ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمنٹ کا سوال:- کازیرنگا نیشنل پارک کے قریب ماحولیاتی نقظہء نظر سے حساس زمین کے استعمال کا رخ موڑنا
Posted On:
28 JUL 2025 3:47PM by PIB Delhi
ماحولیاتی نقطہء نظر سے حساس زونز میں زمین کے استعمال کی تبدیلی کے لیے تجاویز ریاستی حکومت/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کی طرف سے متعلقہ وزرائے اعلیٰ/ایڈمنسٹریٹرز کی سربراہی میں جنگلی حیات کیلئے ریاستی بورڈ کی سفارشات کے بعد جنگلی حیات کیلئے نیشنل بورڈ (ایس سی این بی ڈبلیو ایل) کی قائمہ کمیٹی کے غور کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔ جنگلی حیات کیلئے نیشنل بورڈ کی قائمہ کمیٹی(ایس سی این بی ڈبلیو ایل)، جس میں ممتاز ماہرین ماحولیات،حیاتیاتی تنوع کے تحفظ پسند، اور ماحولیاتی ماہرین شامل ہیں، پیش کی گئی تجاویز پر باخبر فیصلے کرتی ہے۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے منٹس کو مرکزی اختیاراتی کمیٹی (سی ای سی) کے ساتھ مزید ضروری کارروائی کے لیے بھیجا جاتا ہے، جو کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق ہے۔
ایس سی این بی ڈبلیو ایل نے دو تجاویز کی سفارش کی، جن میں شامل ہیں:
- آسام میں گوہپور (این ایچ- 15 پر) شمالی کنارے اور نومالی گڑھ (این ایچ-715 پر) جنوبی کنارے کے درمیان دریائے برہما پتر کے پار 4-لین ٹنل کنیکٹیویٹی کی تعمیر کے لیے تجویز، جو 84ویں ایس سی این بی ڈبلیو ایل اجلاس میں منظور کی گئی۔
- کلیابور سے نومالی گڑھ سیکشن تک موجودہ کیریج وے کو 4-لین کنفیگریشن میں توسیع اور بہتری کے لیے تجویز، جو 78ویں ایس سی این بی ڈبلیو ایل اجلاس میں منظور کی گئی۔
ریاستی حکومت نے رپورٹ کیا ہے کہ کربی انگلونگ علاقے میں کچھ کان کنی کی سرگرمیاں سپریم کورٹ کے 12 اپریل 2019 کے حکم آئی اے) نمبر 42944/2019 in ڈبلیو. پی. (سی) نمبر 202/1995) کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ مذکورہ حکم میں، دیگر چیزوں کے علاوہ، یہ ہدایت دی گئی ہے کہ "کازیرنگا نیشنل پارک (کے این پی) کی جنوبی سرحد کے ساتھ اور کربی انگلونگ پہاڑی سلسلوں سے نکلنے والی ندیوں، نالوں اور چھوٹی ندیوں کے پورے واٹرشیڈ ایریا میں، جو کازیرنگا نیشنل پارک میں بہتی ہیں، ہر قسم کی کان کنی اور متعلقہ سرگرمیوں پر فوری طور پر پابندی لگائی جائے۔"
ریاستی حکومت نے بتایا ہے کہ معزز سپریم کورٹ کے احکامات کی سختی سے تعمیل اور کازیرانگا نیشنل پارک اور اس کے ملحقہ ماحولیاتی طور پر حساس واٹرشیڈ علاقوں کی ماحولیاتی سالمیت کو محفوظ رکھنے کے لیے، شمالی رینج، دولامارا کے تحت کام کرنے والی 28 پتھر کی کانیں اور 18 پتھر توڑنے والی مشینوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، ڈویژن کے رنگسالی علاقے میں 10 کان کنی پرمٹس کے ساتھ ساتھ پتھر نکالنے، ریت کے محلات، اور ریت-کم-بجری کان کنی کے معاہدوں (ایم سی ایز) سے متعلق فعال علاقوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
مزید برآں، حکومت نے کازیرنگا نیشنل پارک کے آس پاس جنگلی جانوروں کے سڑک حادثات اور ماحولیاتی نقصان کے خطرے کو کم کرنے کے لیے اہم اقدامات اٹھائے ہیں، جن میں دیگر چیزوں کے علاوہ درج ذیل شامل ہیں:
- شاہراہوں کے پار جانوروں کے محفوظ گزرنے کے لیے انڈر پاسز، ایلیویٹڈ کوریڈورز یعنی بلند راہداریاں، اور کلورٹس کی تعمیر۔
- رہائشی رابطے کو برقرار رکھنے اور سڑکوں کو عبور کرنے کی جانوروں کی ضرورت کو کم کرنے کے لیے جنگلی حیات کی راہداریوں کی شناخت اور تحفظ۔
- جانوروں کو مخصوص محفوظ گزرگاہوں کی طرف رہنمائی کرنے کے لیے سڑکوں کے ساتھ ماحول دوست رکاوٹوں اور باڑ لگانا۔
- جنگلی حیات کے گزرگاہوں کے قریب رمبل سٹرپس یعنی کھردی لکیریں اور سپیڈ بریکرز جیسے رفتار کم کرنے کے اقدامات کا نفاذ۔
- ڈرائیوروں کو جنگلی حیات کی موجودگی سے خبردار کرنے اور رفتار کے ضوابط نافذ کرنے کے لیے معلوماتی اور احتیاطی سائن بورڈز کا قیام۔
- جنگلی حیات کی حفاظت کے بارے میں مسافروں اور مقامی لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے عوامی آگاہی مہمات کا انعقاد۔
- جانوروں کی نقل و حرکت کی نگرانی اور اہم جگہوں کی شناخت کے لیے کیمرہ ٹریپس، انفراریڈ سینسرز، اور ڈرونز کا استعمال۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی شری کرتی وردھن سنگھ نے دیں۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U :3466 )
(Release ID: 2149489)