زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم –کسان  اسکیم کے تحت مستفیدین

Posted On: 29 JUL 2025 3:58PM by PIB Delhi

پی ایم-کسان اسکیم مرکزی سیکٹر کی اسکیم ہے جسے فروری 2019 میں عزت مآب وزیر اعظم نے شروع کیا تھا تاکہ قابل کاشت زمین رکھنے والے کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اسکیم کے تحت-/6,000سالانہ مالی فائدہ تین مساوی قسطوں میں، براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعے کسانوں کے آدھار سیڈیڈ بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ پی ایم-کسان اسکیم کے تحت، قابل کاشت اراضی اسکیم کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے بنیادی اہلیت کا معیار ہے جو کہ اعلیٰ آمدنی کی حیثیت سے متعلق کچھ مخصوص استثنیٰ کے ساتھ مشروط ہے۔

کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اسکیم کے فوائد کسی درمیانی شخص کی شمولیت کے بغیر پورے ملک کے تمام کسانوں تک پہنچیں۔ مستفیدین کے اندراج اور تصدیق میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے،۔ اسکیم کے آغاز سے اب تک 19 قسطوں میں حکومت ہند نے 3.69 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے۔ اس کی قسط وار تفصیلات ضمیمہ میں منسلک ہیں۔

پی ایم –کسان  اسکیم کے فوائد کی براہ راست منتقلی (ڈی بی ٹی) کے ذریعے مستفید افراد کو پی ایم کسان پورٹل پر ریاستوں/  یوٹی سے موصول ہونے والے تصدیق شدہ ڈیٹا کی بنیاد پر منتقل کیے جاتے ہیں۔ کسانوں کے لیے رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے اور اسکیم کے نفاذ میں شفافیت اور کارکردگی لانے کے لیے، پی ایف ایم ایس، یو آئی ڈی اے آئی اور محکمہ انکم ٹیکس کے ساتھ انضمام سمیت متعدد تکنیک متعارف کروائی گئی۔ اس کے علاوہ، آدھار پر مبنی ادائیگی اور ای-کے وائی سی کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔ ان لازمی شرائط پر پورا نہ اترنے والے کسانوں کے فائدے روک دیے گئے۔ جیسے ہی یہ کسان اپنی ضروری لوازمات کو پورا کرتے ہیں، انہیں ان کی واجب الادا قسط (اگر کوئی ہے) کے ساتھ اسکیم کے فوائد ملتے ہیں۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو انکم ٹیکس دہندگان، پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز کے ملازمین، ریاستی/مرکزی حکومت، آئینی عہدے داروں وغیرہ کی وجہ سے شناخت شدہ نااہل کسانوں کو منتقل کی گئی کسی بھی رقم کی وصولی کا حکم دیا گیا ہے۔ اب تک ملک بھر میں نااہل استفادہ کنندگان سے 416 کروڑ روپے کی رقم وصول کی گئی ہے۔

ملحقہ

پی ایم-کسان کے تحت جاری کردہ فنڈز کی قسط وار تفصیلات،16 جولائی 2025 تک

 

نمبر شمار

قسط کی مدت

مستفیدین کی تعداد

رقم

(کروڑ روپے میں)

1

دسمبر، 2018 - مارچ، 2019

3,16,21,743

6,324.35

2

اپریل، 2019 - جولائی، 2019

6,00,34,864

13,272.01

3

اگست، 2019 - نومبر، 2019

7,66,01,029

17,527.13

4

دسمبر، 2019- مارچ، 2020

8,20,91,667

17,943.00

5

اپریل، 2020- جولائی، 2020

9,26,93,999

20,989.49

6

اگست، 2020- نومبر، 2020

9,72,27,546

20,476.33

7

دسمبر، 2020- مارچ، 2021

9,84,76,200

20,475.15

8

اپریل، 2021- جولائی، 2021

9,99,17,958

22,416.19

9

اگست، 2021- نومبر، 2021

10,34,47,290

22,395.79

10

دسمبر، 2021- مارچ، 2022

10,41,68,513

22,343.55

11

اپریل، 2022 - جولائی، 2022

10,48,45,164

22,618.80

12

اگست، 2022 - نومبر، 2022

8,57,40,741

18,042.08

13

دسمبر، 2022 - مارچ، 2023

8,12,38,919

17,650.61

14

اپریل، 2023 - جولائی، 2023

8,56,79,091

19,203.93

15

اگست، 2023 - نومبر، 2023

8,12,16,697

19,596.81

16

دسمبر، 2023 - مارچ، 2024

9,04,44,694

23,092.29

17

اپریل، 2024 - جولائی، 2024

9,38,01,580

21,057.13

18

اگست، 2024 - نومبر، 2024

9,59,28,628

20,666.20

19

دسمبر، 2024 - مارچ، 2025

10,06,85,615

23,500.83

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

******

ش ح۔ ک ا۔ ا ک م

U.NO.3513


(Release ID: 2149817)
Read this release in: English , Hindi , Tamil