نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے وارانسی میں ’یوتھ روحانی کانفرنس‘ کا افتتاح کیا


منشیات کے استعمال کے خلاف ہماری اجتماعی لڑائی میں، خود آگاہی، مقصد پر مبنی زندگی، اور کمیونٹی کی شرکت ہمارے رہنما اصول ہونے چاہئیں - وزیر اعظم نریندر مودی

بھارت کے نوجوان امرت کال کے مشعل بردار ہیں۔ اگر ہمیں 2047 تک وکست بھارت بنانا ہے تو ہمیں سب سے پہلے نشے سے پاک بھارت کو یقینی بنانا ہوگا - ڈاکٹر منڈاویا

120 سے زیادہ روحانی تنظیموں کے 600+ نوجوان رہنما منشیات کے خلاف ایک قومی تحریک شروع کرنے کے لیے متحد ہوں گے

Posted On: 19 JUL 2025 6:56PM by PIB Delhi

نوجوانوں کے امور اور کھیلوں اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے آج اتر پردیش کے وارانسی میں رودراکش بین الاقوامی تعاون اور کنونشن سینٹر میں ’نشے سے پاک یووا برائے وکست بھارت‘ کے موضوع پر ’یوتھ روحانی کانفرنس‘ کا افتتاح کیا۔ نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت کے زیر اہتمام منعقد ہونے والا یہ سربراہی اجلاس نشا مکت بھارت کے لیے اقدار پر مبنی نوجوانوں کی تحریک کی تعمیر کے لیے بھارت سرکار کے غیر متزلزل عزم کا غماز ہے ، جیسا کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2047 تک وکست بھارت کے وسیع تر مقصد کے تحت تصور کیا  ہے۔

سمٹ کے افتتاحی سیشن کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا ایک خصوصی پیغام شرکا کے ساتھ شیئر کیا گیا جس میں نوجوانوں کی قیادت والی تحریک کے لیے ترغیب اور رہنمائی فراہم کی گئی۔ اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ یوتھ روحانی سمٹ 2025 ایک قابل ستائش اقدام ہے جس کا مقصد نوجوان بھارتیوں کی ایک مضبوط، باشعور اور نظم و ضبط والی نسل کی تعمیر کرنا ہے۔ نشہ نہ صرف انفرادی صلاحیتوں کو پٹری سے اتارتا ہے بلکہ خاندانوں اور معاشرے کی بنیادوں کو بھی کمزور کرتا ہے۔ منشیات کے استعمال کے خلاف اس اجتماعی لڑائی میں، خود آگاہی، مقصد پر مبنی زندگی، اور کمیونٹی کی شرکت ہمارے رہنما اصول ہونے چاہئیں۔

ملک بھر کی 120 سے زیادہ روحانی تنظیموں کے 600 سے زیادہ نوجوانوں کے نمائندوں کو یکجا کرتے ہوئے یہ سمٹ بھارت کی یووا شکتی کو نشے کی لعنت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی ایک واضح اپیل ہے۔ اپنے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر منڈاویا نے زور دیا کہ امرت کال کی حقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا امرت پیڈھی کے ہاتھ میں ہے اور اس بات پر زور دیا کہ 2047 تک وکسیٹ بننے کا ارادہ رکھنے والی قوم کو سب سے پہلے یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اس کے نوجوان نشے کی گرفت سے آزاد ہوں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کے نوجوان امرت کال کے مشعل بردار ہیں۔ اگر ہمیں 2047 تک وکاس بھارت بنانا ہے تو ہمیں سب سے پہلے نشا مکت بھارت کو یقینی بنانا ہوگا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمار نے زور دیا کہ یہ سمٹ ایک اجتماعی سنکلپ ہے۔ یہ نشا مکت بھارت ابھیان کو حقیقی جن آندولن میں تبدیل کرنے میں ہر شہری کی فعال شرکت کا مطالبہ کرتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’نشا نہیں، نونرمان چاہیئے۔ اس خواب کو پورا کرنے کے لیے ہمیں اس سنکلپ کو سمٹ سے آگے لے کر ہر گھر، ہر خاندان اور ہر کمیونٹی میں لے جانا ہوگا۔ تبھی ہم ایک ترقی یافتہ قوم کے لیے اپنے راستے کو تیز کر سکتے ہیں۔

اپنے خطاب میں ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت اس وقت گہری تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے ، اور تاریخ بتاتی ہے کہ نوجوانوں نے ہمیشہ اس طرح کے موڑ کے دوران اہم کردار ادا کیا ہے۔ جناب شیخاوت نے آج بہت سے نوجوانوں کو جذباتی تنہائی کا سامنا کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ، جس کی بڑی وجہ مشترکہ خاندانی نظام کے ٹوٹنے کی وجہ سے ہے۔ ’’اس سے پہلے، خاندان کے بزرگ نوجوانوں کی رہنمائی کرتے تھے، اور انھیں اس طرح کے نقصان دہ اثرات کا مقابلہ کرنے میں مدد کرتے تھے۔ آج یہ سپورٹ سسٹم کمزور ہو رہا ہے اور یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم ان ثقافتی اینکرز کو بحال کریں۔

اس کے علاوہ بھارت میں ابھرتے ہوئے منشیات کے گٹھ جوڑ کے بارے میں بات کرتے ہوئے نوجوانوں کے امور  اور کھیل  کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ رکشا نکھل کھڈسے نے اسکولی بچوں کے منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال اور نوجوان ذہنوں کو نشانہ بنانے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارموں کے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے چنتن شیور کی بصیرت کو قابل عمل نتائج میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

وژن سے عملی طور پر منتقل ہوتے ہوئے اس سمٹ کو ایک بھرپور چنتن شیور کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں چار مکمل اجلاسوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ان سیشنز میں نشے کی نوعیت اور اقسام، منشیات کے غلط استعمال کو برقرار رکھنے والے پیچیدہ نیٹ ورکس اور نچلی سطح پر موثر مہمات کے لیے حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ ہر سیشن میں پالیسی سازوں، ڈومین ماہرین، روحانی سرپرستوں اور نوجوان رہنماؤں کو یکجا کیا گیا تاکہ لوگوں پر مرکوز اور روحانی طور پر متاثر روڈ میپ تیار کیا جا سکے۔

ہر سیشن میں ہونے والی گفت و شنید کا مقصد قابل عمل بصیرت کو تشکیل دینا ہوتا ہے جس کا اختتام کاشی اعلامیے میں ہوگا، جو ایک دور اندیش دستاویز ہے جس میں شریک اسٹیک ہولڈروں کے اجتماعی عزم اور اسٹریٹجک بلیو پرنٹ کو دکھایا گیا ہے۔

عوامی مشغولیت کو مزید مستحکم کرتے ہوئے ایک خصوصی عوامی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں متاثر کن نکڑ ناٹک اور ’’بنارس کا کیلیڈوسکوپ‘‘ کے عنوان سے ایک ثقافتی نمائش پیش کی گئی، جس میں شہر کے روحانی ورثے کا جشن منایا گیا اور منشیات کے استعمال کے اخلاقی اور سماجی بحران کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی۔ وارانسی کے ممتاز شہریوں بشمول اساتذہ، طبی پیشہ ور افراد، تاجروں اور سماجی رہنماؤں نے نوجوانوں کے ساتھ ہاتھ ملایا اور اس قومی مشن میں اجتماعی ذمہ داری کے بنیادی پیغام کو بڑھایا۔

اس تقریب میں کئی اہم شخصیات نے شرکت کی، جو انسداد منشیات مہم کے لیے حکومت کے متحد تناظر اور عزم کا غماز ہے۔ مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف و اختیارات ڈاکٹر وریندر کمار نے کلیدی خطاب کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب نتیانند رائے، مرکزی وزیر ثقافت و سیاحت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، مرکزی وزیر مملکت محترمہ رکشا نکھل کھڈسے، وزیر مملکت جناب گریش چندر یادو بھی موجود تھے۔ این سی بی کے سینئر افسران، ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا، یوتھ افیئرز اینڈ اسپورٹس کی وزارت، اتر پردیش حکومت اور روحانی اور سماجی و ثقافتی تنظیموں کے نمائندوں نے مختلف سیشنوں اور پینلز میں کلیدی کردار ادا کیا۔

نوجوانوں کی توانائی، روحانی یقین اور ادارہ جاتی شراکت داری کا سنگم 20 جولائی کو کاشی اعلامیے کی باضابطہ منظوری کے ساتھ اپنے عروج کو پہنچے گا۔ اس جامع پالیسی دستاویز میں منشیات سے پاک نوجوانوں کے لیے پانچ سالہ روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا جائے گا، جس میں مقامی حکومتوں اور تعلیمی اداروں سے لے کر روحانی اداروں اور سول سوسائٹی تک ہر اسٹیک ہولڈر کے لیے واضح طور پر متعین اہداف، ٹائم لائنز اور کردار شامل ہوں گے۔ اس اعلامیے پر نظر ثانی کی جائے گی اور وکست بھارت ینگ لیڈرز ڈائیلاگ 2026 کے دوران اس کا جائزہ لیا جائے گا اور یہ یقینی بنایا جائے گا کہ اس پر عمل درآمد مسلسل، جوابدہ اور آگے بڑھنے والا ہو۔

نوجوانوں کی قیادت والی یہ تحریک ایم وائی بھارت کے تحت وزارت کے وسیع تر فریم ورک میں پیوست ہے جس کا مقصد شہری شراکت داری اور نوجوانوں کی قیادت کے ذریعے سماجی تبدیلی لانا ہے۔ یہ وزیر اعظم مودی کی اس اپیل کا اعادہ ہے کہ نوجوانوں کو امرت کال میں ترقی کا محرک بنایا جائے، جس کی جڑیں بھارت کی لازوال تہذیبی اقدار میں پیوست ہوں اور مقاصد قومیت کے گہرے احساس سے متاثر  ہوں۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 2918


(Release ID: 2146176)