خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزارت نے پالنا اسکیم کے تحت 14,599 آنگن واڑی کم کریچز کی منظوری دی


اپنی نوعیت کے اس پہلے اقدام میں، وزارت نے بچوں کی دیکھ بھال کی خدمات کو آنگن واڑی کم کریچز کے ذریعے توسیع دی ہے تاکہ بچوں کو پورے دن کی نگہداشت فراہم کی جا سکے اور ان کی فلاح و بہبود کو ایک مامون اور محفوظ ماحول میں یقینی بنایا جا سکے

Posted On: 23 JUL 2025 5:04PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی وزارت نے یکم اپریل 2022 سے تمام ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کے لیے ”پالنا اسکیم“ کا آغاز مشن شکتی کے ”سامرتھ“ جزو کے تحت کیا ہے، تاکہ بچوں کو دن بھر کی دیکھ بھال اور تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

 تعلیم، مہارت سازی اور خواتین کی ملازمت کے لیے حکومت کی مسلسل کوششوں کے باعث ملازمت کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے اور اب زیادہ سے زیادہ خواتین گھر کے اندر یا باہر باقاعدہ روزگار میں مصروف ہیں۔ بڑھتی ہوئی صنعتی ترقی اور شہری آبادی میں اضافے کی وجہ سے شہروں کی طرف نقل مکانی میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ چند دہائیوں میں جوہری خاندانوں (نیوکلیئر فیملی) کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں وہ خواتین، جو پہلے مشترکہ خاندانوں کی مدد سے بچوں کی دیکھ بھال کر سکتی تھیں، اب انہیں ایسی ڈے کیئر خدمات کی ضرورت ہے جو بچوں کو معیاری دیکھ بھال اور تحفظ فراہم کر سکیں۔ مناسب ڈے کیئر سہولیات کی کمی اکثر خواتین کے کام پر جانے میں رکاوٹ بنتی ہے۔ لہٰذا، تمام سماجی و اقتصادی طبقات، خواہ منظم شعبہ ہو یا غیر منظم، میں کام کرنے والی خواتین کے لیے معیاری اور وسیع پیمانے پر دستیاب ڈے کیئر/ کریچز خدمات کی اشد ضرورت ہے۔

کام کرنے والی ماؤں کو بچوں کی مناسب دیکھ بھال اور تحفظ فراہم کرنے میں درپیش مشکلات سے نمٹنے کے لیے، ”پالنا اسکیم“ کے تحت ڈے کیئر کریچ سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ کریچ کی یہ خدمات بچوں کی نگہداشت کی ذمہ داری کو باقاعدہ شکل دیتی ہیں، جو اب تک گھریلو کام کا حصہ سمجھی جاتی تھیں۔ نگہداشت کے کام کو باضابطہ بنانا ”باعزت روزگار مہم“کی حمایت کرتا ہے جو پائیدار ترقی کے ہدف 8، باعزت روزگار اور اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے اہم ہے۔ اس سے وہ مائیں بھی فائدہ اٹھا سکیں گی جو اب تک غیر ادا شدہ بچوں کی نگہداشت کی ذمہ داریوں میں مصروف تھیں اور اب باقاعدہ روزگار حاصل کرنے کے قابل ہوں گی۔

”پالنا“ اسکیم کے تحت سالانہ ہدف پروگرام اپروول بورڈ (پی اے بی) کی میٹنگ میں مقرر کیا جاتا ہے جو ریاستی حکومتوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کے ساتھ منعقد کی جاتی ہیں، جہاں اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ مزید آنگن واڑی کم کریچز کھولنے کے لیے تجاویز بھیجیں اور ان کو فعال کریں۔

پندرھویں مالیاتی سائیکل یعنی مالی سال 2025-26 تک کے لیے ”پالنا“ اسکیم کے تحت کل 17,000 آنگن واڑی کم کریچز (اے ڈبلیو سی سی) کے قیام کا تصور کیا گیا ہے۔ اے ڈبلیو سی سی کے قیام اور آپریشن کے لیے تجاویز متعلقہ ریاستی حکومتوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں سے موصول ہوتی ہیں، جو اسکیم کے نفاذ کے لیے اپنا تعاون فراہم کرتی ہیں۔ اب تک مختلف ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں سے موصولہ تجاویز کی بنیاد پر وزارت کی جانب سے کل 14,599 اے ڈبلیو سی سی کی منظوری دی جا چکی ہے۔

آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر مملکت محترمہ ساوتری ٹھاکر نے یہ معلومات فراہم کیں۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

23-07-2025

 U: 3166

 


(Release ID: 2147634)
Read this release in: English , Hindi , Bengali