چاہیے۔ مشن شکتی، نمو ڈرون دیدی اور لکھپتی دیدی جیسے پروگراموں کا مقصد خواتین کی معاشی بااختیاریت کو بڑھانا ہے۔ ان کوششوں کی تکمیل کرتے ہوئے میک ان انڈیا پہل مینوفیکچرنگ کو زندہ کرکے بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے خاص طور پر نیم ہنر مند اور غیر ہنر مند کارکنوں کے لیے۔

یہ معلومات شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزارت ثقافت وپلاننگ  میں وزیر مملکت راؤ اندرجیت سنگھ نے آج  ایوان بالا -راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دیں۔

******

ش ح- ظ ا-ج

UR No.4083


(Release ID: 2152531)
Read this release in: English , Hindi , Bengali