ریلوے کی وزارت
جموں و کشمیر میں ریلوے پٹریوں اور کوچز کی تیز رفتار بہتری
جموں و کشمیر میں مسافروں کے لیے سفر کو زیادہ محفوظ اور آرام دہ بنانے کے لیے ٹیَمپنگ اور بلَسٹ صفائی کی مشینوں کی تعیناتی
بھارتی ریلوے حفاظتی اقدامات اور ٹریک عملے کے لیے بہتر کام کے حالات فراہم کرنے کے لیے کوتاہیوں کی نشاندہی میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کرے گی: وزیر ریلوے اشونی ویشنو
وادی میں چلنے والے ڈی ای ایم یو اور ایم ای ایم یو کوچز کو نئی ریلوے لائن کے ذریعے وقت مقررہ کے اندر لکھنؤ ورکشاپ لایا جا رہا ہے تاکہ ان کی باقاعدہ مرمت کی جا سکے اور انہیں جدید سہولیات سے آراستہ کیا جا سکے
Posted On:
27 JUL 2025 9:25AM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 6 جون 2025 کو اُدھمپور-سری نگر-بارہمولہ ریلوے لنک پروجیکٹ، بشمول چناب اور انجی پلوں، کا افتتاح کیا۔ یہ کشمیر وادی اور جموں کے درمیان رابطے کے قیام میں ایک تاریخی سنگ میل ہے۔
کٹرا سے سری نگر کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس اس راستے پر سفر کا ایک اہم ذریعہ بن چکی ہے۔
پٹریوں کی دیکھ بھال: نئی ٹرین خدمات کے علاوہ، اس لائن کے کھلنے سے کشمیر وادی میں ریلوے پٹریوں کی دیکھ بھال کی صلاحیت میں بنیادی تبدیلی آئی ہے۔ اب ریلوے لنک کے ذریعے پٹریوں کی دیکھ بھال کرنے والی مشینیں وادی تک پہنچ رہی ہیں۔
پہلے جہاں دیکھ بھال کا کام دستی طور پر کیا جاتا تھا، اب اسے جدید مشینوں کی مدد سے انجام دیا جا رہا ہے، جس کے باعث پٹریوں کے معیار میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
پٹریوں کی دیکھ بھال کے لیے جدید مشینوں کی تعداد میں اضافہ: کشمیر وادی میں ریلوے پٹریوں کی دیکھ بھال کو مضبوط بنانے کے لیے مشینوں کی تعیناتی میں اضافہ درج ذیل طور پر کیا گیا ہے:
- ٹیَمپنگ مشین جون 2025 کے اوائل سے وادی میں تعینات ہے۔یہ مشین ریلوے پٹریوں کے نیچے پتھریلے چپس کو دبا کر پٹریوں کی سیدھ اور استحکام کو یقینی بناتی ہے۔اب تک اس مشین کے ذریعے تقریباً 88 کلومیٹر پٹری کو ٹیَمپ کیا جا چکا ہے۔
اس سے بیلسٹ کُشن (پتھروں کی تہہ) میں بہتری آئی ہے اور سفر زیادہ ہموار ہو گیا ہے۔
- دو بیلسٹ کلیننگ مشینیں (بی سی ایمز) بھی تعینات کی گئی ہیں۔بیلسٹ وہ پتھریلا مواد ہے جو ریلوے پٹریوں کو سہارا دیتا ہے۔
یہ دونوں مشینیں مشترکہ طور پر کام کر رہی ہیں اور اب تک تقریباً 11.5 کلومیٹر پٹری کی گہری صفائی (ڈیپ اسکریننگ) کر چکی ہیں، جس سے محفوظ اور مستحکم سفر ممکن ہوا ہے۔
- دو مزید بی سی ایمز جولائی 2025 میں وادی بھیجی گئیں، جنہوں نے تقریباً 2.5 کلومیٹر پٹری کی ڈیپ اسکریننگ مکمل کی۔
- ٹیَمپنگ اور ڈیپ اسکریننگ کے کام کو مؤثر بنانے کے لیے 17 بیلسٹ ریکس وادی میں روانہ کیے گئے، جو کٹھوعہ، قاضی گنڈ، مادھوپور اور جیند کے بیلسٹ ڈپو سے لائے گئے تھے۔ان کی مدد سے تقریباً 19,000 مکعب میٹر بیلسٹنگ کا کام مکمل ہوا۔
- ٹریک ریکارڈنگ کار (ٹی آر سی) اور آسِلیشن مانیٹرنگ سسٹم (او ایم ایس) کے ٹیسٹ بھی جون اور جولائی 2025 میں کیے گئے، جن کے ذریعے پٹریوں کے معیار کا تجزیہ کیا گیا اور وہ حصے نشان زد کیے گئے جنہیں مزید مرمت یا بہتری کی ضرورت ہے۔
- ان تمام اقدامات نے کشمیر وادی میں ریلوے پٹریوں کے معیار کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے۔
(وادی کے سیکشن میں ٹیَمپنگ مشین کام کرتے ہوئے)
(وادی کے سیکشن میں بیلسٹ کلیننگ مشین کام کرتے ہوئے)
ملک بھر میں پٹریوں کی اپ گریڈیشن: ملک بھر میں ریلوے پٹریوں کو جدید بنایا جا رہا ہے۔ بہتر پٹریاں سفر کو محفوظ اور آرام دہ بناتی ہیں۔ 2025 کے اوائل تک، بھارت کی 78 فیصد ریلوے پٹریاں ایسی ہو چکی ہیں جن پر 110 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ رفتار سے ٹرینیں چل سکتی ہیں، جبکہ 2014 میں یہ تعداد صرف 39 فیصد تھی۔ اس بڑی بہتری کو اس حقیقت کے تناظر میں دیکھا جانا چاہیے کہ پچھلے دس برسوں میں ریلوے نیٹ ورک کی کل لمبائی میں بھی خاصا اضافہ ہوا ہے۔ 2014 میں پٹریوں کی کل لمبائی 79,342 کلومیٹر تھی، جو 2025 میں بڑھ کر ایک لاکھ کلومیٹر سے تجاوز کر گئی ہے۔
پٹریوں کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کے لیے بہتر کام کے حالات: ریلوے کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے کہا: ’’ہم پٹریوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹریک ٹیکنالوجی اور دیکھ بھال کے طریقوں میں نمایاں بہتری لائیں گے۔ جدید ٹریک فٹنگز، ٹریک مشینوں کا استعمال، الٹراساؤنڈ فریکچر ڈیٹیکشن مشینیں، سڑک و ریل پر چلنے والی گاڑیاں، اور مربوط ٹریک میژرمنٹ مشینیں ہماری پٹریوں کی دیکھ بھال کو سائنسی بنیادوں پر استوار کریں گی۔ نقائص کا پتہ لگانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا وسیع پیمانے پر استعمال کیا جائے گا۔ یہ تکنیکی تبدیلیاں پٹریوں کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کے کام کے حالات کو نمایاں طور پر بہتر بنائیں گی۔‘‘
جموں و کشمیر میں مسافر کوچز کی اپ گریڈیشن کا نیا دور
پٹریوں کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ، جموں و کشمیر میں مسافر کوچز کی دیکھ بھال اور اپ گریڈیشن کے عمل میں بھی ایک انقلابی تبدیلی آئی ہے۔
جموں سے سری نگر تک ریل رابطہ قائم ہونے سے پہلے وادیٔ کشمیر کا بھارتی ریلوے کے باقی نیٹ ورک سے کوئی ریل رابطہ نہیں تھا۔ وادی میں چلنے والی ڈی ای ایم یو اور ایم ای ایم یو ریکس کو وقتاً فوقتاً مرمت اور اپ گریڈیشن کے لیے ورکشاپ نہیں لایا جا سکتا تھا۔
اس وجہ سے بوگیوں کی باقاعدہ اوور ہالنگ کے لیے انہیں بڈگام سے لکھنؤ سڑک کے ذریعے ٹریلروں پر لے جایا جاتا تھا، جو ایک غیر مؤثر طریقہ تھا۔
اب پہلی بار، وادیٔ کشمیر سے ریکس کو پی او ایچ کے لیے ریلوے کے ذریعے لکھنؤ لایا گیا ہے، جو کہ ایک بڑی پیش رفت ہے۔
بڈگام میں تمام ریکوں کی حالت کو وقت مقررہ کے اندر بہتر بنایا جا رہا ہے۔ درج ذیل ریکوں کی مرمت اور بہتری کا کام جاری ہے:
- ایک ایم ای ایم یو ریک کا پیریاڈک اوور ہال (پی او ایچ) مکمل کر لیا گیا ہے۔ یہ جدید بنایا گیا ایم ای ایم یو ریک اب وادی میں چل رہا ہے۔ ایک اور ایم ای ایم یو ریک کا پی او ایچ جولائی 2025 کے آخر تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
- ایک ڈی ای ایم یو ریک کا پی او ایچ چار باغ ورکشاپ میں مکمل کیا جا چکا ہے۔ ایک اور ڈی ای ایم یو ریک کا پی او ایچ چار باغ ورکشاپ میں جاری ہے، جو اگست 2025 کے وسط تک مکمل ہونے کی امید ہے۔
- ایک مزید ڈی ای ایم یو ریک کی مرمت جالندھر شیڈ میں جاری ہے، جسے جولائی 2025 کے آخر تک چلنے کے قابل بنا دیا جائے گا۔
- چار مزید ڈی ای ایم یو ریکوں کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ چار باغ ورکشاپ اور جالندھر شیڈ میں بنایا گیا ہے۔
اپ گریڈیشن کے تحت کیے جانے والے کاموں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
- پورے ریک پر اینٹی گرافیٹی کے ساتھ بیرونی پی یو پینٹنگ، ایک نئے دلکش رنگ میں
- ٹوائلٹس میں بایو ٹینکس کی تنصیب
- ٹوائلٹس کے مؤثر کام کے لیے نئے واٹر ریزنگ پمپس کی تنصیب
- نشستوں کی مرمت اور پولی کاربونیٹ نشستوں سے تبدیلی
- نئے اسٹینڈنگ ہینڈلز کی فراہمی
- پی وی سی فرش کی تجدید
- تمام اسٹینلیس اسٹیل اشیاء کی بَفنگ
- تمام کھڑکیوں کی مرمت اور ہاپر ٹائپ کھڑکیوں کو یقینی بنانا
- پبلک ایڈریس اور پیسنجر انفارمیشن سسٹم کا درست کام کرنا یقینی بنانا
- واٹر ریزنگ آلات کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے مناسب پاور اور خودکار چینج اوور سوئچ پینل کی فراہمی۔ اس سے گرمیوں کے موسم میں جنریٹر کی عدم موجودگی کے باوجود نظام فعال رہے گا۔
- اے اور سی ٹائپ کے موبائل چارجنگ ساکٹ (بلٹ اِن شارٹ سرکٹ اور اوورلوڈ پروٹیکشن کے ساتھ) اور پنکھوں کے لیے ماڈیولر سوئچز کی تنصیب
- تمام پنکھوں اور لائٹس کی اوور ہالنگ اور تجدید
(جدید بنایا گیا ڈی ای ایم یو ریک)
(جدید بنایا گیا ایم ای ایم یو ریک)
(جدید بنائے گئے کوچ کا اندرونی منظر)
کشمیر وادی میں مسافر کوچز کی اپ گریڈیشن کا کام 31 اگست 2025 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ اس مدت کے دوران تمام زیرِ استعمال ریکوں کی مرمت اور بہتری کا کام مکمل کیا جائے گا۔
انڈین ریلوے کو اکثر ’’قوم کی لائف لائن‘‘ کہا جاتا ہے۔ جموں-سرینگر ریل لائن کے آغاز اور جاری اپ گریڈیشن کے کاموں کے ساتھ، یہ جموں و کشمیر کے لیے ایک نئی لائف لائن ثابت ہوگی۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno: 3395
(Release ID: 2149040)