خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی اے آر اے نے اپنانے کے تمام مراحل میں کاؤنسلنگ سپورٹ کو مستحکم بنانے کے لیے ریاستوں کو ہدایات جاری کیں


اس اقدام کا مقصد تمام کلیدی متعلقہ فریقوں کے لیے نفسیاتی معاونت کے فریم ورک کو تقویت فراہم کرنا ہے

ایس اےآر ایز کو ہدایت دی گئی کہ وہ ضلع اور ریاستی سطح پر اہل مشیروں کو نامزد/پینل میں شامل کریں

گود لینے کے ضابطے ، 2022 کے تحت مشاورت کی دفعات کا نفاذ

Posted On: 17 JUL 2025 4:03PM by PIB Delhi

حکومت ہند کی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے تحت کام کرنے والی سنٹرل ایڈاپشن ریسورس اتھارٹی (سی اے آر اے) نے تمام ریاستی ایڈاپشن ریسورس ایجنسیوں (ایس اے آر اے) کو جامع ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ گود لینے سے پہلے ، گود لینے کے دوران اور گود لینے کے بعد کے مراحل تک ، گود لینے کے پورے عمل میں منظم مشاورت کی خدمات کومستحکم اور ادارہ جاتی بنائیں ۔  یہ ہدایات جووینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) سے متعلق ایکٹ ، 2015 (جیسا کہ 2021 میں ترمیم کی گئی ہے) کی دفعہ 70 (1) (اے) کے ذریعے دیے گئے اختیارات کے تحت جاری کی گئی ہیں اور یہ گود لینے کے ضابطے ، 2022 کے تحت مقرر کردہ دفعات کے مطابق ہیں ۔

اس اقدام کا مقصد تمام اہم متعلقہ فریقوں، ممکنہ گود لینے والے والدین (پی اےپیز) ، گود لینے والے بچوں، اور حیاتیاتی والدین کے لیے نفسیاتی معاونت کے فریم ورک کو تقویت فراہم کرنا ہے، جو گود لینے کے لیے اپنےبچےکو دیتے ہیں۔ سی اےآر اے نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کونسلنگ گود لینے کے عمل کا ایک اہم جز ہے اور جذباتی تیاری، ہموار منتقلی، اور بچوں اور اس میں شامل کنبوں دونوں کی طویل مدتی بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔ 7جولائی 2025 کو جاری کردہ میمورنڈم، تشکیل شدہ اور ضرورت پر مبنی مشاورتی خدمات کی لازمی نوعیت کا اعادہ کرتا ہے، جیسا کہ گود لینے کے ضوابط، 2022 کی مختلف دفعات کے تحت تجویز کیا گیا ہے۔

ہدایات کے مطابق سی اےآر  ایز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ ضلع اور ریاستی سطحوں پر اہل کونسلرز کو نامزد کریں یا ان کی فہرست بنائیں اور یہ کہ ان پیشہ ور افراد کا مثالی طور پر بچوں کی نفسیات، دماغی صحت یا سماجی کام کا پس منظربھی ہونا چاہیے۔ ضابطے 10(7) کے مطابق، ہوم سٹڈی رپورٹ  (ایچ ایس آر) کے عمل کے دوران گود لینے سے پہلے کی مشاورت فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ ضابطہ 30(4)(c) کے مطابق، بڑے بچوں کو گود لینے کے عمل سے پہلے اور اس کے دوران مشاورتی تعاون حاصل کرنا چاہیے۔

گود لینے کے بعد کی مشاورت مخصوص حالات میں فراہم کی جانی چاہیے ، جیسے کہ جب کوئی گود لیا ہوا بچہ اپنی اصل کا پتہ لگانے کے لیے جڑ کی تلاش شروع کرتا ہے ، بچے اور گود لینے والے خاندان کے درمیان عدم ایڈجسٹمنٹ کی صورت میں ، یا کسی بھی صورت حال میں جس میں ممکنہ خلل یا تحلیل کی نشاندہی ہوتی ہے ۔ گود لینے کا  یہ ضابطے 30 (4) (ای) 14 (4) 14 (6) (بی) اور 21 (6) گودلینے  کے ضابطے ، 2022 کے تحت آتے ہیں ۔ان  ہدایات میں کسی بھی دوسرے حالات میں نفسیاتی مداخلت کی دفعات بھی شامل ہیں جیسا کہ خصوصی گود لینے والی ایجنسیوں (ایس اے اے) یا ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹس (ڈی سی پی یو) کے ذریعے اندازہ کیا جاتا ہے ۔

مزید یہ کہ اپنے بچوں کو گود لینے کی پی کش کرنے والے حیاتیاتی والدین یا اصل والدین کے لیے مشاورت لازمی قرار دی گئی ہے ۔  انہیں ضابطے 7 (11) اور 30 (2) (سی) کے مطابق 60 دن کے بعد ان کے فیصلے کی قانونی حتمی حیثیت اور مستقبل میں جڑ کی تلاش کرنے کے بچے کے حق کے بارے میں آگاہ کیا جانا چاہیے ۔  دیکھ بھال میں شفافیت اور تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے تمام مشاورت کے اجلاسوں اور نفسیاتی سرگرمیوں کو منظم طریقے سے ریکارڈ کیا جانا چاہیے اور ایس اے اے اور ڈی سی پی یو، دونوں سطحوں پر دستاویزی شکل دی جانی چاہیے ۔

سی اےآر اے نے تمام ایس اےآر  ایز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان ہدایات کو تمام اضلاع، بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں اور ان کے دائرہ اختیار کے متعلقہ محکموں میں مستقل طور پر لاگو کیا جائے۔ مذکورہ اتھارٹی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مشاورت محض ایک ضابطہ سازی نہیں ہے بلکہ ایک اہم معاون طریقہ کار ہے جو بچے کے بہترین مفاد کو برقرار رکھتا ہے اور گود لینے کی مجموعی کامیابی اور پائیداری میں اپنا رول ادا کرتا ہے۔

سینٹرل ایڈاپشن ریسورس اتھارٹی ہندوستان میں بچوں کے لیے دوستانہ ایک مضبوط، ، اور جذباتی طور پر معاون گود لینے والے ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے،سی اےآر اے کا مقصد بچوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ گود لینے کی ہر کارروائی ایک محفوظ اور پیار بھرا خاندانی ماحول بنانے کی سمت ایک قدم ہے۔

*****

UN-2844

(ش ح۔ ش م ۔ف ر)


(Release ID: 2145539) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil