ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمانی سوال: پلاسٹک سے ہونے والی آلودگی کے خاتمے کیلئے ایک ملک ایک مشن
Posted On:
31 JUL 2025 4:48PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے 05 جون 2025 کو بھارت منڈپم، نئی دہلی میں عالمی یوم ماحولیات 2025 منایا، جس کا نعرہ ’ایک ملک، ایک مشن: پلاسٹک سے ہونے والی آلودگی کا خاتمہ‘ تھا۔ عالمی یوم ماحولیات 2025 سے پہلے کی ماہانہ مہمات کے ایک حصے کے طور پر، تقریباً 21 لاکھ لوگوں کی شرکت کے ساتھ ملک بھر میں تقریباً 69,000 تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
عالمی یوم ماحولیات 2025 کی مرکزی تقریب وزارت نے 05 جون 2025 کو حکومت دہلی کے ساتھ مل کر منعقد کی۔ اس تقریب میں صنعت، سول سوسائٹی، طلباء اور ریاستوں اور مرکزی وزارتوں کے سرکاری افسران نے شرکت کی جس کا تعلق ’مکمل حکومت‘اور ’مکمل سماج‘ کے نقطہ نظر سے ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے عالمی یوم ماحولیات (05 جون 2025) کے موقع پر ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ پہل کے تحت برگد کا پودا لگا کر درخت لگانے کی مہم کا آغاز کیا اور ماحولیاتی تحفظ کے تئیں ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ پودا ’اراولی گرین وال‘ پروجیکٹ کے تحت لگایا گیا تھا جس کا مقصد اراولی رینج کے 700 کلومیٹر تک جنگلات کی بحالی ہے۔ انہوں نے دہلی حکومت کے پائیدار ٹرانسپورٹ اقدام کے تحت 200 الیکٹرک بسوں کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کیا جو صاف شہری آمدورفت کو فروغ دیں گی اور ماحولیاتی توازن کے تئیں ملک کی اجتماعی ذمہ داری کی علامت بھی ہیں۔
قومی پلاسٹک آلودگی کم کرنے کا مشن (این پی آر سی) 05 جون سے 31 اکتوبر 2025 تک کیلئے شروع کیا گیا ہے جس میں کئی منصوبہ بند سرگرمیاں شامل ہیں۔ مہم میں 'سوچھتا ہی سیوا' پروگرام کے تحت ٹائیگر ریزرو اور شہری اور دیہی علاقوں میں پلاسٹک کی آلودگی میں کمی کی سرگرمیاں شامل ہیں۔ خصوصی مہم 5.0 کے دوران سرکاری دفاتر میں غیر ضروری سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ واحد استعمال پلاسٹک کے ماحولیاتی متبادل پر ایک ہیکاتھون اور تخلیقی مقابلوں جیسے شاعری لکھنا، نعرہ لکھنا اور پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے کے موضوع پر نکڑ ناٹک کے ذریعے نوجوانوں کو مشغول کرنا اس مہم کا حصہ ہے۔
پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ (ترمیمی) رولز، 2024 کے مطابق،جسے 14 مارچ، 2024 کو متعارف کیا گیا، ہر شہری مقامی باڈی اور ضلعی سطح پر پنچایتیں ہر سال 30 جون تک مقررہ فارم میں سالانہ رپورٹ تیار کریں گی اور بالترتیب محکمہ شہری ترقی اور دیہی ترقی کے محکمے اور متعلقہ ریاستی آلودگی کنٹرول کمیٹی کو آن لائن بھی بھیجیں گی۔ سالانہ رپورٹس کا لازمی آن لائن جمع کروانا کثیر مرحلہ فزیکل رپورٹنگ سے الگ یکسر تبدیلی سے متعلق ایک قدم ہے۔ نیشنل پلاسٹک ویسٹ رپورٹنگ پورٹل 05 جون 2025 کو شروع کیا گیا تھا۔
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے 12 اگست 2021 کو پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ (ترمیمی) رولز، 2021 کو متعارف کیا، جس میں 01 جولائی 2022 سے شناخت شدہ سنگل یوز پلاسٹک آئٹمز پر پابندی لگا دی گئی، جو کم افادیت کی حامل ہیں اور زیادہ گندگی پیدا کرتی ہیں۔ملک بھر میں مقامی حکام کے ساتھ سی پی سی بی، ایس پی سی بی، پی سی سی کی طرف سے مل کر باقاعدہ نفاذ کی مہم چلائی جا رہی ہے تاکہ شناخت شدہ واحد استعمال شدہ پلاسٹک کی اشیاء پر پابندی کو نافذ کیا جا سکے۔ ایس پی سی بی/پی سی سی کی طرف سے فراہم کردہ معلومات اور ایس یو پی کمپلائنس مانیٹرنگ پورٹل پر دستیاب تفصیلات کے مطابق، اب تک کل 8,61,740 معائنہ کیا گیا ہے اور 1985 ٹن ممنوعہ واحد استعمال شدہ پلاسٹک کی اشیاء ضبط کی گئی ہیں اور مجموعی طور پر 19.82 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
شناخت شدہ واحد استعمال پلاسٹک اشیاء پر پابندی نے اختراعی ماحولیاتی متبادل کی ترقی کو متحرک کیا ہے۔ مرکزی حکومت، ریاستی حکومت اور مقامی حکام ماحول دوست متبادل کی طرف بڑھے ہیں۔ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز اور آلودگی کنٹرول کمیٹیوں کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت اور مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے "ممنوعہ واحد استعمال شدہ پلاسٹک کی اشیاء کے ماحولیاتی متبادل کے مینوفیکچررز/ بیچنے والوں کا ایک مجموعہ تیار کیا جو عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر جاری کیا گیا، جس میں 2000 یونٹس کے بارے میں تفصیلات شامل ہیں۔ ماحول دوست متبادل کی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز نے پہلے ہی انڈین اسٹینڈرڈ آئی ایس 18267 کو زرعی ضمنی مصنوعات سے تیار کردہ کھانے والے برتنوں کے لیے نوٹیفائی کیا ہے۔
پلاسٹک کی پیکیجنگ پر مرکزی ای پی آر پورٹل کے مطابق، تقریباً 51,000 پروڈیوسرز، درآمد کنندگان اور برانڈ کے مالکان اور تقریباً 2600 پلاسٹک ویسٹ پروسیسرز پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں۔ 16 فروری 2022 کو پلاسٹک کی پیکیجنگ سے متعلق توسیعی پروڈیوسر ریسپانسیبلٹی (ای پی آر) کے رہنما خطوط کے نوٹیفکیشن کے بعد سے، تقریباً 157 لاکھ ٹن پلاسٹک پیکیجنگ فضلہ کو ری سائیکل کیا جا چکا ہے۔
پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولز کے تحت ان لوگوں سے ماحولیاتی معاوضہ وصول کرنے کا التزام ہے، جو آلودگی پھیلانے والے کی ادائیگی کے اصول کی بنیاد پر ان قوانین کی تعمیل نہیں کرتے ہیں جو سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کی طرف سے نوٹیفائی کردہ رہنما خطوط کے مطابق ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے اگست 2024 میں ماحولیاتی معاوضے کے تعین کے لیے نظرثانی شدہ رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ نقصان دہ واحد استعمال پلاسٹک اشیاء کو ضبط کرنا اور قانون کے مطابق جرمانہ عائد کرنا بھی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں متعلقہ حکام کے ذریعے انجام دیا گیا ہے۔
یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ک ا۔ خ م
U.NO.4020
(Release ID: 2152209)
Visitor Counter : 2