ایٹمی توانائی کا محکمہ
ٹی ای ایم اے انڈیا لمیٹڈ نے ڈیپلیٹڈ بھاری پانی کی اپ گریڈیشن کے لیے بھارت کی پہلی نجی تجرباتی تنصیب کا باضابطہ افتتاح کیا
یہ منصوبہ بی اے آر سی کی ٹیکنالوجی منتقلی اور این پی سی آئی ایل کے پرچیز آرڈر کے تحت تیار کیا گیا ہے، جو جوہری شعبے میں آتم نربھر بھارت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک نمایاں پیش رفت ہے
Posted On:
26 JUL 2025 4:58PM by PIB Delhi
بائیں سے دائیں: چیتن دوشی (ڈائریکٹر، ٹی ای ایم اے)، کے ٹی شینائے (ڈائریکٹر، بی اے آر سی)، راجیش وی (ڈائریکٹر ٹیکنیکل، این پی سی آئی ایل)، ہریش کے سپّی (چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر، ٹی ای ایم اے)، نریندر راؤ (ڈائریکٹر، ٹی ای ایم اے)
جوہری خود کفالت کی جانب بھارت کی ایک اہم پیش رفت کے طور پر، نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل) کے ڈائریکٹر (ٹیکنیکل) جناب راجیش وی اور بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر (بی اے آر سی) کے کیمیکل انجینئرنگ گروپ کے ڈائریکٹر جناب کے ٹی شینائے نے ملک کی پہلی نجی تجرباتی تنصیب کا افتتاح کیا جو ڈیپلیٹڈ ہیوی واٹر کی اپ گریڈیشن کے لیے قائم کی گئی ہے۔یہ جدید سہولت ٹی ای ایم اے انڈیا لمیٹڈ کے جوہری شعبے نے بی اے آر سی سے ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور این پی سی آئی ایل کی خریداری کے تحت ڈیزائن اور تیار کی ہے۔یہ کامیابی نجی شعبے میں اپنی نوعیت کی پہلی مثال ہے اور وزیر اعظم کے ’آتم نربھر بھارت‘کے وژن سے مکمل ہم آہنگ ہے۔
اب تک بھاری پانی کے تقطیری اجزاء کے لیے ضروری جانچ کا بنیادی ڈھانچہ صرف بھابھا ایٹامک ریسرچ سینٹر (بی اے آر سی) میں موجود تھا۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئےجناب راجیش وی اور جناب ٹی شینائے نے ٹی ای ایم اے انڈیا کی تکنیکی مہارت، معیار سے وابستگی، اور بھارت کے جوہری توانائی پروگرام میں ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر اس کے بڑھتے ہوئے کردار کو سراہا۔
تقریب کے دوران معززین نے آٹھ تقطیری کالم سیکشنز کی پہلی توثیق شدہ کھیپ روانہ کی، جن میں ایکٹیویٹڈ فاسفر کانسے کے ماڈیولز شامل ہیں، جو پریشرائزڈ ہیوی واٹر ری ایکٹرز(پی ایچ ڈبلیو آر ز ) کے لیے نہایت اہم اجزاء ہیں۔ یہ ماڈیولز سخت اندرونی کارکردگی کی جانچ سے گزرتے ہوئے تیار کیے گئے ہیں اور انہیں بھارت کے اہم جوہری توانائی منصوبوں میں نصب کیا جائے گا، جن میں راجستھان ایٹامک پاور پروجیکٹ(آر اے پی پی) یونٹ 8، گورکھپور ہریانہ اےوی پی (جی ایچ اے وی پی) یونٹ 1 سے 4، اور کائگا یونٹ 5 و 6 شامل ہیں۔
یہ پہل آتم نربھر بھارت کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے، جو اعلیٰ ٹیکنالوجی اور تزویراتی شعبوں میں خود انحصاری کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ جوہری اجزاء کی مکمل طور پر اندرون ملک ڈیزائننگ، تیاری اور توثیق کے ذریعے بھارت نہ صرف درآمد شدہ ساز و سامان اور بیرونی جانچ کے ڈھانچے پر انحصار کم کر رہا ہے بلکہ یہ ملکی صلاحیت، اعتماد، اور طویل مدتی لچک کو بھی فروغ دیتا ہے، جس سے بھارتی کمپنیاں قومی توانائی کے تحفظ کے اہداف میں مؤثر کردار ادا کر سکیں گی۔
تقریب میں روایتی پوجا، درخت لگانے کی رسم، اور پہلے ماڈیول کی رسمی روانگی بھی شامل تھی، جو ایڈوانس جوہری اجزاء کی توثیق میں بھارت کے نجی شعبے کے داخلے کی علامت ہے۔
یہ پہل نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل) اور بھابھا ایٹامک ریسرچ سینٹر (بی اے آر سی) جیسے اداروں کے ساتھ عوامی و نجی شعبے کے تعاون کے ایک نئے دور کی نمائندگی کرتی ہے، جہاں باہمی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر بھارت کے توانائی کے مستقبل کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
******
ش ح۔ ش ت ۔ت ا
U-NO-3415
(Release ID: 2149180)