جل شکتی وزارت
پینے کے پانی میں فلورائیڈ
Posted On:
28 JUL 2025 1:48PM by PIB Delhi
جل جیون مشن (جے جے ایم)- ہر گھر جل، اگست 2019 میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شراکت میں شروع کیا گیا تھا تاکہ دیہی کنبوں کو مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کے ساتھ اور باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے قابل پانی کی فراہمی کی جاسکے۔ جل جیون مشن کے تحت، موجودہ رہنما خطوط کے مطابق، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز بی آئی ایس: 10500 معیارات کو پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کے ذریعے فراہم کئے جانے والے پانی کے معیار کے طور پر اپنایا جاتا ہے۔ پینے کا پانی ریاستی معاملہ ہونے کی وجہ سے پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، منظوری، عمل آوری، آپریشن اور دیکھ بھال کی ذمہ داری، بشمول جل جیون مشن کے تحت، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کے پاس ہے۔ حکومت ہند ریاستوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرکے مدد کرتی ہے۔
جے جے ایم کے تحت، گھروں کو نل کے پانی کی سپلائی فراہم کرنے کے لیے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے، فلورائیڈ سمیت کیمیائی آلودگیوں سے متاثرہ بستیوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پانی کے معیار کے مسائل سے دوچار گاؤں کے لیے متبادل محفوظ پانی کے ذرائع پر مبنی پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کریں۔ جل جیون مشن کے آغاز کے بعد سے، فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں کی تعداد گزشتہ برسوں میں کم ہوئی ہے۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ فلورائڈ سے متاثرہ رہائش گاہوں کی سال وار تفصیلات درج ذیل ہیں:
فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں کی تعداد
|
01.04.2019
|
01.04.2020
|
01.04.2021
|
01.04.2022
|
01.04.2023
|
01.04.2024
|
01.04.2025
|
23.07.2025
|
7,996
|
5,796
|
1,021
|
638
|
393
|
348
|
250
|
248
|
|
|
|
|
|
|
ماخذ:جے جے ایم-آئی ایم آئی ایس
|
جے جے ایم کے تحت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کمیونٹی واٹر پیوریفیکیشن پلانٹس خاص طور پر آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں میں نصب کریں تاکہ ہر گھر کو پینے اور کھانا پکانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پینے کا پانی فراہم کیا جا سکے۔ جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے آج تک جے جے ایم آئی ایم آئی ایس پر اطلاع دی گئی ہے، ملک میں فلورائیڈ سے متاثرہ 248 دیہی بستیاں ہیں جہاں جے جے ایم معیارات کے مطابق پائپ پانی کی فراہمی کی اسکیمیں ابھی تک شروع نہیں کی گئی ہیں۔ تاہم، ان تمام 248 بستیوں کو کمیونٹی واٹر پیوریفیکیشن پلانٹس/انفرادی گھریلو پیوریفائرز کے ذریعے 10-8 لیٹر فی شخص روزانہ پینے اور کھانا پکانے کے لیے پینے کا صاف پانی فراہم کیا گیا ہے۔ اس طرح، ملک کے دیہی علاقوں میں تمام بستیوں کو فلورائیڈ کی آلودگی سے پاک پینے کا صاف پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ فلورائیڈ سے متاثرہ رہائش گاہوں اور ایسی بستیوں میں نصب سی ڈبلیو پی پی /آئی ایچ پی کی ریاستی تفصیلات ذیل میں ہیں۔
جے جے ایم کے تحت فلورائیڈ جیسی آلودگی سے متاثرہ پینے کے پانی میں مخصوص آلودگی سے متاثرہ رہائش گاہوں کے لیے الگ سے فنڈز جاری نہیں کیے جاتے ہیں ۔ 2020-2019 سے فلورائیڈ سے متاثرہ گھرانوں سمیت نلکے کے ذریعے محفوظ اور پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے جے جے ایم کے تحت مختص کیے گئے، جاری کیے گئے اور استعمال کیے گئے فنڈز کی یوٹی /ریاست وار تفصیلات ذیل میں ہیں۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز نے مطلع کیا ہے کہ حکومت ہند فلوروسس کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے نیشنل پروگرام فار پریوینشن اینڈ کنٹرول آف فلوروسس کو نافذ کر رہی ہے۔ جون، 2025 تک، این پی پی سی ایف کو 19 ریاستوں/ یو ٹی کے 163 اضلاع میں لاگو کیا جا رہا ہے اور اسے مرحلہ وار طریقے سے بڑھایا جا رہا ہے۔ این پی پی سی ایف پروگرام کے ذریعے، ضلعی سطح پر درج ذیل کے لئے مدد فراہم کی جا رہی ہے:
- کنسلٹنٹ، لیبارٹری ٹیکنیشن اور فیلڈ انویسٹی گیٹر کی فراہمی کے ذریعے مقامی اضلاع میں افرادی قوت کو مضبوط کرنا؛
- لیب کے لیے سامان کی خریداری بشمول پانی کے لیے آئن میٹر اور فلورائیڈ کی سطح کا پیشاب کا تجزیہ شامل ہیں؛
- مختلف سطحوں پر طبی اور پیرا میڈیکل ورکرز کی تربیت؛
- صحت کی تعلیم اور تشہیر؛ اور
- وٹامنز اور معدنیات کے ساتھ اضافی بشمول تعمیر نو کی سرجری اور بحالی سمیت علاج۔
- یہ معلومات جل شکتی کے وزیر مملکت جناب وی سومننا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
***
فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں کی ریاست وار تعداد اور سی ڈبلیو پی پی //آئی ایچ پی نصب
(23 جولائی 2025 تک)
نمبر شمار
|
ریاست
|
فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں کی تعداد
|
سی ڈبلیو پی پی کے ساتھ احاطہ کرتا ہے
|
|
1۔
|
اڈیشہ
|
14
|
14
|
2.
|
پنجاب
|
119
|
119
|
3۔
|
راجستھان
|
78
|
78
|
4.
|
مغربی بنگال
|
37
|
37
|
کل
|
248
|
248
|
|
ماخذ:جے جے ایم-آئی ایم آئی ایس
|
جل جیون مشن: 20-2019 سے مختص، تیار اور استعمال کیاگیا مرکزی فنڈ
(تاریخ 23 جولائی 2025 تک)
(رقم کروڑ روپے میں)
مالی سال
|
مرکزی حصہ
|
ریاستی حصص کے اخراجات
|
اوپننگ بیلنس
|
مختص فنڈز
|
جاری کردہ رقم
|
خرچہ
|
20-2019
|
2,436.37
|
11,139.21
|
9,951.81
|
5,983.49
|
4090.79
|
21-2020
|
6,447.36
|
23,033.02
|
10,917.86
|
12,544.51
|
7,905.45
|
22-2021
|
4,825.92
|
92,308.77
|
40,009.77
|
25,326.67
|
18,226.18
|
2022-23
|
19,510.05
|
1,00,789.77
|
54,742.30
|
50,667.81
|
40,147.74
|
2023-24
|
23,584.58
|
1,32,936.83
|
69,885.01
|
82,295.58
|
69,219.37
|
2024-25
|
11,173.97
|
69,926.68
|
22,540.22
|
29,838.41
|
60,167.78
|
2025-26
|
3,875.74
|
-
|
-
|
7.59
|
3,063.52
|
|
|
|
|
ماخذ:جے جے ایم-آئی ایم آئی ایس
|
***
ش ح۔ ک ا۔ ع د
U.NO.3424
(Release ID: 2149280)