زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے دہلی میں ’میگھالیہ پائن ایپل فیسٹیول-2025‘ کا اہتمام کیا
مرکز میگھالیہ میں زرعی شعبے کی ترقی کے لیے تمام تعاون کو یقینی بنائے گا :جناب شیوراج سنگھ
میگھالیہ سے زرعی مصنوعات کی ’ایئر لفٹنگ‘ کے لیے منصوبے جاری ہیں : جناب شیوراج سنگھ
مرکزی وزیر زراعت نے ہم وطنوں سے میگھالیہ سے آرگینک مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل کی
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، ہم شمال مشرق کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں :جناب شیوراج سنگھ
Posted On:
01 AUG 2025 4:49PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی میں 'میگھالیہ انناس فیسٹیول-2025' میں شرکت کی۔ اس موقع پر میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ کے سنگما اور مرکز اور ریاست کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
تقریب کا آغاز انناس پر مختلف مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) کے تبادلے سے ہوا۔ اس کے بعد مرکزی وزیر نے ’زرعی شعبے میں میگھالیہ کی ترقی‘ پر ایک کتابچہ جاری کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ نے کہا کہ میگھالیہ کے انناس ذائقے اور معیار کے لحاظ سے الگ ہیں۔ انہوں نے میگھالیہ کے کسانوں اور لوگوں کی ان کی محنت اور خلوص کی ستائش کی۔ ریاست کے پھل، مصالحے، ہلدی، ادرک، کافی، چائے، جیک فروٹ اور مشروم سمیت زرعی مصنوعات عالمی معیار کی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر نامیاتی ہیں اور عالمی سطح پر فوری فروغ کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکزی حکومت شمال مشرقی خطہ سے مصنوعات کو ریاست سے باہر اور بیرون ملک برآمد کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ اور ریاست کے سینئر حکام کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ اس سلسلے میں پرائیویٹ سیکٹر بھی کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ یہ دیکھ کر واقعی خوشی ہوئی کہ ریاستی حکومت مفاہمت ناموں کے ذریعے اس پر زور دے رہی ہے۔

جناب چوہان نے مزید کہا کہ ہمارے وزیر اعظم شمال مشرقی خطے کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ مرکزی حکومت زراعت سمیت ترقیاتی کاموں کے لیے میگھالیہ کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔
مرکزی وزیر زراعت نے بتایا کہ وہ جلد ہی سائنسدانوں کی ایک ٹیم کے ساتھ دوبارہ میگھالیہ کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے ‘وکاسیت کرشی سنکلپ ابھیان’ کے دوران ریاست کا دورہ کیا تو کسانوں نے زراعت سے متعلق کئی مسائل اور چیلنجوں کو اجاگر کیا۔ کسانوں نے زرعی مصنوعات کی 'شیلف لائف' بڑھانے کے لیے مناسب حل کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے سائنسدانوں کو ضروری ہدایات دی گئی ہیں۔ ٹھوس اقدامات جلد ہی دستیاب ہوں گے اور تحقیق جاری ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ زرعی مصنوعات کی پروسیسنگ ضروری ہے اور متعلقہ پروسیسنگ یونٹس کے قیام کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ریاستی حکومت نے زرعی مصنوعات کی 'ایئر لفٹنگ' کی تجویز بھی پیش کی ہے اور اسے خلوص کے ساتھ لیا گیا ہے۔ ان مصنوعات کو ٹرین کے ذریعے پہنچانے کے آپشن پر بھی کام کیا جائے گا۔ انناس کی فی ہیکٹر پیداوار بڑھانے کی بھی کوشش کی جائے گی۔ ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر میگھالیہ میں زراعت کی ترقی کے لیے ایک مطلوبہ روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔

اپنے خطاب کے اختتام پر، مرکزی وزیر زراعت نے نوجوانوں سے زرعی اسٹارٹ اپس قائم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے ہم وطنوں سے بھی اپیل کی کہ وہ میگھالیہ کی مصنوعات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ ہماری مصنوعات دنیا میں بہترین ہیں، ہمیں ان کے استعمال میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں کرنی چاہیے۔
****
ش ح۔ال
UR-3823
(Release ID: 2151539)