خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
سَتّاون ہزار سے زائد آنگن واڑی مراکز کو سَکشم آنگن واڑی مراکز میں تبدیل کیا گیا
Posted On:
25 JUL 2025 5:38PM by PIB Delhi
خواتین و اطفال کی فلاح و بہبود کی وزیر مملکت محترمہ ساوتری ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ ملک بھر میں اس وقت 13,98,439 فعال آنگنواڑی مراکز (اے ڈبلیو سیز) موجود ہیں، جن میں سے 3,57,835 مراکز کرائے کی عمارتوں میں کام کر رہے ہیں۔ 15ویں مالیاتی کمیشن کے تحت، مشن سکشم آنگنواڑی اور پوشن 2.0کے دائرے میں ہر سال 40,000 کے حساب سے مجموعی طور پر 2 لاکھ منتخب آنگنواڑی مراکز کو بہتر تغذیہ کی فراہمی کے لیے مضبوط اور جدید سہولیات سے آراستہ کیا جانا ہے۔ان سہولیات میں بہتر بنیادی ڈھانچہ، انٹرنیٹ/وائی فائی کنیکٹیویٹی، ایل ای ڈی اسکرین، پانی صاف کرنے والا آلہ (آراو مشین)، ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم کے لیے سمارٹ لرننگ ایڈز، آڈیو-ویژول معاونات، بچوں کے لیے دوستانہ تعلیمی آلات، تعلیمی دیواروں کی پینٹنگ، بچوں کے لیے مشق بورڈ، معلوماتی بورڈ وغیرہ شامل ہیں، تاکہ 6 سال سے کم عمر بچوں کی تخلیقی، سماجی، جذباتی، ذہنی اور علمی نشو و نما کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ اقدامات تعلیمی ترقیاتی پروگراموں کے اشتراک سے کیے جا رہے ہیں۔2,00,000 آنگنواڑی مراکز کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی جا چکی ہے اور 21 جولائی 2025 تک 57,897 مراکز کوسَکشم آنگنواڑی مراکزمیں تبدیل کیا جا چکا ہے۔ مرکزی حکومت اس عمل کی باقاعدہ نگرانی ویڈیو کانفرنسنگ اور ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے ساتھ فزیکل اجلاسوں کے ذریعے کرتی ہے۔
مشن سَکشم آنگنواڑی اور پوشن 2.0ایک مرکزی معاونتی اسکیم ہے۔ اس اسکیم کے تحت پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کی ذمہ داری مرکزی حکومت پر عائد ہے، جبکہ روزمرہ کے پروگرام پر عمل درآمد، بشمول عملے کی خالی آسامیوں کو پُر کرنے کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں کی ہے۔
*****
ش ح ۔ ش ت ۔ م ا
Urdu Release No-3328
(Release ID: 2148541)