نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
کھیلوں کی قومی فیڈریشنوں کو امداد کی نظر ثانی شدہ اسکیم
Posted On:
24 JUL 2025 5:13PM by PIB Delhi
کھیلوں کی قومی فیڈریشنوں کو امداد کی اسکیم کے تحت کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے تسلیم شدہ نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز (این ایس ایف) کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، جس میں تربیت، بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت، قومی چیمپیئن شپ کے انعقاد، بھارت میں بین الاقوامی ٹورنامنٹس کا انعقاد، غیر ملکی کوچز / سپورٹ اسٹاف کی شمولیت، سائنسی اور طبی مدد وغیرہ شامل ہیں۔
پیرس اولمپکس 2024 کے بعد ایک نیا اولمپک سائیکل شروع ہو گیا ہے جس میں بدلتے ہوئے حالات کی روشنی میں قواعد پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ قواعد پر نظر ثانی کرتے ہوئے وزارت نے تربیت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سازوسامان کی خریداری اور ایتھلیٹ ویلفیئر پروگراموں سے وابستہ اخراجات میں افراط زر کی وجہ سے بڑھتے ہوئے اخراجات کو مدنظر رکھا ہے۔
بھارتی کھلاڑیوں / ٹیموں کو زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرنے کے لیے متعدد اجزاء کے لیے امداد کی مقدار میں اضافے کے علاوہ ، کچھ نئے اقدامات بھی متعارف کرائے گئے ہیں جن میں نچلی سطح کی ترقی اور صلاحیت سازی پر زور دیا گیا ہے۔ اسکیم کے تحت قواعد میں نمایاں ترامیم درج ذیل ہیں:
-
⥿ این ایس ایف کو یہ یقینی بنانا لازمی ہے کہ ان کے سالانہ بجٹ کا کم از کم 20 فیصد ان کے ملحقہ یونٹوں کے ذریعے نچلی سطح کی ترقی کے لیے مختص کیا جائے
-
اسکیم کے تحت فراہم کی جانے والی فنڈنگ کا کم از کم 10 فیصد کوچز اور ٹیکنیکل اسٹاف کی ترقی کے لیے مختص کیا جائے گا۔
-
⥿ تمام این ایس ایف کو ٹرینرز کی تربیت کے لیے وقف ایک کوچنگ ایجوکیشن ایکسپرٹ کی تقرری کرنے کی بھی ضرورت ہوگی ۔ غیر ملکی ماہرین کو غیر تربیتی مدت کے دوران مقامی عہدیداروں اور کوچز کی تربیت اور استعداد کار بڑھانے کا بھی پابند کیا جائے گا۔
-
10 کروڑ روپے یا اس سے زیادہ کے سالانہ بجٹ کے ساتھ این ایس ایف کو لازمی طور پر ایک ہائی پرفارمنس ڈائریکٹر (ایچ پی ڈی) مقرر کرنے کی ضرورت ہوگی ، جو کھیل کے مجموعی تکنیکی ترقی کے پروگرام کو ڈیزائن کرنے اور نگرانی کرنے کے لیے ذمہ دار ہوگا۔
-
کیمپ نہ لگانے والے دنوں کے لیے ہر ممکنہ گروپ ایتھلیٹ کو 10,000 روپے ماہانہ کا غذائی الاؤنس فراہم کیا جائے گا ۔
-
چیف نیشنل کوچ کی تنخواہ 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 7.5 لاکھ روپے ماہانہ کردی گئی ہے جبکہ دیگر کوچز کی تنخواہ 2 لاکھ روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے ماہانہ کردی گئی ہے۔
-
٭ سینئر ایتھلیٹس کے لیے ڈائٹ چارجز 690 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے فی ایتھلیٹ اور جونیئر ایتھلیٹس کے لیے 480 روپے سے بڑھا کر 850 روپے یومیہ کر دیئے گئے ہیں۔
-
قومی چیمپیئن شپ کے انعقاد کے لیے مالی امداد کو بڑھا کر اعلی ترجیحی کھیلوں کے لیے 90 لاکھ روپے اور ترجیحی کھیلوں کے لیے 75 لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔
-
ملک میں بین الاقوامی مقابلوں کی میزبانی کے لیے مالی امداد کو دوگنا کرکے 2 کروڑ روپے کردیا گیا ہے ۔
کھیلو انڈیا اسکیم کے ’’کھیلوں کے ذریعے شمولیت کو فروغ ‘‘ کے تحت ، کھیلو انڈیا ویمن لیگ کو حکومت کی طرف سے مدد فراہم کی گئی ۔ اب تک کھیلو انڈیا ویمن لیگ ملک بھر میں 29 کھیلوں کے شعبوں میں منعقد کی جا چکی ہے۔
مزید برآں، متعدد این ایس ایف اور کھیلوں کی تنظیمیں کرکٹ، فٹ بال، رگبی، والی بال، کھو کھو اور باسکٹ بال سمیت مختلف شعبوں میں لیگز کا انعقاد کر رہی ہیں۔ یہ لیگز نہ صرف نچلی سطح سے ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کی تلاش اور انھیں تیار کرنے میں مدد دیتی ہیں بلکہ علاقائی نمائندگی کو بھی فروغ دیتی ہیں اور نجی شعبے کی شرکت اور اسپانسرشپ کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔
قومی کھیلوں کی فیڈریشنوں کے لیے امداد کی اسکیم بھارت کے کھیلوں کی عالمی طاقت بننے اور 2036 کے اولمپک کھیلوں کی حتمی میزبان بننے کے طویل مدتی ہدف کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ اسکیم نچلی سطح پر مضبوط ترقی، پیشہ ورانہ کوچنگ، کھلاڑیوں کو سائنسی مدد، اور مدد کے ذریعے نمائش میں اضافے کو یقینی بناتی ہے۔
کھیلوں کے بین الاقوامی مقابلوں کی میزبانی اور شرکت کے لیے این ایس ایف۔ یہ کوچز اور تکنیکی عملے کی نچلی سطح کی ترقی اور استعداد کار بڑھانے کو بھی ترجیح دیتا ہے۔ مجموعی طور پر، یہ اقدامات بین الاقوامی مقابلوں میں ہمارے کھلاڑیوں / ٹیموں کی مسابقت میں اضافہ کرتے ہیں اور اولمپکس جیسے میگا اسپورٹس ایونٹس کی کامیابی سے میزبانی کے لیے ملک کو اسٹریٹجک پوزیشن میں رکھتے ہیں۔
یہ معلومات آج نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 3269
(Release ID: 2148047)