ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اسکل انڈیا مشن

Posted On: 28 JUL 2025 5:10PM by PIB Delhi

ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کے لیے قومی پالیسی (این پی ایس ڈی ای) 2015 میں اعلیٰ معیار کے ساتھ تیزی سے بڑے پیمانے پرمہارت اور ہنر مندی کے ذریعے بااختیار بنانے کے ایک ماحولیاتی نظام کی تشکیل اور اختراع پر مبنی صنعت کاری کی ثقافت کو فروغ دینے کا تصور  پیش کیا گیا ہے، جو ملک میں تمام شہریوں کے لیے پیسہ اور روزگار پیدا کر سکتا ہے تاکہ پائیدار ذریعہ معاش کو یقینی بنایا جا سکے ۔  این پی ایس ڈی ای2015 کے وژن کو حاصل کرنے سے وابستہ اقدامات کی رہنمائی کرنے کے لیے ، نیشنل سیمپل سروے (این ایس ایس) اور مردم شماری2011 ڈیٹا کے 66 ویں اور 68 ویں دور کی بنیاد پر پالیسی دستاویز میں مہارت اور ہنر مندی کی ضروریات کا تجزیہ فراہم کیا گیا ہے۔ جائزہ کے مطابق زرعی اور غیر زرعی شعبے کی موجودہ افرادی قوت میں سے 298.25 ملین افراد کو ہنر مند بنانا، دوبارہ ہنر مندبنانا اورانہیں اپ اسکل کیا جانا تھا ۔  اس کے علاوہ ، افرادی قوت میں 104.62 ملین نئے آنے والوں کو بھی سات سال کی مدت میں (2022 تک) ہنر مند بنایا جانا تھا ۔

حکومت ہند کے اسکل انڈیا مشن (ایس آئی ایم) کے تحت ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) ہنرمندی کے فروغ کے مراکزاوراداروں وغیرہ کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے مہارت اور ہنرمندی ، دوبارہ ہنرمندبنانا اور اپ اسکل ٹریننگ کی سہولیات فراہم کرتی ہے۔ مختلف اسکیموں کے تحت جن میں پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) جن سکھشن سنستھان (جے ایس ایس) نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) اور کرافٹ مین ٹریننگ اسکیم (سی ٹی ایس) اور انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئیز) وغیرہ شامل ہیں ،کے ذریعے ملک بھر میں معاشرے کے تمام طبقات کو تربیتی سہولت فراہم کرتی ہے۔ان اداروں  کا مقصد بھارت کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنے اور صنعت سے متعلق مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔  ایم ایس ڈی ای کی اسکیمیں مانگ پر مبنی ہیں اور شرکت رضاکارانہ ہے ۔  ان اسکیموں سے مستفیدہونے والے افراد کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

اسکیم

امیدوار تربیت یافتہ/اورینٹڈ

پی ایم کے وی وائی

(16-2015 سے 25-2024)

1,62,98,252

جے ایس ایس اسکیم

(19-2018 سے 25-2024)

30,93,884

این اے پی ایس

(19-2018 سے 25-2024)

37,99,894

سی ٹی ایس ( آئی ٹی آئیز)

(سیشن 2018 سے 2024)

92,66,381

 

پی ایم کے وی وائی کے تحت مستفید ہونے والے 1,62,98,252 افراد میں سے 70.42 لاکھ افراد اسکیم کے ری کگنیشن آف پری لرننگ (آر پی ایل) جزو سے وابستہ اور تصدیق شدہ تھے ۔

نیشنل کونسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ یعنی پیشہ وارنہ تعلیم و تربیت کی قومی کونسل (این سی وی ای ٹی) نے تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت (ٹی وی ای ٹی) کے شعبے میں معیار کو یقینی بنانے کے لیے قواعد و ضوابط اور معیارات قائم کرنے والے ایک وسیع ریگولیٹر کے طور پر کام کیا ہے ۔  این سی وی ای ٹی کو انضباطی معیارات طے کرکے، معیارات تیار کرکے اور ہنر مندی کے کلیدی اداروں کو تسلیم کرکے پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت میں عمدہ اور معیاری طریقہ کار کو یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے ۔  این سی وی ای ٹی،ایوارڈنگ باڈیز (اے بی) اسسمنٹ ایجنسیوں (اے اے) اور ہنر مندی سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے اداروں  کو منظوری دیتا ہے  اورجائزہ اور تصدیق کے عمل میں معیار کی یقین دہانی کو یقینی بنانے کے لیے ان کے کام کاج کی نگرانی کرتا ہے ۔

این ایس کیو ایف سے وابستہ قابلیت  اور صلاحیت پر این سی وی ای ٹی سے تسلیم شدہ ایوارڈ دینے والے اداروں (اے بی) کے ذریعے تربیت حاصل کرنے والے اور سیکھنے والے امیدوار متعلقہ اے بی کے ذریعہ جاری کردہ سرٹیفکیٹ حاصل کرتے ہیں ، جو ان کی مہارتوں کی قومی سطح پر قابل اعتماد اور صنعت سے متعلق شناخت کو یقینی بناتے ہیں ۔  اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ غیر رسمی طور پر حاصل کردہ مہارتوں کو تسلیم اور تصدیق شدہ کیا جائے ، این سی وی ای ٹی نے ری کگنیشن آف پری لرننگ (آر پی ایل) ٹریننگ اور سرٹیفیکیشن کو بھی ادارہ جاتی بنایا ہے ۔

یہ معلومات ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

 

****

 

 

ش ح۔م م ع۔ ش ت

U NO: 3444

 


(Release ID: 2149383) Visitor Counter : 7