ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ریلوے پروٹیکشن فورس اور خواتین کے قومی کمیشن نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف عزم کو مضبوط کیا



آر پی ایف اور این سی ڈبلیو نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف  ہاتھ ملائے۔ جناب اشونی ویشنو کی موجودگی میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پر مفاہمت نامے پر دستخط  کیے گئے

گذشتہ ساڑھے چار برسوں میں 65,000 سے زیادہ اسمگل شدہ بچوں کو بچایا گیا

Posted On: 30 JUL 2025 6:10PM by PIB Delhi

انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پر ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) اور قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کے درمیان ایک مفاہمت نامے (ایم او یو) پر مرکزی وزیر ریلوے جناب اشونی ویشنو کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔

سوشل میڈیا پر اس پیش رفت کو شیئر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ایم او یو کا مقصد خواتین اور بچوں کی اسمگلنگ کے ساتھ ساتھ خواتین کے خلاف دیگر جرائم کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے آر پی ایف اہلکاروں کی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے۔

اس مفاہمت نامے پر این سی ڈبلیو کی ڈپٹی سکریٹری محترمہ شیوانی ڈے اور آر پی ایف کے ڈی آئی جی پروجیکٹس جناب ایس سدھاکر نے دستخط کیے۔ اس موقع پر این سی ڈبلیو کے ذریعے تیار کردہ انسداد انسانی اسمگلنگ پر ایک خصوصی کتابچہ بھی جاری کیا گیا۔

این سی ڈبلیو کی چیئرپرسن محترمہ وجے رہاٹکر نے اس مسئلے کی سنگینی کو نمایاں کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے، جس میں خواتین اور لڑکیوں کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انھوں نے ابتدائی نشاندہی اور مداخلت میں آر پی ایف کے اہم کردار پر زور دیا۔ انھوں نے ملک بھر سے اسمگل شدہ اور گمشدہ / بھاگجانے والے بچوں کو بچانے کے لیے آر پی ایف کی ملک گیر کوششوں کی بھی ستائش کی ، جس کے نتیجے میں گذشتہ ساڑھے چار برسوں میں 65،000 سے زیادہ ایسے بچوں کو بچایا گیا ہے۔

آر پی ایف کے ڈائرکٹر جنرل جناب منوج یادو نے اس مقصد کے تئیں فورس کی وابستگی کا اعادہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی ریلوے کے پاس اپنی وسیع رسائی کے ساتھ انسانی اسمگلنگ کے خلاف فرنٹ لائن روک تھام کے طور پر کام کرنے کا موقع اور ذمہ داری دونوں ہے۔ این سی ڈبلیو کے ساتھ ساجھیداری فورس کے آپریشنل ردعمل اور کمیونٹی کی رسائی کو مزید تیز کرے گی۔

ایم او یو آر پی ایف اہلکاروں کے لیے منظم تربیتی پروگراموں اور حساسیت کے اقدامات کی تنظیم کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں پر معلوماتی مواد کی تشہیر سمیت عوامی بیداری کی کوششیں بھی کی جائیں گی۔ مزید برآں، انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹس (اے ایچ ٹی یوز) جو پہلے ہی 750 سے زائد مقامات پر کام کر رہے ہیں، کو نگرانی کو مضبوط بنانے اور مشتبہ معاملات پر فوری ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

یہ مشترکہ کوشش کمزور برادریوں کے تحفظ اور بھارت کے سب سے اہم عوامی خدمات کے نظاموں میں سے ایک بھارتی ریلوے کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کے خلاف صفر رواداری کے تناظر کو آگے بڑھانے کے مشترکہ قومی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

***

ش ح – ع ا

U. No. 3631


(Release ID: 2150419)
Read this release in: English , Hindi