جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے راجستھان میں 435 میگاواٹ کے شمسی پلانٹ کا افتتاح کیا، اسے رفتار اور پائیداری کا ماڈل قرار دیا


راجستھان کی توانائی صلاحیت کا تقریباً 70 فیصد حصہ قابل تجدید توانائی سے حاصل ہوتا ہے: جناب پرہلاد جوشی

Posted On: 19 JUL 2025 5:46PM by PIB Delhi

صاف ستھری توانائی کے ایک عالمی مرکز کے طو رپر راجستھان کے تغیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ ریاست اب امید، توانائی کے معاملے میں آزاد اور خودانحصاری کی شمع بن  گئی ہے۔ وزیر موصوف  آج راجستھان میں 435 میگا واٹ کے گوربیا شمسی بجلی پروجیکٹ کا افتتاح کر رہے تھے، جسے زیلسٹرا انڈیا کے ذریعہ ترقی دی گئی ہے۔

انہوں نے گوربیا پروجیکٹ کو ایک ایسی درخشاں مثال قرار دیا جو کہ بصیرت افروز قیادت اور ایمانداری پر مبنی نیت کے ذریعہ ممکن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ رفتار اور تبدیلی کے پیمانے کی عکاسی کرتا ہے، اور کہا کہ، ’’ہر ایک میگاواٹ بجلی جو ہم پیدا کرتے ہیں، ہم صرف بجلی ہی نہیں کررہے ہیں بلکہ ہم نیو انڈیا کی تعمیر بھی کر رہے ہیں۔‘‘

راجستھان بھارت کے صاف ستھری توانائی مشن میں سب سے آگے ہے

گوربیا شمسی بجلی پروجیکٹ  جسے آٹھ مہینوں میں تیار کیا گیا ہے، 1250 ایکڑ رقبے میں پھیلا ہے اور اس کے لیے سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا کے ساتھ 25 سالہ بجلی خریداری کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ یہ سالانہ 755 گیگاواٹ گھنٹوں کے بقدر صاف ستھری بجلی پیدا کرے گا، جس سے تقریباً 1.28 لاکھ گھروں کو بجلی حاصل ہوگی اور ہر سال تقریباً 7.05 لاکھ ٹن کے بقدر کاربن اخراج میں کمی آئے گی۔

جناب جوشی نے کہا کہ تقریباً راجستھان کی تقریباً 70 فصد کے بقدر بجلی صلاحیت قابل تجدید توانائی سے حاصل ہوتی ہے، 35.4 گیگاواٹ سے زائد تنصیب شدہ توانائی سے، 29.5 گیگاواٹ شمسی اور 5.2 گیگا واٹ کے بقدر ہوائی توانائی حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے بھارت کی قابل تجدید توانائی نمو میں ریاست کے فعال کردار کی ستائش کی۔

کاشتکاروں اور برادریوں کی اختیارکاری

وزیر موصوف نے اس امر کو اجاگر کیا کہ پروجیکٹ نے کاشتکاروں کو بھارت کی توانائی کے سفر میں شراکت داروں میں تبدیل کر دیا ہے، کیونکہ استعمال شدہ آراضی ان سے پٹے پر حاصل کی گئی ہے، جس سے انہیں مستحکم آمدنی حاصل ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے کاشتکار اب محض خوراک فراہم کار ہی نہیں ہیں۔ بلکہ وہ اب توانائی بھی فراہم کر رہے ہیں۔‘‘

تعمیر کے دوران، 700 سے زائد مقامی کارکنان کو روزگار حاصل ہوا، اور اس طرح روزگار بہم رسانی اور ہنرمندی ترقیات میں بھی تعاون دیا گیا۔  جناب جوشی نے یہ بھی بتایا کہ مکمل انخلائی بنیادی ڈھانچہ ، جس میں آن سائٹ ذیلی اسٹیشن اور ایک 6.5 کلو میٹر طویل ٹرانسمشن لائن بھی شامل ہے، اسے محض پانچ مہینوں میں مکمل کیا گیا۔

اختراع اور مستقبل کی تکنالوجی

یہ پروجیکٹ جدید شمسی پینلوں (ٹی او پی سی آن بائی فیشل مونو پی ای آر سی ماڈیولز) اور 1300 سے زائد روبوٹک کلیننگ یونٹس  کا استعمال کرتا ہے تاکہ اعلیٰ کارکردگی کو برقرار رکھا جا سکے۔ جناب جوشی نے اسے اعلیٰ درجے کی سہولت قرار ردیا اور اس طرح کی تکنالوجیوں کی وسیع تر اختیارکاری کی اپیل کی۔

آئی آئی ٹی بامبے کے اپنے دورے کا حوالہ دیتے، وزیر نے پیروسکائٹ ٹینڈیم شمسی سیلوں پر جاری کام کے بارے میں بات کی اور اس نئی پیڑھی کی شمسی تکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پائلٹ پروجیکٹس کا جائزہ لینے کے لیے زیلسٹرا اور راجستھان کے افسران کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اختراع کاریاں راجستھان جیسی اعلیٰ شعاع ریزی والی ریاستوں میں توانائی پیداوار میں غیر معمولی اضافہ کر سکتی ہیں۔

پالیسی اصلاحات اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں موسمیات

جناب جوشی نے وزیر اعلی جناب بھجن لال شرما کی پالیسی اور سرمایہ کاری کی اصلاحات میں تیزی لانے کے لیے تعریف کی۔ راجستھان نے مربوط صاف ستھری توانائی پالیسی 2024 کو اپنایا ہے اور راجستھان سبز ہائیڈروجن پالیسی کو فعال کیا ہے۔ قابل تجدید توانائی اور گرین ہائیڈروجن پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے گزشتہ سال 6.57 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے وعدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔

پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے تحت، راجستھان میں 49000 سے زیادہ چھتوں کی تنصیبات مکمل کی گئی ہیں، جن میں 325 کروڑ روپے سے زیادہ کی سبسڈی دی گئی ہے۔ انہوں نے پہلے ہی موصول ہونے والی 2.7 لاکھ درخواستوں کے پیش نظر تیزی سے عمل درآمد پر زور دیا۔ پی ایم کسم کے تحت تقریباً 1.45 لاکھ شمسی پمپ لگائے گئے ہیں۔

بھارت کی توانائی کا سنگ میل

وزیر موصوف نے اعلان کیا کہ ہندوستان نے 2030 کی ڈیڈلائن سے پانچ سال پہلے ہی غیر حجری ایندھن کے وسائل سے 50 فیصد نصب شدہ صلاحیت کا ہدف حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، جب ہم عزم کرتے ہیں، ہم حاصل کرتے ہیں۔‘‘

ہوائی شمسی مخلوط پروجیکٹوں کی تیزی سے تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہوئے، انہوں نے راجستھان کی 284 گیگا واٹ کی غیر استعمال شدہ ہوا کی صلاحیت کی نشاندہی کی۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ گوربیا پروجیکٹ ہندوستان کے صاف توانائی کے سفر میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا، "آج، جب ہم اس سورج کی برکت والی سرزمین پر کھڑے ہیں، ہم صرف ایک سہولت کا افتتاح نہیں کر رہے ہیں، ہم توانائی، امید اور خود انحصاری کے ایک نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں۔"

زیلسٹرا کے بارے میں

زیلسٹرا ایک عالمی، مکمل کاروباری کنٹرول کی حامل مربوط قابل تجدید توانائی کمپنی ہے جس کا پورٹ فولیو 13 ممالک میں 29 گیگا واٹ کاربن سے پاک توانائی کے منصوبوں کا ہے۔ بھارت میں، کمپنی کے پاس 5.4 گیگا واٹ کی پائپ لائن ہے، جس میں 1.7 گیگا واٹ کا معاہدہ پہلے ہی ہو چکا ہے۔ اسے ای کیو ٹی کی حمایت حاصل ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے سرمایہ کاری فنڈز میں سے ایک ہے، جو کہ 273 بلین یورو سے زیادہ کے اثاثوں کا انتظام کرتا ہے۔ 2024 میں، بلومبرگ این ای ایف نے زیلسٹرا کو کارپوریٹ خریداروں کو صاف توانائی بیچنے والے ٹاپ ٹین میں اور یورپ، مشرق وسطیٰ اور ایشیا کے خطے میں دوسرے نمبر پر رکھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-07-19at5.19.55PMSFT0.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-07-19at5.19.56PMRF47.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-07-19at5.35.39PMQP1D.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-07-19at5.19.53PM2M5W.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-07-19at5.19.51PMFOCC.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-07-19at5.35.37PMP75F.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-07-19at5.35.38PMIDYJ.jpeg

******

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:2910


(Release ID: 2146147)