مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مانسون کے لیے شہرہیں  تیار: صفائی اپناؤ، بیماری بھگاؤ (ایس اے بی بی) مہم کے تحت بڑے پیمانے پر نالیوں کی صفائی اور سلامتی سے متعلق مہم شروع کی گئی

Posted On: 23 JUL 2025 5:33PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KSEH.jpg

مانسون کے آغاز کے ساتھ ہی، ہندوستان بھر کے شہر ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی قیادت میں صفائی اپناؤ، بیماری بھگاؤ 2025 (یکم جولائی تا 31 جولائی) مہم کے تحت صفائی ستھرائی اور صحت عامہ کے لیے اپنی وابستگی کو بڑھا رہے ہیں۔ مصروف ترین میٹرو شہروں سے لے کر چھوٹے شہروں تک، شہری بلدیاتی ادارے مانسون سے متعلقہ صحت کے خطرات سے نمٹ رہے ہیں — جن میں بند نالیوں کو کھولنا، کوڑے کے ڈھیروں کو صاف کرنا، ہاتھوں کو صاف ستھرا رکھنے کی عادت کو فروغ دینا، اور کچی آبادیوں، اسکولوں اور بازاروں جیسے حساس علاقوں میں بیداری پیدا کرنا۔ بیماریوں کی روک تھام اور کمیونٹی کی شرکت پر مضبوط توجہ کے ساتھ، یہ مہم ایک ملک گیر تحریک میں تبدیل ہو رہی ہے جو ’6 سوچھتا منتروں‘کو تقویت دیتی ہے — صاف ستھرے ہاتھ، گھر، محلے، بیت الخلا، نالیاں اور عوامی جگہیں۔ رفتار بڑھ رہی ہے، اور ہندوستان کے شہر چنوتی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FYUN.jpg

شہری حفاظت اور صفائی ستھرائی کو بڑھانے کے لیے، پٹنہ میونسپل کارپوریشن (پی ایم سی) نے جدید 'مین ہول ایمبولینسز' متعارف کروائی ہیں - خاص طور پر لیس گاڑیاں جو تیز رفتار، سائٹ پر مین ہول کی مرمت کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔ ہر ایمبولینس میں پہلے سے تیار شدہ مین ہول کور، مرمت کے اوزار، اور ایک سرشار رسپانس ٹیم ہوتی ہے، جو ضرورت پڑنے پر فوری کارروائی کو یقینی بناتی ہے، خاص طور پر بارشوں کے دوران۔ پی ایم سی نے پرانی اور غیر استعمال شدہ میونسپل گاڑیوں کو ان مکمل طور پر کام کرنے والے یونٹوں میں دوبارہ تیار کیا ہے - پنک ٹوائلٹس اور لو کیفے جیسے پچھلے ماڈلز کی کامیابی پر۔ ایسی چھ ایمبولینسیں، ایک فی میونسپل زون، اب کام کر رہی ہیں اور پی ایم سی کے مرکزی کنٹرول روم سے منسلک ہیں، جو شہریوں پر مبنی شکایات کے ازالے کے نظام کے ذریعے ریئل ٹائم شکایت کے حل کو قابل بناتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036GIL.jpg

میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) نے میگا مانسون مہم کے تحت شہر بھر میں مؤثر اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ ساؤتھ زون میں، ٹیم سوچ نے مانسون کی حفظان صحت اور صفائی ستھرائی کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے 400 این سی سی گرل کیڈٹس کی قیادت میں ایک خصوصی 3 کلومیٹر 'پنکاتھون' واکاتھون کا انعقاد کیا۔ اس مہم میں زمینی کارروائی میں بھی اضافہ دیکھا گیا - 255 اسکولوں میں ہاتھ دھونے کی مہم، 206 صفائی ستھرائی کی مہمات بشمول بیک لین اور جی وی پی کلین اپ، اور کمیونٹی اور پبلک ٹوائلٹس (سی ٹی / پی ٹیز) میں بڑے پیمانے پر 469 صفائی مہمات کا اہتمام کیا گیا۔ جبکہ این ڈی ایم سی نے پانی جمع ہونے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے بند نالوں کی باقاعدگی سے صفائی کی اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ نالیوں میں کچرے کو ٹھکانے لگانے سے گریز کریں۔ مزید برآں، پارلیمنٹ کے احاطے میں ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی جامع نگرانی اور فوگنگ آپریشن کیے گئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004H6R2.jpg

مانسون کے دوران صفائی اور صحت عامہ کو فروغ دینے کے لیے، نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن (این ایم ایم سی) نے دنیادیپ سیوا منڈل ہائی اسکول، کراوے کے تعاون سے 600 سے زیادہ طلبہ، والدین، اساتذہ اور شہریوں کی شرکت کے ساتھ ایک سوچھتا ریلی کا انعقاد کیا۔ اس کے ساتھ ہی 26 اربن پرائمری ہیلتھ سنٹرز میں ملیریا اور ڈینگی سے بچاؤ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صحت سے متعلق آگاہی کیمپ لگائے گئے۔ دو دنوں کے دوران، 52 کیمپ لگائے گئے، جو 22,690 سے زیادہ شہریوں تک پہنچے۔ اس کے علاوہ، صفائی کے کارکنوں نے شہر بھر میں متعدد مقامات پر صفائی کی سخت مہم چلائی۔

تلنگانہ نے صفائی اپنا، بماری بھاگاؤ 2025 مہم کے تحت وسیع پیمانے پر اثر انگیز سرگرمیاں انجام دیں۔ کورتلا میں نالوں کو صاف کرنے سے لے کر کیاتھاناپلی میں کچرے کو الگ کرنے کے بارے میں گھر گھر جا کر آگاہی مہم سے لے کر آرمر میں مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو روکنے کے لیے اینٹی لاروا آپریشن تک، ریاست بھر میں شہری بلدیاتی ادارے جاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ کچرے کی علیحدگی کے لیے گھر گھر جاکر ایک بڑے پروگرام نے پورے تلنگانہ میں تقریباً 13 لاکھ گھرانوں کا احاطہ کیا۔ مون سون سے متعلق صحت کے خطرات سے نمٹنے کے لیے، 14,210 کلومیٹر طوفانی نالوں اور نالوں کو صاف کیا گیا، جب کہ صاف ستھرا عوامی مقامات کو برقرار رکھنے کے لیے 4,343 کلومیٹر سڑک کے کنارے جھاڑیوں کو صاف کیا گیا۔ مزید برآں، انسداد ڈینگی اور ملیریا آئی ای سی مہم کے دوران تقریباً 2.5 لاکھ گھروں کو صاف کیا گیا اور پینے کے صاف پانی تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے 500 سے زیادہ اوور ہیڈ واٹر ٹینکوں کو صاف کیا گیا۔

صحتی کیمپوں سے 8,500 سے زیادہ فرنٹ لائن ورکرز مستفید ہوئے، اور نوجوان شہریوں میں کچرے سے کھاد میں تبدیلی کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے سکولوں میں 140 کمپوسٹنگ پٹ قائم کیے گئے۔ چھتیس گڑھ کے پنڈاریا میں، سیلف ہیلپ گروپ کے اراکین نے صفائی کے موثر طریقوں کی تربیت حاصل کی اور کمیونٹی کی حفظان صحت کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے سوچھتا ایپ سے متعارف کرایا گیا۔ اس پہل کے بعد ایس ایل آر ایم سنٹر میں صفائی مہم چلائی گئی۔ جبکہ رائے پور نے مختلف مقامات پر گھر گھر جا کر بیداری مہم چلائی، طلباء کو ہاتھ کی صفائی، صاف محلے اور کچرے کو الگ کرنے کے ساتھ ساتھ جی وی پی کی خوبصورتی کے بارے میں بتایا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0052CEV.jpg

میٹرو سے لے کر چھوٹے شہروں تک، صفائی اپناؤ، بیماری بھگاؤ 2025 مہم بھارت کے شہری منظر نامے کو مانسون کے دوران صفائی اور صحت کے مشترکہ مشن میں متحد کر رہی ہے۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:3127


(Release ID: 2147557)
Read this release in: English , Hindi , Punjabi