شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
ہندوستان نے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون میں علاقائی شماریاتی تعلقات کو گہرا کیا ہے
این ایس ایس ٹی اے، ایم او ایس پی آئی نے ایک بدلتے ہوئے ڈیٹا ماحولیاتی نظام میں ڈیٹا اخلاقیات، حکمرانی اور کوالٹی کے موضوع پر ایشیا بحرالکاہل ورکشاپ کی میزبانی کی
ڈیٹا اسٹیورڈ شپ میں این ایس اوز کے رولااور ڈیٹا نظام میں اعتماد اور معیار کے فریم ورک کو شامل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے: ایم او ایس پی آئی کےسکریٹری ڈاکٹر سوربھ گرگ
ہندوستان پہلا ملک ہے جس نے ذیلی ایس ڈی جی اشارے کا فریم ورک تیار کیا: جناب شومبی شارپ،یو این آر سی
Posted On:
14 JUL 2025 3:48PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگرام کے نفاذ سے متعلق وزارت(ایم او ایس پی آئی)، اقوام متحدہ کے شماریاتی کمیشن (یو این ایس سی) کے ایک سرگرم رکن کے طور پر، اقوام متحدہ کے شماریاتی ادارے برائے ایشیا و بحرالکاہل (یو این ایس آئی اے پی) کے تعاون سے (14 سے 16 جولائی 2025) تین روزہ علاقائی ورکشاپ کی میزبانی کر رہا ہے ایشیا بحرالکاہل خطے کے 16 ممالک کے لیے بدلتے ہوئے ڈیٹا ماحولیاتی نظام میں حکمرانی اور معیارکے موضوع پرمنعقد ورکشاپ، باہمی تعاون پر مبنی، اخلاقی، اور مستقبل کے لیے تیار ڈیٹا ماحولیاتی نظام کے لیے ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
اس ورکشاپ میں بھوٹان، کمبوڈیا، فجی، جارجیا، انڈیا، انڈونیشیا، قزاقستان، لاؤس، ملیشیا، مالدیپ، منگولیا، نیپال، سری لنکا، تھائی لینڈاور تمورلیستے سمیت 16 ممالک اور دیگر سینئر شماریات داں قومی شماریاتی دفاتر (این ایس اوز) کے سربراہان/سربراہوں کو اکٹھا کیا گیا ہے۔ ورکشاپ میں نامور چیف شماریات داں// قومی شماریاتی دفاتر (این ایس اوز) کے سربراہان شامل ہیں جن میں بھوٹان کے جناب سونم تنزین، جارجیا کے جناب گوگیتا ٹوڈراڈزے ، مالدیپ کی محترمہ عائشتھ حسن ، منگولیا کے جناب بٹداوا بٹمنکھ ، انڈونشیا کے جناب سونی ہیری بدینتو اور تمور-لیستےکے جناب ایلیاس دوس سینٹوس سرفہرست ہیں جن کے تجربات اور بصیرت افروز خیالات سے علاقائی گفتگو کو تقویت حاصل ہوگی۔ساتھ ہی ان کی شرکت سرکاری اعدادوشمار میں جدت اور سالمیت کے لیے مشترکہ علاقائی وابستگی بھی کو واضح کرتی ہے۔
حکومت ہندکاقومی شماریاتی نظام ٹریننگ اکیڈمی (این ایس ٹی اے)، مرکزی تربیتی ادارہ برائے شماریات اور پروگرام نفاذ (ایم او ایس پی آئی)، ، پہلی بار اس قسم کی ورکشاپ کا انعقاد کر رہا ہے اور یہ سرکاری اعدادوشمار میں ہندوستان کی دیرینہ روایت اور شماریاتی صلاحیت کو بڑھانے میں اس کی علاقائی اور عالمی قیادت کی عکاسی کرتا ہے۔ این ایس ایس ٹی اے، ایم او ایس پی آئی کے ذریعے، ہندوستان این ایس اوز کی صلاحیت سازی اور ڈیٹا پر مبنی نیز جامع ترقی کی جانب اجتماعی پیش رفت کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ورکشاپ میں چار موضوعاتی اجلاس شامل ہوں گے، جن پر توجہ مرکوز کی گئی ہے: ان میں این ایس اوز کا ارتقاء پذیر کردار؛ مطابقت اور اعتبار کو برقرار رکھنے کے لیے ادارہ جاتی اور تنظیمی فریم ورک کی جدید کاری؛ سرکاری اعدادوشمار میں معیار کی یقین دہانی؛ اور جدید شماریاتی پروڈکشن آرکیٹیکچرز کو اپنانا شامل ہیں۔ بات چیت پر مبنی یہ اجلاس اور گروپ بحث و مباحثے سے مکمل ہوتے ہیں، جو ہم مرتبہ سیکھنے کے لیے جگہ فراہم کرتے ہیں اور تجربات کے تبادلے اور قومی سیاق و سباق کے مطابق اختراعی نقطہ نظر کوپیش کرتے ہیں۔
ورکشاپ کا مقصد پورے ایشیا بحرالکاہل کے علاقے میں این ایس اوز کی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے تاکہ اعداد و شمار کے تیزی سے بدلتے ہوئے منظرنامے اور سرکاری اعدادوشمار کے لیے بڑھتے ہوئے مطالبات کے درمیان متعلقہ اور بھروسہ قائم کیا جاسکے۔ کووڈ-19 وبا کے بعد، جاری چیلنجز، ڈیٹا کے نئے ذرائع کے پھیلاؤ اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، ٹولز، اور الگ الگ، بروقت اور اعلیٰ معیار کے ڈیٹا کی بڑھتی ہوئی مانگ نے عوامی پالیسی کی تشکیل اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں سرکاری اعدادوشمار کے مرکزی کردار کو تقویت بخشی ہے۔
اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ممالک آج کے ڈیٹا ایکو سسٹم کی پیچیدگیوں سے نمٹنے میں ایک دوسرے سے سیکھ سکتے ہیں، ورکشاپ نے جنوب-جنوب تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔این ایس اوز کو اپنانے، نئی ٹیکنالوجیز اور ڈیٹا کے ذرائع کو اپنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ سرکاری اعدادوشمار باخبر پالیسی سازی کی بنیاد کے طور پر کام کرتے رہیں، اچھے طریقوں اور چیلنجوں کا اشتراک ضروری ہے۔
ورکشاپ کا آغاز افتتاحی اجلاس کے ساتھ ہوا جس کی صدارت ایم او ایس پی آئی کے سکریٹری ڈاکٹر سوربھ گرگ نے کی اورجناب شومبی شارپ، یو این آر سی، انڈیا؛ ڈاکٹر شیلجا شرما، ڈائریکٹر،یو این ایس آئی اے پی؛ جناب گیبریل گیمز، یو این ایس ڈی، جناب میتھیاس ریسٹر، یو این ایس ڈی، جناب پی آر میشرم، ڈائرکٹر جنرل (ڈیٹا گورننس)، ایم او ایس پی آئی، جناب کے بی سوروادے، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (کیپیسٹی ڈیولپمنٹ ڈویژن)، ایم او ایس پی آئی، ڈاکٹر جے ایس تومر، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (این ایس ایس ٹی اے)، ایم او ایس پی آئی اور حکومت ہند اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے دیگر معزز افسران نے بھی اس میں شرکت کی۔
افتتاحی اجلاس کے دوران، اہم معززشخصیات نے پالیسی سازی، حکمرانی، اس کے چیلنجز اور آگے بڑھنے کے راستے میں ڈیٹا کے ابھرتے ہوئے کردار پر زور دیا۔ اجلاس میں موجود زیادہ تر مندوبین نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ورکشاپ بہت بروقت اور اہم ہے کیونکہ این ایس اوز اپنی قانون سازی پر نظرثانی کر رہے ہیں، جدید کاری کے لیے سرمایہ کاری کرنا اور اس ورکشاپ سے سیکھنا بہت مفید ثابت ہو گا۔
ایم او ایس پی آئی کے سکریٹری ڈاکٹر سوربھ گرگ نے تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں صارفین کی بڑھتی ہوئی توقعات کو اجاگر کیا اور ثبوت پر مبنی پالیسی سازی کے لیے ڈیٹا کی اخلاقیات، ڈیٹا کے معیار، بھروسہ، شفافیت وغیرہ کے مسائل کو حل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ڈیٹا کے معیارات، انٹرآپریبلٹی، ہم آہنگی اور اسے وسعت دینے کے لیے ایم و ایس پی آئی کے حالیہ اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ڈیٹا اسٹیورڈ شپ میں این ایس اوز کا کردار ڈیٹا سسٹمز میں اعتماد اور معیار کے فریم ورک کو شامل کرنے کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ ایم او ایس پی آئی ، ہندوستان یو این ایس سی کا رکن ہونے کے ناطے خطے میں تعاون اور شماریاتی صلاحیت کو بڑھانے میں پرجوش ہے۔
یو این آر سی انڈیا کے جناب شومبی شارپ نے بتایا کہ ہندوستان پہلا ملک ہے، جس نے ذیلی قومی ایس ڈی جی اشارے کا فریم ورک تیار کیا اورانہوں نے ایس ڈی جیز کے معاملے میں ہندوستان کی نمایاں کامیابی کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ عالمی سطح پر ایس ڈی جی کے اہداف کا ایک نمایاں فیصد پورا نہیں ہوا اور خطوں کے اندر مضبوط تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے ورکشاپ کے انعقاد میں ہندوستان کی کوششوں اور ڈیٹا اسٹیورڈ شپ میں اس کی قیادت کی ستائش کی۔
یو این ایس آئی اے پی ڈائرکٹر ڈاکٹر شیلجا شرمانے کہا کہ یہ ’’ڈیٹا ایج‘‘ اخلاقی تحفظات کی فوری ضرورت اورایس ڈی جیز کو مدد فراہم کرنے کے لیے گرینول ڈیٹا کی ضرورت پر روشنی ڈالتا ہے۔ مستقبل میں تعاون کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے ورکشاپ کی میزبانی کے لیے این ایس ایس ٹی اے اور ایم او ایس پی آئی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
جناب گیبریل گیمز (یو این ایس ڈی) کے ساتھ ساتھ جناب میتھیاس ریسٹر، یو این ایس ڈی نے کہا کہ یہ ورکشاپ بہت بروقت ہے اور شماریاتی نظم و نسق اور متعلقہ پہلوؤں کو دوبارہ تصور کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔
افتتاحی اجلاس کے بعد، ورکشاپ دو اختتامی اجلاسوں کے ساتھ تکنیکی سیشنز کے ساتھ آگے بڑھا، جو کہ کلیدی بصیرت اور سفارشات کا خلاصہ کرتے ہوئے گروپ اور پینل ڈسکشن کے طور پر تشکیل دی گئی تھیں۔
ورکشاپ کے بارے میں مزید معلومات درج ذیل لنکس پرکلک کریں۔
https://unstats.un.org/capacity-development/meetings/2025/data-ethics-asia-pacific/
اور یو این ایس آئی اے پی کے بارے میں معلومات کے لئے ذیل لنک پر کلک کریں۔
https://www.unsiap.or.jp/
این ایس ایس ٹی اے کے بارے میں https://nssta.gov.in/ پر کلک کریں
جبکہ ایم و ایس پی آئی کے بارے میں معلومات کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
https://www.mospi.gov.in/
****
ش ح۔ک ح ۔ع د
UNO-2733
(Release ID: 2144615)