ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زمبابوے میں منعقدہ رامسرکوپ 15 میں دلدل والے علاقوں کے دانشمندانہ استعمال  کے لیے پائیدار طرزِ زندگی کو فروغ دینے سے متعلق رامسر معاہدے کی فریق جماعتوں نے  ہندوستان کی قرارداد کو منظور کیا

Posted On: 30 JUL 2025 10:14PM by PIB Delhi

زمبابوے کے وکٹوریا فالس میں منعقدہ رامسرکی 15ویں کانفرنس آف پارٹیز میں ہندوستان نے ایک قرار داد پیش کی جس کا عنوان تھا‘دلدلی علاقوں کے دانشمندانہ استعمال کے لیے پائیدار طرزِ زندگی کو فروغ دینا’۔یہ قرار داد کانفرنس میں منظور کر لی گئی ہے۔مرکزی وزیر برائے ماحولیات، جنگلات و ماحولیاتی تبدیلی جناب بھوپندر یادو نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں یہ اطلاع  دی۔

یہ قرار داد رامسر کے 172 رکن ممالک، چھ بین الاقوامی شراکت دار تنظیموں اور دیگر مبصرین کی جانب سے زبردست حمایت حاصل کرنے کے بعد 30 جولائی 2025 کو عمومی اجلاس میں باضابطہ طور پر منظور کی گئی۔

اس قرار داد کو منظور کر کے رکن ممالک نے دلدلی علاقوں کے تحفظ میں انفرادی اور سماجی انتخاب کے اہم کردار کو تسلیم کیا ہے اور انہوں نے اپنے قومی حالات اور سیاق و سباق کے تحت ماحول دوست طرزِ زندگی اپنانے کی کوششوں کا عزم ظاہر کیا ہے۔یہ قرار داد موجودہ دور میں دلدلی علاقوں کے تحفظ کے لیے درکار ’مکمل معاشرتی شمولیت’ کے نقطۂ نظر کی جانب ایک اہم قدم بھی ہے۔

ہندوستان کی جانب سے CoP15 میں پیش کی گئی قرارداد  دلدلی علاقوں کے دانشمندانہ استعمال کے لیے پائیدار طرزِ زندگی کو فروغ دینے سے متعلق ہے، جو قرارداد XIV.8 – نئی سی ای پی اے حکمتِ عملی اور‘پائیدار پیداوار و استعمال’ سے متعلق 10 سالہ پروگرام فریم ورک سے بھی ہم آہنگ ہے۔ یہ قرارداد تمام سطحوں پر آبی علاقوں کے انتظامی منصوبوں، پروگراموں اور سرمایہ کاری میں پائیدار طرزِ زندگی پر مبنی  اقدامات کے انضمام پر رضاکارانہ اقدامات کی ترغیب دیتی ہے۔یہ قرار داد رضاکارانہ اقدامات کی حوصلہ افزائی کرتی ہے تاکہ دلدلی علاقوں کے انتظامی منصوبوں، پروگراموں اور سرمایہ کاری میں ہر سطح پر پائیدار طرزِ زندگی پر مبنی  اقدامات کو شامل کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ قرار داد ایسے سازگار حالات پیدا کرنے پر زور دیتی ہے جن میں عوامی و نجی شعبے کے درمیان تعاون کو فروغ دینے، ہر سطح پر تعلیم کو اپنانے اور آگاہی  پھیلانے کی مہمات شامل ہیں، تاکہ دلدلی علاقوں کے دانشمندانہ استعمال کو مؤثر انداز میں فروغ دیا جا سکے۔

4 جولائی 2025 کو اعلیٰ سطحی اجلاس سے اپنے خطاب کے دوران جناب بھوپندر یادو نے ماحول دوست رویوں کے فروغ میں پائیدار طرزِ زندگی کی اہمیت پر زور دیا اور دیگر ممالک کو مذکورہ قرار داد کی منظوری کی حمایت کرنے کی دعوت بھی دی۔

پائیدار طرزِ زندگی سے مراد ایسے طرزِ حیات، سماجی رویے اور انتخاب ہیں جو:(الف) ماحولیاتی انحطاط کو کم کرتے ہیں (وسائل کے تحفظ اور فضلہ پیدا کرنے میں کمی کے ذریعے)؛(ب) مساوی سماجی و معاشی ترقی کی حمایت (یعنی طرزِ زندگی کے انتخاب کے اثرات کو معاشرے کے تمام طبقات اور نسلوں  کو مدنظر رکھتے ہوئے، ماحول دوست استعمال کو اپنانا)؛ اور(ج) بہتر معیارِ زندگی کو فروغ دیتے ہیں (جس میں جسمانی و ذہنی صحت، اچھی زندگی کے لیے بنیادی وسائل تک رسائی، تحفظ، اور خوشگوار سماجی تعلقات شامل ہیں)۔

ہندوستان پائیدار طرزِ زندگی کو بھرپور انداز میں فروغ دے رہا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اقوامِ متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلی کے کنونشن کی کانفرنس آف پارٹیز 26 میں ‘مشن لائف’ کا آغاز کیا، جو ماحول کے تحفظ اور بقا کے لیے انفرادی اور اجتماعی سطح پر عمل کی ترغیب دینے والی ایک عالمی عوامی تحریک ہے۔ یہ مشن قومی اُمنگوں کوپوری معاشرتی شمولیت کے ذریعے عملی کوششوں میں تبدیل کرنے میں مددفراہم کرتا ہے۔

یہ قرار داد مارچ 2024 میں منعقدہ چھٹی اقوام متحدہ ماحولیاتی اسمبلی میں منظور کی گئی قرار داد 6/8 ‘‘پائیدار طرزِ زندگی کے فروغ’’ پر مبنی ہے۔یہ قرار داد اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ پائیدار طرزِ زندگی کی طرف رویوں میں تبدیلی پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔اسی لیے یہ قرار داد رکن ممالک اور متعلقہ فریقوں سے درخواست کرتی ہے کہ وہ ضروری شواہد کی بنیاد پر سازگار حالات پیدا کریں، عوامی اور نجی شعبے کے مابین تعاون کو فروغ دیں، ہر سطح پر تعلیم کو فروغ دیں اور ایسی  بیداری پیدا کرنے والی مہمات کا انعقاد کریں جو شہریوں کو پائیدار طرزِ زندگی کے بارے میں باخبر فیصلے کرنے کے قابل بنائیں۔

حکومتِ ہند نے مشَن لائف  کو دلدلی علاقوں کے تحفظ کے لیے اپنی قومی کوششوں میں بھرپور طریقے سے شامل کیا ہے۔’مشَن سہ بھاگِتا‘ اور ‘سیو ویٹ لینڈز’مہم کے تحت گزشتہ تین برسوں میں دو ملین سے زائد شہری رضاکارانہ طور پر شامل ہوئے، جس کے نتیجے میں 1,70,000 سے زائد دلدلی علاقوں کا نقشہ تیار کیا گیا اور تقریباً 1,20,000 دلدلی علاقوں کی حدود واضح طور پر متعین کی گئیں۔

****

U.N-3663

(ش ح۔ م ع ن۔ش ا)


(Release ID: 2150606)
Read this release in: English , Hindi , Malayalam