ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اسکل سرٹیفکیشن کا اعتبار اور قبولیت

Posted On: 30 JUL 2025 4:58PM by PIB Delhi

ہنرمندی کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای)کےوزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں  بتایا کہ حکومت ہند کے اسکل انڈیا مشن (ایس آئی ایم) کے تحت ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئی) کے توسط سے مختلف اسکیموں کے تحت ہنرمندی کے فروغ کے مراکز/اداروں کے وسیع نیٹ ورک  یعنی پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) جن سکشن سنستھان (جے ایس ایس) نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) اور کرافٹ مین ٹریننگ اسکیم (سی ٹی ایس) کے ذریعے ملک بھر میں معاشرے کے تمام طبقوں کے لیے ہنرمندی ، دوبارہ ہنرمندی اور اپ اسکل (اسکل، ری-اسکل اور اپ اسکل) کی تربیت فراہم کرتی ہے ۔  ایس آئی ایم  کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا ، صنعت سے متعلق مہارتوں سے آراستہ کر کے  انہیں قابل بنانا ہے ۔

حکومت نے غیر رسمی ذرائع یا آن- دی –جاب تجربے کے ذریعے مہارت حاصل کرنے والے افراد کا جائزہ لینے اور ان کی تصدیق کرنے کے لیے پی ایم کے وی وائی کے تحت ریکگنیشن آف پری لرننگ (آر پی ایل) کمپوننٹ کو نافذ کیا ہے ۔  اس کا مقصد ان مہارتوں کو نیشنل اسکلز کوالیفیکیشن فریم ورک (این ایس کیو ایف) کے معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے ، جس سے روزگار میں بہتری آئے گی ۔

آر پی ایل رسمی تعلیم یا طویل مدتی تربیت کی ضرورت کے بغیر افرادی قوت کی صلاحیتوں کی باضابطہ شناخت کو یقینی بناتا ہے ۔  اس میں واقفیت ، برج کورسز اور تیسرے فریق کی ایجنسیوں کے ذریعے جائزے شامل ہیں ۔  پچھلے پانچ سالوں کے دوران 2024-25 تک پی ایم کے وی وائی کے آر پی ایل جزو کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کی ریاست کے لحاظ سے اور سال کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں ۔

سرٹیفیکیشن کی ساکھ اور صنعت سے مطابقت کو یقینی بنانے کے لیے ، پی ایم کے وی وائی ایک سخت عمل کی پیروی کرتا ہے جس میں واقفیت ، تیسرے فریق کے تشخیص کاروں کے ذریعے معیاری تشخیص اور این ایس کیو ایف کی سطحوں کے مطابق ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ جاری کرنا شامل ہے ۔  سرٹیفکیٹ کیو آر کوڈز سے لیس ہوتے ہیں اور اسکل انڈیا ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے جاری کیے جاتے ہیں ، جو آجروں کے ذریعے ریئل-ٹائم ویریفکیشن کو یقینی بناتے ہیں۔

نصاب اور جائزے جاری کرنے والے اداروں اور صنعتی اداروں کی مشاورت سے تیار کیے جاتے ہیں ۔  نفاذ کے معیار کا اندازہ لگانے کے لیے مسلسل نگرانی اور تشخیص (ایم اینڈ ای) نظام موجود ہیں ۔  یہ اقدامات اجتماعی طور پر اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ سرٹیفکیشن آجروں کے ذریعہ قابل اعتماد  ہوں اور صنعت کے قبول کردہ معیارات پر پورا اترتے ہوں ۔

وزارت پی ایم کے وی وائی سرٹیفکیشن کے بارے میں بیداری اور قبولیت بڑھانے کے لیے دیگر مرکزی وزارتوں/محکموں ، ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں ، صنعتی انجمنوں اور آجروں کے ساتھ فعال طور پر کام کرتی ہے ۔  اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) امیدواروں کی اسناد کی آسان تصدیق ، شفافیت اور اعتماد کو بڑھانے کی سہولت فراہم کرتا  ہے ۔  مزید برآں ، صنعتی انجمنوں کے ساتھ باقاعدہ مکالمے ، آجر کے آؤٹ ریچ پروگرام اور روزگار میلوں کے ذریعے فروغ کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔

جاب رولز اور تیسرے فریق کی تشخیص کی این ایس کیو ایف صف بندی(الائنمنٹ) تصدیق شدہ امیدواروں میں صنعت کے اعتماد کو یقینی بناتی ہے ۔  آجر کی زیادہ مانگ والے شعبوں پر بھی زور دیا جاتا ہے ، اس طرح لیبر مارکیٹ روابط کو تقویت ملتی ہے ۔

اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) کے ذریعے ایک مرکزی اور مضبوط ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام موجود ہے ۔  سرکاری اسکیموں کے تحت تمام ہنر مندی کے سرٹیفکیشن ایس آئی ڈی ایچ میں ریکارڈ کیے جاتے ہیں ، جو آجروں کے ذریعے محفوظ اور ریئل – ٹائم  ویریفکیشن کے قابل بناتا ہے ۔  سرٹیفکیٹ میں منفرد آئی ڈی اور کیو آر کوڈ ہوتے ہیں جن تک فوری طور پر رسائی اور تصدیق کی جا سکتی ہے ۔  یہ نظام آجر کے اعتماد کو نمایاں طور پر بڑھاتا ہے اور دھوکہ دہی کے مواقع کو کم کرتا ہے ۔  پلیٹ فارم کو ڈیجی لاکر کے ساتھ مسلسل اپ ڈیٹ اور مربوط کیا جاتا ہے تاکہ امیدواروں اور بھرتی کرنے والوں کو یکساں طور پر طویل مدتی رسائی فراہم کی جا سکے اور ملازمت کے شفاف اور موثر طریقوں کی حمایت کی جا سکے ۔

ملحقہ

 

پچھلے پانچ سالوں کے دوران 2024-25 تک پی ایم کے وی وائی کے آر پی ایل جزو کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کی ریاست وار اور سال وار تفصیلات

ریاست/مرکز سے زیر انتظام علاقے

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25

جزائرانڈمان و نکوبار

06

04

400

0

346

آندھرا پردیش

65,959

8,035

352

2,693

1,760

اروناچل پردیش

22,955

7,431

1,652

11

228

آسام

2,50,526

23,366

795

7,737

10,399

بہار

94,053

7,147

572

1,826

3,653

چنڈی گڑھ

1,885

439

0

0

0

چھتیس گڑھ

13,224

3,889

47

64

1,486

دہلی

52,110

7,816

1,065

3,067

4,086

گوا

1,771

153

101

0

178

گجرات

50,630

16,758

784

4,543

10,727

ہریانہ

71,572

8,014

648

3,597

8,858

ہماچل پردیش

13,775

3,219

352

752

1,558

جموں و کشمیر

71,743

5,600

3,103

3,661

19,169

جھارکھنڈ

61,523

6,264

1,045

1,419

2,726

کرناٹک

44,326

11,126

1,293

3,157

6,828

کیرالہ

28,585

2,674

1,185

734

389

لداخ

40

0

0

0

137

مدھیہ پردیش

94,862

8,190

1,053

4,972

15,928

مہاراشٹر

2,08,206

18,588

2,980

5,291

13,914

منی پور

17,658

1,832

524

70

392

میگھالیہ

2,618

1,120

571

761

2,035

میزورم

1,705

1,621

171

344

1,018

ناگالینڈ

3,934

1,528

1,958

217

1,757

اوڈیشہ

82,906

5,788

346

3,292

4,913

پڈوچیری

1,278

1,072

16

172

295

پنجاب

27,483

6,776

224

865

7,395

راجستھان

1,90,506

14,762

756

2,883

13,529

سکم

226

175

0

0

0

تمل ناڈو

1,05,690

9,699

3,341

6,893

7,075

تلنگانہ

35,083

4,306

425

2,814

4,530

ڈی این ایچ اور ڈی ڈی

940

2

0

0

0

تریپورہ

32,634

2,863

532

1,342

4,044

اتر پردیش

3,22,492

23,865

3,264

11,439

39,346

اتراکھنڈ

19,000

3,276

249

3,168

3,917

مغربی بنگال

79,934

6,838

868

3,603

4,801

کل

20,71,838

2,24,236

30,672

81,387

1,97,417

 

*****

ش ح۔م م ۔ع د

UN-NO- 3669


(Release ID: 2150611)
Read this release in: English , Hindi