امور داخلہ کی وزارت
نیو کلیائی آفات سے نمٹنے کے اقدامات
Posted On:
23 JUL 2025 1:43PM by PIB Delhi
جیسا کہ نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا ہے کہ نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ پلان (این ڈی ایم پی ، 2019) کے مطابق سبھی طرح کے خطرات سے متعلق طریقۂ کار کے تحت نیو کلیائی ایمرجنسی کے لیے پبلک ڈومین میں رسپانس پلان مربوط ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان (ڈی ڈی ایم پی) کا ایک حصہ رہا ہے ۔ نیو کلیائی اور تابکاری سے متعلق کسی بھی آفات کے لیے ، نیو کلیائی توانائی کا محکمہ (ڈی اے ای) نوڈل ایجنسی ہے اور اس نے اس کے لیے کرائسز مینجمنٹ پلان (سی ایم پی) تیار کیا ہے ۔
نیوکلیائی اور ریڈیولوجیکل سے متعلق ہنگامی صورتحال کے تحت ، پلانٹ ایمرجنسی ، سائٹ ایمرجنسی اور آف سائٹ ایمرجنسی جیسی ہنگامی صورتحال پیش آتی ہیں ۔ آف سائٹ ایمرجنسی میں ایک بہت ہی غیر متوقع حادثے کی حالت/ہنگامی صورتحال شامل ہوتی ہے ، جس میں پلانٹ سے عوامی ڈومین میں تابکار مواد/خطرناک کیمیکلز کی ضرورت سے زیادہ نکاسی شامل ہوتی ہے ،جس میں اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے ۔
ہر نیوکلیائی پاور پلانٹ (این پی پی) سائٹ پر پلانٹ ایمرجنسی اور سائٹ ایمرجنسی کے لیے ، نیوکلیئر پاور پلانٹ (این پی پی) کے آپریشن کے لیے لائسنس جاری کرنے کے لیے اس کا ایمرجنسی پریپیرڈنیس اینڈ رسپانس (ای پی آر) پلان لازمی ہے ۔
این ڈی ایم اے کے رہنما خطوط کے مطابق ، ان تمام مقامات کے لیے آف سائٹ ای پی آر منصوبہ ، جہاں این پی پیز واقع ہیں ، عوامی ڈومین میں رسپانس ایکشنز این پی پی کے ساتھ مل کر ضلع انتطامیہ اور ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) کے ذریعے تیار کیے جاتے ہیں ۔ تیاری کی سطح کو مزید مستحکم کرنے کے لیے نیو کلیائی توانائی ریگولیٹری بورڈ (اے ای آر بی) آف سائٹ ہنگامی مشقوں کے انعقاد کے لیے نیا نظام تیار کر رہا ہے ۔ ہنگامی انتظام کے مختلف پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مختلف قسم کی مشقوں کا تصور اور انعقاد کیا جاتا ہے ۔
پولیس اہلکار مذکورہ منصوبے کے متعلقہ فریقوں میں سے ایک ہیں ۔ انہیں وقتا ًفوقتا ًمطلوبہ تربیت فراہم کی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ ، این ڈی ایم اے صلاحیت سازی کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کے لیے 7 نیوکلیئر پلانٹ سائٹس کے ارد گرد کیمیائی حیاتیاتی ریڈیولوجیکل اور نیوکلیئر (سی بی آر این) بیداری پر ایک روزہ پروگرام منعقد کر رہا ہے ۔
این ڈی ایم اے نے ملک کے 56 شہروں کے پولیس اسٹیشنوں میں تین مختلف قسم کے آلات یعنی گو-نو-گو انسٹرومنٹ ، ڈوسی میٹر اور سروے میٹر تقسیم کیے ہیں تاکہ نیوکلیئر اور ریڈیولوجیکل ایمرجنسی سے متعلق کسی بھی نا معلوم ذرائع کی شناخت کی جا سکے ۔
این ڈی ایم اے نے ہوائی اڈے/بندرگاہوں پر سی بی آر این ہنگامی تربیت بھی منعقد کی ہے تاکہ ہنگامی حالات میں کارروائی انجام دینے والوں کو اندراج کے مقام پر سی بی آر این ہنگامی صورتحال پر تربیت دی جا سکے ۔ اب تک 38 تربیتی کورسز کا انعقاد کیا گیا ہے اور 1500 سے زیادہ افراد کو تربیت دی گئی ہے ۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ، سنٹرل سیکٹر اسکیم ‘ ہیلتھ سیکٹر ڈیزاسٹر پریپیرڈنیس اینڈ رسپانس ’کے تحت ، جو 26-2021 ء کی مدت کے لیے منظور کی گئی ہے ، نیوکلیئر پاور پلانٹس (این پی پیز) اور دہشت گردی کے خطرے سے دوچار شہروں (بشمول وہ شہر جہاں کیمیائی ، حیاتیاتی ، ریڈیولوجیکل اور نیوکلیائی (سی بی آر این) بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شروع/منصوبہ بند کیے جا رہے ہیں) کے آف سائٹ پلان میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کو ریڈیولوجیکل اور نیوکلیئر ایمرجنسی کے طبی انتظام پر مہارت پر مبنی تربیت فراہم کرتی ہے ۔ یہ تربیتی ورکشاپس نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی ایل) کے زیرِ اہتمام ملک بھر میں سات نیوکلیائی پاور پلانٹس (این پی پیز) کے ذریعے انجام دی جارہی ہیں ۔ 2021 ء سے 15 جولائی ، 2025ء تک 30 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کل 991 صحت کی دیکھ بھال کرنے والے اہلکاروں کو تربیت دی گئی ہے ۔
تابکاری سے پیدا ہونے والی علامات والے مریضوں کے علاج میں بروقت اور موثر طبی ردعمل حاصل کرنے میں ڈاکٹروں کے کردار کو پہلے ہی تسلیم کیا جا چکا ہے ۔ دلّی ، ممبئی ، حیدرآباد اور چنئی جیسے شہروں کے بڑے اسپتال ڈی اے ای کے تحت ریڈی ایشن ایمرجنسی میڈیکل نیٹ ورک کا حصہ ہیں ۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ڈاکٹروں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے نیوکلیئر اور ریڈیولوجیکل ایمرجنسی کے طبی انتظام پر وقتا ًفوقتا ًورکشاپ کا انعقاد کرتی ہے۔ اگرچہ طبی سہولیات اور طبی پیشہ ور افراد نیو کلیائی تنصیبات کے قریب دستیاب ہیں لیکن تمام بڑے شہروں میں ایسے مریضوں کے علاج کے لیے سہولیات بڑھانے کی تمام کوششیں کی جا رہی ہیں ۔
پبلک ڈومین میں موجودہ ای پی آر/سی ایم پی منصوبہ سوچ سمجھ کر تیار کیا گیا ہے اور یہ بہت متحرک ہے اور این ڈی ایم اے کی رہنمائی میں این پی سی آئی ایل، ڈی اے ای اور ڈی ڈی ایم اے کے ذریعے تیار کیا گیا ہے ۔ یہ محسوس کیا جاتا ہے کہ اس وقت کوریا کے ایکٹ آن ریڈی ایشن ڈیزاسٹر کی بنیاد پر موجودہ ای پی آر پلان میں ترمیم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔
یہ معلومات وزارت داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
.................. . ............................................. . ......................
( ش ح ۔ ا ع خ ۔ ع ا )
U. No. 3108
(Release ID: 2147341)