دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم اے وائی-جی کے تحت مکانات

Posted On: 29 JUL 2025 4:21PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کی وزارت 1 اپریل 2016 سے پردھان منتری آواس یوجنا گرامین (PMAY-G) کو نافذ کر رہی ہے تاکہ دیہی علاقوں میں "سب کے لیے مکان" کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اہل دیہی گھرانوں کو بنیادی سہولیات کے ساتھ پکے مکانات کی تعمیر میں مدد فراہم کی جا سکے۔ PMAY-G کے تحت، ابتدائی ہدف مالی سال 2016-17 سے 2023-24 کے دوران 2.95 کروڑ مکانات کی تعمیر کے لیے مدد فراہم کرنا تھا۔ حکومت ہند نے 2 کروڑ اضافی مکانات کی تعمیر کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کے لیے مالی سال 2024-25 سے 2028-29 کے دوران اس اسکیم کے نفاذ کو منظوری دی ہے۔

پی ایم اے وائی۔ جی  کے تحت، 24.07.2025 تک، وزارت نے مغربی بنگال سمیت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 4.12 کروڑ مکانات کا مجموعی ہدف مختص کیا ہے، جس کے خلاف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 3.84 کروڑ مستفیدین کو منظوری دی ہے اور 2.81 کروڑ مکانات پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں۔ ریاست مغربی بنگال میں اس وزارت کی طرف سے 45,69,423 مکانات کا ہدف مختص کیا گیا تھا، جس کے مقابلے 24.07.2025 تک 34,19,419 مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ ریاست/یونین ٹیریٹری (UT) کے حساب سے اس وزارت کے ذریعہ مختص کردہ مجموعی اہداف، منظور شدہ اور مکمل کیے گئے مکانات، خاص طور پر مغربی بنگال میں، 24.07.2025 کو ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔

مزید، ہدف شدہ، منظور شدہ اور مکمل مکانات کی ریاست وار اور ضلع وار تفصیلات پروگرام کی ویب سائٹ https://pmayg.dord.gov.in/--->AwaasSoft--->Report--->مکانات کے ساتھ ساتھ ہدف مالی سال کے مقابلے میں پیش رفت پر دیکھی جا سکتی ہیں۔

دیہی علاقوں میں "سب کے لیے مکان" کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، وزارت مغربی بنگال سمیت تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں PMAY-G کو لاگو کر رہی ہے جس کا مقصد مارچ 2029 تک 4.95 کروڑ اہل دیہی گھرانوں کو بنیادی سہولیات کے ساتھ پکے مکانات کی تعمیر میں مدد فراہم کرنا ہے۔

ضمیمہ

24.07.2025 تک وزارت کے ذریعہ مختص کردہ مجموعی اہداف ، پی ایم اے وائی-جی کے تحت منظور شدہ اور مکمل شدہ مکانات کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات درج ذیل ہیں: -

S. No

Name of the State/UT

Cumulative Targets allocated by Ministry

Cumulative Houses sanctioned by the States/UTs

Cumulative Houses completed

1

Arunachal Pradesh

35,937

35,591

35,591

2

Assam

29,87,868

28,75,392

20,71,467

3

Bihar

50,12,752

49,01,233

38,30,403

4

Chhattisgarh

26,42,224

23,75,745

14,89,544

5

Goa

257

254

242

6

Gujarat

9,02,354

8,29,202

5,88,790

7

Haryana

1,06,460

74,909

39,732

8

Himachal Pradesh

1,21,502

97,550

35,322

9

Jammu and Kashmir

3,36,498

3,34,773

3,13,323

10

Jharkhand

20,12,107

19,39,716

15,71,615

11

Kerala

2,32,916

76,167

34,363

12

Madhya Pradesh

57,74,572

49,38,196

38,47,563

13

Maharashtra

43,70,829

40,82,626

13,80,724

14

Manipur

1,08,550

1,01,549

38,028

15

Meghalaya

1,88,034

1,85,772

1,49,460

16

Mizoram

29,967

29,959

25,307

17

Nagaland

48,830

48,760

36,216

18

Odisha

28,49,889

28,11,018

24,20,261

19

Punjab

1,03,674

76,723

41,452

20

Rajasthan

24,97,121

24,32,047

17,49,778

21

Sikkim

1,399

1,397

1,393

22

Tamil Nadu

9,57,825

7,43,290

6,45,573

23

Tripura

3,76,913

3,76,279

3,71,132

24

Uttar Pradesh

36,85,704

36,56,226

36,37,964

25

Uttarakhand

69,194

68,534

68,218

26

West Bengal

45,69,423

45,69,032

34,19,419

27

Andaman and Nicobar Islands

3,424

2,593

1,302

28

Dadra and Nagar Haveli and Daman and Diu

11,364

10,935

5,020

29

Lakshadweep

45

53

45

30

Andhra Pradesh

2,47,114

2,46,930

88,799

31

Karnataka

9,44,140

5,02,838

1,57,328

32

Telangana

0

0

0

33

Ladakh

3,004

3,004

3,004

Total

4,12,31,890

3,84,28,293

2,80,98,378

نوٹ: پی ایم اے وائی-جی دہلی ، چندی گڑھ اور پڈوچیری کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ نہیں ہے ۔ ریاست تلنگانہ نے پچھلے مرحلے (2016-17 سے 2023-24) کے دوران پی ایم اے وائی-جی کو نافذ نہیں کیا تھا ۔

یہ جانکاری وزیر مملکت برائے دیہی ترقی ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح۔ح ن۔س ا

U.No:3545


(Release ID: 2149952)
Read this release in: English , Hindi , Punjabi