خلا ء کا محکمہ
پارلیمنٹ میں سوال: ہندوستانی سیٹلائٹ نظام کے ذریعے راستہ تلاش کرنا یعنی نیویگیشن (این اے وی آئی سی )
Posted On:
23 JUL 2025 3:41PM by PIB Delhi
تقریباً 12,000 ٹرینوں کو این اے وی آئی سی اور دیگر جی این ایس ایس سیٹلائٹ نظاموں کے ذریعے بروقت ٹریک کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ تقریباً 8,700 ریل گاڑیاں پہلے ہی نِوِک یعنی ہندوستانی سیٹیلائٹ نظاموں اور دیگر جی این ایس ایس سیٹلائٹ نظاموں سے لیس ہیں۔
اب تک 11 سیٹلائٹس مدار میں بھیجے جا چکے ہیں جن میں سے کچھ کام نہیں کر رہے۔ فی الحال 4 سیٹلائٹس پوزیشن، نیویگیشن اور ٹائمنگ (پی این ٹی) کی خدمات فراہم کر رہے ہیں، 4 سیٹلائٹس یک طرفہ پیغام رسانی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، 1 سیٹلائٹ کو اپنی میعاد مکمل ہونے کے بعد غیر فعال کر دیا گیا ہے، جبکہ 2 سیٹلائٹس مطلوبہ مدار تک نہیں پہنچ سکے۔
این وی ایس-03 سیٹلائٹ کو 2025 کے آخر تک لانچ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اس کے بعد چھ ماہ کے وقفے سے این وی ایس-04 اور این وی ایس-05 سیٹلائٹس کو لانچ کرنے کا منصوبہ ہے۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیر اعظم کے دفتر کے وزیر مملکت ، عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ، ایٹمی توانائی کے محکمے اور خلائی محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فراہم کیں ۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 3152 )
(Release ID: 2147533)