صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ہندوستان کی صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، بھونیشور کے 5ویں سالانہ کنووکیشن سے خطاب کیا
ایمس بھونیشور نہ صرف اڈیشہ بلکہ ملحقہ ریاستوں جیسے مغربی بنگال، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور دیگرریاستوں میں بھی معیاری صحت کی دیکھ بھال اور سماجی بہبود کی سرگرمیوں کے میدان میں عوام کا اعتماد جیتنے میں کامیاب رہا ہے: محترمہ دروپدی مرمو
‘‘گزشتہ ایک سال کے دوران، ایمس بھونیشور میں 10 لاکھ سے زیادہ آؤٹ ڈور مریضوں کا علاج ہوا ہے جب کہ 17 لاکھ تشخیصی ٹیسٹ اور 25،000 سرجری کی گئی ہیں’’
قومی سطح پر ایمس بھونیشورکی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے اور یہ مشرقی ہندوستان میں طبی تعلیم، تحقیق اور مریضوں کی دیکھ بھال کے لئےنمایاں اہمیت کا حامل ہے: جناب ہری بابو کمبھم پتی
مختصر عرصے میں ہی ایمس بھونیشور عمدگی، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کی علامت بن گیا ہے۔ یہ ادارہ صرف اڈیشہ کا ہی نہیں بلکہ پورے ملک کا فخر ہے: جناب موہن چرن ماجھی
آج،یکسر تبدیلی والی ٹیکنالوجی، بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاست اور نئے امنگوں والے اس دور میں، صحت ہمارے معاشرے کے اہم شعبوں میں سے ایک ہے: جناب دھرمیندر پردھان
Posted On:
14 JUL 2025 9:19PM by PIB Delhi
ہندوستان کی عزت مآب صدرجمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے آج آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) بھونیشور کی 5ویں سالانہ کنووکیشن تقریب سے خطاب کیا۔ اڈیشہ کے گورنر جناب ہری بابو کمبھم پتی، اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ جناب موہن چرن ماجھی، مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان، وزیر صحت اور خاندانی بہبود، پارلیمانی امور، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، جناب مکیش مہا لنگ، حکومت اوڈیشہ اور محترمہ اپراجیتا سارنگی، ممبر پارلیمنٹ، لوک سبھا، بھونیشور بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا کہ ‘‘گزشتہ 12 سالوں میں، ادارے نے نمایاں طور پر ترقی کی ہے۔ انتہائی دوراندیش، سابق وزیر اعظم، جناب اٹل بہاری واجپئی کے ذریعہ سال 2003 میں قائم کیا گیا، ایمس بھونیشور نہ صرف اڈیشہ، بلکہ مغربی بنگال، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ جیسی پڑوسی ریاستوں میں معیاری صحت کی دیکھ بھال اور سماجی بہبود کی سرگرمیوں کے میدان میں عوام کا اعتماد جیتنے میں کامیاب رہا ہے۔’’
ایمس بھونیشور کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، محترمہ مرمو نے زور دے کر کہا کہ ‘‘پچھلے ایک سال کے دوران، ایمس بھونیشور میں 10 لاکھ سے زیادہ بیرونی مریضوں کا علاج ہوا ہے جبکہ 17 لاکھ تشخیصی ٹیسٹ اور 25،000 سرجری کی گئی ہیں۔’’

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اپنی خصوصی اور سپر اسپیشلٹی خدمات کے ساتھ ادارہ اپنے مختلف محکموں میں مکمل صحت کی دیکھ بھال فراہم کر رہا ہے۔ایمس بھونیشور نے ‘‘خواہ تعلیم ہو، تحقیق ہو یا صحت کی دیکھ بھال، ہر شعبے میں نام کمایا ہے۔ یہاں تک کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایشیا سیف سرجیکل امپلانٹ کنسورشیم (اے ایس ایس آئی سی) کوالٹی امپروومنٹ پروگرام (کیو آئی پی) ایوارڈ کے ساتھ ایمس بھونیشور کی بہترین کارکردگی کو تسلیم کیا ہے اور اس نے اعلی معیار کو برقرار رکھنے کے لئے ری پروسیس میں اعلیٰ معیارات بھی حاصل کئے ہیں۔ متحرمہ مرمو نے مزید کہا کہ مسلسل پانچ سالوں تک غیر معمولی صفائی ستھرائی اور اسپتال کی دیگر خدمات کے لئے نیشنل کایا کلپ ایوارڈ حاصل کیا گیا۔


ایمس بھونیشور کے فیکلٹی اور طلباء کی تعریف کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا کہ ‘‘انسٹی ٹیوٹ نے معیاری تحقیق میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور انسٹی ٹیوٹ کے بہت سے ڈاکٹر طبی نگہداشت کے ذریعہ سماجی خدمت میں مصروف ہیں’’۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹر بھگوان کا روپ ہوتے ہیں اور پاس ہونے والے طلباء پر زور دیا کہ وہ معاشرے کی فلاح و بہبود میں بھرپور حصہ لیں اور امید ظاہر کی کہ وہ اپنے شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔
اپنے خطاب میں، اڈیشہ کے گورنر، جناب ہری بابو کمبھمپتی نے کہا کہ ‘‘ملک بھر میں ایمس اداروں کا قیام ایک منصفانہ اور قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی تعمیر کی طرف ایک بصیرت انگیز قدم تھا ، جہاں معیاری دیکھ بھال ہر کسی کے مقام اور معاشی حیثیت سے قطع نظر اس تک پہنچتی ہے اور ایمس بھونیشور نے اس عمل میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘‘ایمس بھونیشور قومی سطح پر نمایاں طور پر ابھرا ہے اور ایمس نئی دہلی کے بعد درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہے۔ یہ مشرقی ہندوستان میں طبی تعلیم، تحقیق اور مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے ایک روشن مینار ہے۔’’
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘‘وبائی بیماری کے دوران، ایمس بھونیشور نے جانچ، علاج، ویکسینیشن اور عوامی بیداری کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کیا۔ یہ کارکردگی طبی اہمیت اور سماجی ذمہ داری کو ظاہر کرتی ہے جو ادارے نے پورا کیا ہے۔’’ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ ‘‘ایمس بھونیشور صرف ایک ادارہ نہیں ہے، بلکہ خدمت، اختراع اور اعتماد کی میراث ہے۔’’
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ جناب موہن چرن ماجھی نے کہا کہ ‘‘وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیشی اور متحرک قیادت میں ایمس بھونیشور کئی گنا ترقی کر چکا ہے۔ وزیر اعظم نے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو ڈیجیٹل تبدیلی اور جدید بنانے پر زور دیا ہے۔ ای-ادائیگی کی سہولیات جیسے اقدامات وزیراعظم کے ڈیجیٹل انڈیا ویژن کے عین مطابق ہیں اوراس نے صحت کی دیکھ بھال کو عوام کے لئے زیادہ قابل رسائی اور موثر بنایا ہے۔’’
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘‘سکل سیل انیمیا جیسی بیماریوں کے خاتمے پر وزیر اعظم کے زور کے ساتھ، ایمس بھونیشور کو ایک بہترین مرکز کے طور پر تسلیم کرنا، ادارے کو دی گئی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔ بہت ہی کم وقت میں، ایمس بھونیشور عمدگی کی علامت بن گیا ہے، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے حوالے سے اپنی وابستگی، تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہتری کی علامت ہےاور طلباء، یہ طبی تعلیم اور تحقیق کے لئے سرکردہ اداروں میں سے ایک بن گیا ہے، یہ ادارہ نہ صرف اڈیشہ کا، بلکہ پورے ملک کا فخر ہے۔
طلباء سے خطاب کرتے ہوئے، جناب ماجھی نے کہا کہ ‘‘دنیا کو صحت کی دیکھ بھال کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ آپ کے علم، ہمدردی اور دیانت کی ضرورت ہے’’۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی کے ساتھ معیاری صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کے عزم کا بھی یقین دلایا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم-جے اے وائی) کو بھی گوپا بندھو جن آروگیہ یوجنا کے ساتھ تبدیل کرتے ہوئے ریاست میں لاگو کیا گیا ہے اور 3.52 کروڑ کی آبادی کا احاطہ کیا گیا ہے جس میں ریاست میں بزرگ شہریوں کو خصوصی صحت کی دیکھ بھال فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے فیکلٹی اور عملے کا بھی شکریہ ادا کیا کہ وہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے افراد اور کنبوں کی اگلی نسل کی پرورش کے لیے ان کی حمایت کرتے ہیں۔
صحت کے سلسلے میں وزیر اعظم کے وژن کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ‘‘اچھی صحت انسانی ترقی اور خوشحالی کی بنیاد ہے اور اس کے لیے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔ آج، یکسرتبدیلی والی ٹیکنالوجی، بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاست اور نئے امنگوں والے اس دور میں، صحت ہمارے معاشرے کے اہم شعبوں میں سے ایک ہے۔’’ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘‘وزیر اعظم نے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کی اپیل کی ہے اور اس میں تعاون کرتے ہوئے اڈیشہ 2036 تک ایک ترقی یافتہ ریاست بننے کی جانب گامزن ہے’’۔
ایمس بھونیشور کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، بشمول این آئی آر ایف کی مجموعی درجہ بندی میں اس کی 15ویں پوزیشن، میڈیکل کالجوں میں 12ویں اور ابھرتے ہوئے ایمس میں دوسرے نمبر پر، جناب پردھان نے مزید کہا کہ ‘‘بھونیشور دنیا کے لیے نئے دور کا میڈ ٹیک سنٹر بننے کے لئے موزوں امیدوار ہے۔’’ انہوں نے اڈیشہ میں کمزور طبقوں کے لوگوں کو درپیش صحت کے چیلنجوں کا بھی حوالہ دیا اور تمام پاس ہونے والے میڈیکل طلباء پر زور دیا کہ وہ ان چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کی ذمہ داری لیں اور معاشرے میں صحت کے حقوق کو یقینی بنائیں۔
کنووکیشن کے دوران مجموعی طور پر 643 طلباء کو ڈگریاں دی گئیں جن میں 196 ایم بی بی ایس کی ڈگریاں، 158 ایم ایس، 49 ایم ڈی، 116 پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلوز، 62 بی ایس سی کے طلباء شامل ہیں۔ ایمس بھونیشور کے مختلف شعبوں جیسے ڈی ایم/ایم سی ایچ (1 اسکالر)، ایم ڈی/ایم ایس (1)، ایم بی بی ایس (17)، بی ایس سی نرسنگ (3)، بی ایس سی پیرامیڈیکل (7)، ایم ایس سی نرسنگ (2) کے 59 ہونہار طلباء کو گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔

اس موقع پر ایمس بھونیشور کے سربراہ پروفیسر (ڈاکٹر) شیلیش کمار، ایمس بھونیشور کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر اور سی ای او پروفیسر (ڈاکٹر) آشوتوش وشواس، فیکلٹی ممبران اور طلباء موجود تھے۔
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
U.NO.2758
(Release ID: 2144813)
Visitor Counter : 2