وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
جھینگے کی کاشت اور نگرانی میں ڈرون ٹیکنالوجی
Posted On:
23 JUL 2025 4:22PM by PIB Delhi
وزارت ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر مملکت جناب جارج کوریئن نے 23 جولائی 2025 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ہندوستانی زرعی تحقیقاتی کونسل ( آئی سی اے آر) کے تحت ماہی پروری تحقیقاتی اداروں نے ڈرونز پر تحقیقاتی پروگرام شروع کیے ہیں اور اس کے استعمال کو وسعت دی جا رہی ہے تاکہ کھلے آبی ذخائر اور دشوار گزار علاقوں سے پانی کے نمونے تجزیہ کے لیے جمع کیے جا سکیں، کلچر سسٹمز میں خوراک اور ادویات کی تقسیم کی جاسکے، بایوماس کا تخمینہ، صحت کی نگرانی وغیرہ کی جا سکے۔ مزید یہ کہ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت آئی سی اے آر-سینٹرل ان لینڈ فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی سی اے آر-سی آئی ایف آر آئی) کی جانب سے ایک پروٹوٹائپ ڈرون تیار کیا جا رہا ہے جو 70 کلوگرام وزن کی صلاحیت کے ساتھ پیداوار مرکز سے مارکیٹ تک مچھلی اور جھینگا کی ترسیل کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔
محکمہ ماہی پروری نے ماہی پروری اور آبی زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجی کے اطلاق پر معیاری عملی طریقۂ کار (ایس او پی) مرتب کرنے کے لیے ایک تکنیکی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے مرکزی شعبے کی اسکیم کے جزو کے تحت اختراعات اور اختراعی منصوبے/سرگرمیاں، ٹیکنالوجی کا مظاہرہ بشمول اسٹارٹ اپس، انکیوبیٹرز اور پائلٹ پروجیکٹس شامل ہیں، جو ماہی پروری اور آبی زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے مالی معاونت کی فراہمی کو بھی محیط ہے۔ کلیدی سرگرمیاں جیسے کہ نگرانی، ذخائر کا تخمینہ، ماحولیاتی نگرانی، بیماریوں کی شناخت، آبی زراعت بشمول جھینگا فارم میں خودکار خوراک کی فراہمی، پانی کے نمونوں کا حصول اور درست ماہی گیری، ماہی پروری کے شعبے میں اہم تکنیکی ترقی کی نمائندگی کرتی ہیں، جنہیں پی ایم ایم ایس وائی کے مرکزی شعبے کی اسکیم کے جزو کے تحت شامل کیا جا سکتا ہے۔
************
ش ح ۔ م م ۔ ص ج
Urdu Release No-3117
(Release ID: 2147383)