وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی
Posted On:
30 JUL 2025 2:54PM by PIB Delhi
ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب جارج کورین نے آج(30 جولائی ، 2025 ء کو ) راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ماہی پروری ،مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کا ماہی پروری کا محکمہ، ماہی پروری کے شعبے کی پائیدار اور ذمہ دارانہ ترقی اور ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کے ذریعے سمندری انقلاب لانے کے لیے مالی سال 21-2020 ء سے 26-2025 ء تک تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 20050 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ‘ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا ’ (پی ایم ایم ایس وائی) کے نام سے ایک اہم اسکیم نافذ کر رہا ہے ۔ فشنگ ہاربرز ، فش لینڈنگ مراکز اور تھوک مچھلی بازاروں کی شکل میں ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت امداد یافتہ اہم شعبوں میں سے ایک ہے ۔ ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کےماہی پروری کے محکمے نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ماہی پروری کی 26 بندرگاہوں ، 22 فش لینڈنگ مرکزوں اور 21 تھوک مچھلی بازار کی ترقی/جدید کاری کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ فشنگ ہاربرز ، فش لینڈنگ مراکز اور پی ایم ایم ایس وائی کے تحت تھوک مچھلی مارکیٹ کے پچھلے پانچ سالوں کے دوران منظور شدہ پروجیکٹوں کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ I میں فراہم کی گئی ہیں ۔ مختلف مرکزی اسکیموں کے تحت منظور شدہ ماہی پروری کے ترقیاتی پروجیکٹ کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ II میں فراہم کی گئی ہیں ۔
محکمہ ماہی پروری ، حکومت ہند پی ایم ایم ایس وائی کے تحت کولڈ اسٹوریج ، آئس پلانٹس ، فریزنگ اور پیکنگ پلانٹس ، مچھلی کی نقل و حمل کی گاڑیاں بشمول ریفریجریٹڈ اور انسولیٹیڈ گاڑیاں ، فش کیوسک ، آئس/فش ہولڈنگ باکس وغیرہ کی شکل میں کولڈ چین بنیادی ڈھانچے کی حمایت کرتا ہے ، جس سے ماہی پروری کے لیے کولڈ چین لاجسٹکس کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے ۔ اب تک محکمہ برائے ماہی پروری ، حکومت ہند نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت 634 آئس پلانٹس/کولڈ اسٹوریج ، 6694 موبائل فش کیوسک ، 27189 مچھلی کی نقل و حمل کی سہولیات پر مشتمل کولڈ چین پروجیکٹوں/سرگرمیوں کو منظوری دی ہے ۔
مچھلی اور سمندری غذا کی برآمدات سے متعلق مسابقت اور قیمتوں میں اضافہ کرنے کے لیے ، پی ایم ایم ایس وائی ماہی پروری ویلیو چین کے ساتھ ساتھ متعدد اقدامات /سرگرمیوں کی حمایت کرتا ہے ، جس میں معیاری مچھلی کی پیداوار ، توسیع ، تنوع اور کھارے پانی کی زراعت کو تیز کرنا ، برآمد پر مبنی انواع و اقسام کی مچھلیوں کو فروغ دینا ، ٹیکنالوجی کا استعمال ، بیماریوں کا مستحکم بندوبست اور پتہ لگانا ، تربیت اور صلاحیت سازی ، بغیر کسی رکاوٹ کے کولڈ چین کے ساتھ فصل کے بعد کے جدید بنیادی ڈھانچے کی تشکیل ، جدید ترین فشنگ ہاربرز اور فش لینڈنگ مراکز کی ترقی وغیرہ شامل ہیں ۔ مالی سال 24-2023 ء کے دوران ، بھارت نے 1781602 میٹرک ٹن سمندری غذا بر آمد کی ، جو اب تک سب سے زیادہ ہے اور جس کی مالیت 60523.89 کروڑ روپے ہے ۔
ضمیمہ-I
اے ۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت منظور شدہ ماہی پروری ہاربر (ایف ایچ)/فش لینڈنگ سینٹر (ایف ایل سی) پروجیکٹوں کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تفصیلات
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیرِ انتظام علاقے کا نام
|
سرگرمی کا نام
|
منظور شدہ یونٹوں کی تعداد
|
پروجیکٹ لاگت
( کروڑ روپے میں )
|
مرکزی حصہ داری
( کروڑ روپے میں )
|
جاری کردہ فنڈس
( کروڑ روپے میں ) *
|
1.
|
کیرالہ
|
فشنگ ہاربر
|
6
|
472.39
|
281.92
|
99.41
|
2.
|
تمل ناڈو
|
فشنگ ہاربر
|
2
|
124.21
|
113.71
|
55.75
|
فش لینڈنگ مرکز
|
4
|
26.42
|
15.85
|
3.97
|
3.
|
اوڈیشہ
|
فشنگ ہاربر
|
2
|
288.81
|
149.47
|
74.80
|
4.
|
مہاراشٹر
|
فشنگ ہاربر
|
1
|
96.60
|
96.60
|
62.64
|
فش لینڈنگ مرکز
|
9
|
114.26
|
55.97
|
35.26
|
5.
|
آندھرا پردیش
|
فشنگ ہاربر
|
4
|
1315.71
|
340.00
|
167.93
|
فش لینڈنگ مرکز
|
6
|
126.91
|
76.14
|
38.07
|
6.
|
گجرات
|
فشنگ ہاربر
|
1
|
121.00
|
72.60
|
صفر *
|
7.
|
کرناٹک
|
فشنگ ہاربر
|
3
|
72.17
|
43.29
|
صفر*
|
8.
|
مغربی بنگال
|
فشنگ ہاربر
|
4
|
109.42
|
65.65
|
16.14
|
9.
|
آسام
|
فش لینڈنگ مرکز
|
1
|
19.91
|
17.92
|
8.96
|
10.
|
دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو
|
فشنگ ہاربر
|
1
|
128.86
|
128.86
|
صفر*
|
11.
|
پڈوچیری
|
فشنگ ہاربر
|
2
|
173.33
|
173.33
|
13.34
|
فش لینڈنگ مرکز
|
2
|
39.08
|
39.08
|
9.76
|
میزان
|
48
|
3229.08
|
1670.39
|
586.03
|
بی ۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت منظور شدہ تھوک مچھلی مارکیٹ پروجیکٹوں کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیرِ انتظام علاقے کا نام
|
سرگرمی کا نام
|
منظور شدہ یونٹوں کی تعداد
|
پروجیکٹ لاگت
( کروڑ روپے میں )
|
مرکزی حصہ داری
( کروڑ روپے میں )
|
1.
|
اروناچل پردیش
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
1
|
19.54
|
17.59
|
2.
|
آسام
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
1
|
25.85
|
19.79
|
3.
|
بہار
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
1
|
24.71
|
14.83
|
4.
|
گوا
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
1
|
38.46
|
23.08
|
5.
|
کیرالہ
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
2
|
103.41
|
58.94
|
6.
|
مہاراشٹر
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
3
|
35.08
|
17.38
|
7.
|
اوڈیشہ
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
2
|
137.38
|
60.00
|
8.
|
سکم
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
1
|
2.19
|
1.97
|
9.
|
تلنگانہ
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
1
|
47.04
|
28.22
|
10.
|
اتر پردیش
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
1
|
61.88
|
30.00
|
11.
|
اتراکھنڈ
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
1
|
15.92
|
14.33
|
12.
|
مغربی بنگال
|
جدید ترین تھوک مچھلی بازار کی تعمیر
|
6
|
25.26
|
15.16
|
میزان
|
21
|
536.72
|
301.29
|
*وزارت خزانہ ، حکومت ہند اور متعلقہ ریاستی حکومت/مرکز کے زیرِ انتظام علاقے کے رہنما خطوط کے مطابق فنڈز کو اب اصل منظوری کی شکل میں ایس این اے-ایس پی اے آر ایس ایچ کے ذریعے چینلائز کیا جاتا ہے ۔ اصل منظوری کے تحت مختص فنڈز کو فشنگ ہاربر ، فش لینڈنگ مرکز اور تھوک مچھلی بازار پروجیکٹس سمیت مختلف منظور شدہ سرگرمیوں کے نفاذ کے لیے استعمال کر رہے ہیں ۔
ضمیمہ-II
پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت منظور شدہ مجموعی سرمایہ کاری کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات
( لاکھ روپے میں )
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیرِ انتظام علاقہ
|
کل پروجیکٹ لاگت
|
منظور شدہ مرکزی حصہ داری
|
جاری کردہ مرکزی فنڈز
|
(i)
|
(ii)
|
(iii)
|
(iv)
|
(v)
|
1
|
انڈمان و نکوبار جزائر
|
5822.10
|
3095.53
|
1196.70
|
2
|
آندھرا پردیش
|
240552.67
|
56331.08
|
43013.68
|
3
|
اروناچل پردیش
|
20028.09
|
13232.11
|
11354.52
|
4
|
آسام
|
54162.88
|
29844.11
|
18760.09
|
5
|
بہار
|
54850.48
|
17440.25
|
8794.08
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
93211.45
|
30876.37
|
23666.00
|
7
|
دمن و دیو اور دادرو نگر حویلی
|
13516.89
|
13243.49
|
178.90
|
8
|
دلّی
|
533.25
|
286.08
|
163.30
|
9
|
گوا
|
11685.19
|
4911.44
|
4769.74
|
10
|
گجرات
|
89754.81
|
32486.72
|
10365.69
|
11
|
ہریانہ
|
76086.75
|
26216.03
|
12136.61
|
12
|
ہماچل پردیش
|
15450.52
|
7921.83
|
5045.07
|
13
|
جموں و کشمیر
|
15019.86
|
7773.04
|
11850.39
|
14
|
جھارکھنڈ
|
44548.36
|
15163.90
|
9607.34
|
15
|
کرناٹک
|
105898.15
|
36613.93
|
29502.15
|
16
|
کیرالہ
|
134755.43
|
57743.01
|
34415.24
|
17
|
لداخ
|
3399.20
|
2061.36
|
1470.62
|
18
|
لکشدیپ
|
6746.48
|
4441.63
|
1442.12
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
91960.97
|
30550.92
|
24287.17
|
20
|
مہاراشٹر
|
147263.78
|
56029.31
|
30452.07
|
21
|
منی پور
|
20181.70
|
9584.34
|
2944.63
|
22
|
میگھالیہ
|
13262.36
|
7425.72
|
4596.18
|
23
|
میزورم
|
14785.80
|
8128.27
|
6947.36
|
24
|
ناگالینڈ
|
16538.38
|
10696.52
|
7332.54
|
25
|
اوڈیشہ
|
129842.00
|
47944.55
|
34726.21
|
26
|
پڈوچیری
|
35230.01
|
29176.00
|
6124.91
|
27
|
پنجاب
|
16792.95
|
4703.61
|
2695.92
|
28
|
راجستھان
|
6612.14
|
2222.73
|
512.93
|
29
|
سکم
|
7827.78
|
4681.83
|
3300.05
|
30
|
تمل ناڈو
|
115615.80
|
44865.07
|
15394.38
|
31
|
تلنگانہ
|
33937.09
|
10872.64
|
3287.61
|
32
|
تری پورہ
|
25974.81
|
14853.41
|
6791.59
|
33
|
اتر پردیش
|
129432.78
|
41230.51
|
28165.28
|
34
|
اتراکھنڈ
|
32297.12
|
16667.56
|
18355.72
|
35
|
مغربی بنگال
|
54439.44
|
22554.68
|
5507.70
|
36
|
دیگر ( ٹرانسپونڈرز وغیرہ )
|
36400.00
|
21840.00
|
49780.40
|
37
|
انشورنس سرگرمیاں
|
8927.77
|
8927.77
|
8927.77
|
38
|
پردھان منتری متسیا کسان سمردھی سہ یوجنا – ( پی ایم – ایم کے ایس ایس وائی )
|
1193.07
|
1193.07
|
1181.61
|
39
|
مرکزی سیکٹر کے پروجیکٹس
|
202877.29
|
165148.29
|
69712.20
|
میزان
|
2127415.58
|
918978.71
|
558756.47
|
بی - ماہی پروری اور آبی زراعت کے بنیادی ڈھانچے کے لیے ترقیاتی فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) کے تحت منظور شدہ مجموعی سرمایہ کاری کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات
( روپے کروڑ میں )
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
پرائیویٹ پروجیکٹوں کی تعداد
|
سرکاری پروجیکٹوں کی تعداد
|
منظور شدہ پروجیکٹوں کی کل تعداد
|
پروجیکٹ کی کل لاگت
|
سود میں رعایت کے لیے اہل رقم
|
1
|
آندھرا پردیش
|
6
|
4
|
10
|
1396.83
|
653.06
|
2
|
اروناچل پردیش
|
1
|
0
|
1
|
0.68
|
0.54
|
3
|
آسام
|
1
|
0
|
1
|
0.41
|
0.18
|
4
|
گوا
|
0
|
1
|
1
|
6.42
|
5.00
|
5
|
گجرات
|
0
|
5
|
5
|
1354.92
|
750
|
6
|
ہریانہ
|
1
|
0
|
1
|
1.17
|
0.64
|
7
|
ہماچل پردیش
|
0
|
1
|
1
|
5.17
|
5.00
|
8
|
جموں و کشمیر
|
2
|
0
|
2
|
120.7
|
93.17
|
9
|
کرناٹک
|
2
|
0
|
2
|
1.44
|
0.79
|
10
|
کیرالہ
|
3
|
1
|
3
|
211.975
|
186.56
|
11
|
مہاراشٹر
|
22
|
5
|
24
|
1112.98
|
834.05
|
12
|
منی پور
|
4
|
0
|
4
|
1.15
|
0.90
|
13
|
میزورم
|
2
|
0
|
1
|
12.710
|
10.162
|
14
|
اوڈیشہ
|
1
|
10
|
11
|
144.8674
|
84.18
|
15
|
پڈوچیری
|
1
|
0
|
1
|
2.46
|
1.97
|
16
|
تمل ناڈو
|
3
|
64
|
67
|
1577.7
|
1338.3
|
17
|
تلنگانہ
|
1
|
0
|
1
|
4.7
|
2.31
|
18
|
اتر پردیش
|
2
|
0
|
2
|
75.22
|
60.09
|
19
|
مغربی بنگال
|
3
|
15
|
18
|
66.81
|
45.37
|
20
|
اتراکھنڈ
|
0
|
1
|
1
|
170
|
133
|
21
|
مدھیہ پردیش
|
1
|
0
|
1
|
5
|
4
|
|
میزان
|
56
|
107
|
163
|
6273.31
|
4209.05
|
.................. . ............................................. . ......................
( ش ح ۔ م ع ۔ ع ا )
U. No. 3593
(Release ID: 2150184)