نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایتھلیٹ کے انتخاب میں اصلاحات

Posted On: 31 JUL 2025 5:08PM by PIB Delhi

حکومت نے نیشنل اسپورٹس ڈیولپمنٹ کوڈ آف انڈیا، 2011 (کھیل کود کا ضابطہ) میں دیے گئے معیار کے مطابق کھیلوں کے فروغ او رترقی کے لیے قومی سطح پر نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز (این ایس ایف) کو تسلیم کیا ہے۔ بین الاقوامی تقریبات میں شرکت کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب متعلقہ این ایس ایف کی ذمہ داری ہے۔ نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز  کو غیر جانبدار اور شفاف انتخاب کا طریقہ کار اپنانا ہوگا اور تمام تر سطحوں پر جوابدہی اور شفافیت کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔

ٹارگٹ اولمپک پوڈیم اسکیم (ٹی او پی ایس) کے تحت، ایتھلیٹ کو تربیت اور مقابلوں میں شرکت کے لیے مالی امداد اور ماہانہ بنیادوں پر جیب سے باہر الاؤنس (او پی اے) فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ مدد براہ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی ٹی) پورٹل کے ذریعے بغیر کسی تاخیر کے بروقت فراہم کی جاتی ہے۔

مزید برآں، این ایس ایف کی مدد کی اسکیم کے تحت مقابلہ کرنے والے کھلاڑیوں اور کوچوں کو بین الاقوامی کھیلوں کی تقریب کے دوران منظور شدہ اصولوں کے مطابق اور مطلوبہ دستاویزات حاصل کرنے کے بعد او پی اے فراہم کیا جاتا ہے۔ نامکمل تفصیلات جمع کرانے سے فائدہ اٹھانے والوں کو او پی اے جاری کرنے میں تاخیر ہوتی ہے۔

مذکورہ بالا کے علاوہ، کھیلو انڈیا اسکیم کے تحت کھیلو انڈیا ایتھلیٹس (کے آئی اے) کے لیے بغیر کسی تاخیر کے آؤٹ آف پاکٹ الاؤنس (او پی اے) کے لیے فنڈز کی تقسیم براہِ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی ٹی)موڈ کے ذریعے کی جاتی ہے۔

وزارت نے 05.03.2025 کو بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے لیے کھلاڑیوں کے انتخاب، کوچنگ کیمپوں میں شمولیت اور کوچز/اسپورٹ اسٹاف کے انتخاب سے متعلق ہدایات جاری کیں۔ ہدایات کے مطابق، بین الاقوامی ایونٹس میں شرکت این ایس ایف کی ذمہ داری ہوگی اور حکومت اور ایس اے آئی کا براہ راست کوئی دخل نہیں ہے۔ ہدایات کی دیگر نمایاں خصوصیات یہ ہیں:

• این ایس ایف کے پاس تمام تقریبات اور کیمپوں کے لیے ایک معیاری انتخاب کی پالیسی ہونی چاہیے۔ پالیسی کو این ایس ایف ویب سائٹس پر اپ لوڈ کیا جانا چاہیے اور کسی بھی تقریب سے کم از کم 3 ماہ پہلے اپ ڈیٹ کیا جانا چاہیے۔

• سلیکشن ٹرائلز کو ویڈیو ریکارڈ یا سی سی ٹی وی کے ذریعے مانیٹر کیا جانا چاہیے۔ سلیکشن کمیٹی کی مختصر روداد کے ساتھ ریکارڈنگ ایس اے آئی کو بھیجی جانی چاہیے۔

• اولمپکس، ایشین گیمز وغیرہ کے لیے پالیسیاں این ایس ایف کی ویب سائٹ پر کم از کم 2 سال پہلے شائع کی جانی چاہئیں۔

• سلیکشن کمیٹی این ایس ایف کے صدر کی طرف سے تشکیل دی جائے گی۔ سلیکشن کمیٹی کی سربراہی مثالی طور پر ہائی پرفارمنس ڈائریکٹر/چیف کوچ/غیر ملکی کوچ/سابق بین الاقوامی کھلاڑی (ترجیحی طور پر میجر دھیان چند کھیل رتن ایوارڈ یافتہ/ارجن ایوارڈ یافتہ)، شاندار میرٹ کے کھلاڑی (ایس او ایم)، جو کم از کم چار سال کے لیے فعال کھیلوں سے ریٹائر ہوئے ہوں۔

• شکایات کے ازالے کا طریقہ کار 7 دنوں کے اندر شکایات کا حل ہونا چاہیے۔ شکایات کمیٹیوں کو سلیکشن کمیٹی سے آزاد ہونا چاہیے۔

این ایس ایف کے لیے امداد کی اسکیم کے تحت، تسلیم شدہ این ایس ایف کو کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے، جس میں تربیت کے لیے تمام مطلوبہ تعاون، بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت، قومی چیمپئن شپ کا انعقاد، ہندوستان میں بین الاقوامی ٹورنامنٹس کا انعقاد، غیر ملکی کوچز/سپورٹ اسٹاف کی مصروفیت، سائنسی اور طبی امداد وغیرہ کے تحت وزارت کی جانب سے حال ہی میں اس منصوبے پر نظر ثانی کی گئی ہے۔ وزارت نے حال ہی میں 22.05.205 کو اس اسکیم کے تحت امداد کے قواعد پر نظر ثانی کی ہے۔ جونیئر ایتھلیٹس کے لیے فنڈنگ اور سپورٹ میں اضافے سے متعلق اسکیم کے اصولوں میں اہم نظرثانی درج ذیل ہیں :

• این ایس ایف کو اس امر کو یقینی بنانے کا پابند بنایا گیا ہے کہ ان کے سالانہ بجٹ کا کم از کم 20فیصد نچلی سطح کی ترقی کے لیے مختص کیا جائے۔

• قومی چیمپین شپ کے انعقاد کے لیے مالی امداد کی رقم 30 لاکھ روپے تک ہر سینئر، جونیئر اور سب جونیئر/یوتھ/کیڈٹ کو اعلیٰ ترجیحی کھیلوں کے لیے اور ترجیحی اور عمومی مضامین کے لیے 25 لاکھ روپے تک فراہم کی جاتی ہے۔

• سینئر کھلاڑیوں کے لیے ڈائیٹ چارجز 690 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے فی ایتھلیٹ فی دن اور جونیئر ایتھلیٹس کے لیے 480 روپے سے بڑھا کر 850 روپے یومیہ کر دیے گئے ہیں۔

یہ معلومات نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:3275


(Release ID: 2150976)
Read this release in: English , Hindi