کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر اور کیمیکل اور فرٹیلائزر کے وزیر جناب جے پی نڈا کا سعودی عرب کا دورہ آج اختتام پذیر ہوا
مالی سال 2025-26 سے ڈائمونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) کھاد کی سپلائی کو 3.1 ملین ٹن تک بڑھانے کے لیے معادن اور ہندوستانی کمپنیوں کے درمیان طویل مدتی معاہدوں پر دستخط کیے گئے
اس شعبے میں طویل المدتی تعاون کے امکانات تلاش کرنے کے لیے ایک مشترکہ ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے
طبی شعبے، صحت کی خدمات، ادویات، ڈیجیٹل ہیلتھ حل، اور علمی تبادلوں میں تعاون کو بڑھانے کے لیے یہ دو طرفہ ملاقاتیں کی گئیں
اس دورے کے دوران سعودی عرب سے بھارت کو کھاد کی طویل مدتی فراہمی کے لیے اہم وعدے حاصل کیے گئے
Posted On:
13 JUL 2025 9:07PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر برائے صحت و خاندانی فلاح و بہبود اور کیمیکلز و فرٹیلائزرز، جناب جے پی نڈا نے 11 سے 13 جولائی 2025 تک سعودی عرب کے شہروں دمام اور ریاض کا دورہ کیا۔
ان کا یہ دورہ کیمیکلز اور فرٹیلائزرز کے شعبے میں بھارت اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے پر مرکوز تھا۔
جناب نڈا ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کر رہے تھے، جس میں فرٹیلائزرز ڈپارٹمنٹ اور وزارت خارجہ کے سیکریٹری اور دیگر سینئر افسران شامل تھے۔
آج ریاض میں جناب جے پی نڈا نے سعودی عرب کے وزیر برائے صنعت و معدنی وسائل، عزت مآب جناب بندر بن ابراہیم الخریف سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں کھاد، پیٹروکیمیکلز، اور دواسازی کے شعبوں میں شراکت داری کو مستحکم کرنے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں وزراء نےمعادن اور بھارتی کمپنیوں آئی پی ایل ، کریبھکو اور سی آئی ایل کے درمیان طویل المدتی معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی۔
ان معاہدوں کے تحت مالی سال 2025-26 سے شروع ہو کر آئندہ پانچ سالوں تک سالانہ 31 لاکھ میٹرک ٹن ڈائی امونیم فاسفیٹ(ڈی اے پی) کھاد کی فراہمی کی جائے گی، جس میں باہمی رضامندی سے مزید پانچ سال کی توسیع کا بھی امکان ہے۔
دونوں فریقین نے دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ ڈی اے پی کے ساتھ ساتھ یوریا جیسے دیگر اہم کھادوں کو بھی شراکت داری کا حصہ بنایا جائے گا، تاکہ بھارت کی فرٹیلائزر سیکیورٹی کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔
ملاقات کے دوران باہمی سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سلسلے میں خاص طور پر بھارتی پبلک سیکٹر اداروں (پی ایس یوز) کے لیے سعودی عرب کے فرٹیلائزر شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے اور اس کے بدلے سعودی سرمایہ کاری کو بھارت میں راغب کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اس کے علاوہ، دونوں رہنماؤں نے مشترکہ تحقیق کے امکانات پر بھی غور کیا، خاص طور پر بھارت کے لیے مخصوص حسب ضرورت اور متبادل کھادوں کی تیاری کے حوالے سے، تاکہ زرعی پیداوار اور پائیداری کو بہتر بنایا جا سکے۔
مزید برآں، ایک مشترکہ ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس کی قیادت بھارت کی جانب سے سیکریٹری (فرٹیلائزر) اور سعودی عرب کی جانب سے وزارت صنعت و معدنی وسائل کے نائب وزیر برائے معادنی امور کر رہے ہیں، تاکہ اس شعبے میں طویل مدتی تعاون کے امکانات کو تلاش کیا جا سکے۔
جناب جے پی نڈا نے مملکت سعودی عرب کے وزیر توانائی اور بھارت-سعودی عرب اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کی اکنامی اور سرمایہ کاری کمیٹی کو چیئر،عزت مآب ولی عہد شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان السعود کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے اقتصادی شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عزت مآب ولی عہد نے مرکزی وزیر کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔
آج ریاض میں جناب جے پی نڈا کی سعودی نائب وزیر صحت، محترم المقام عبداللہ عبدالعزیز الرمیح سے بھی ملاقات ہوئی، جس میں طبی شعبے، صحت کی خدمات، ادویات، ڈیجیٹل ہیلتھ حل اور علمی تبادلے میں تعاون بڑھانے کے مواقع پر گفتگو کی گئی۔ اس ضمن میں انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے حالیہ سعودی عرب کے سرکاری دورے کے دوران دستخط شدہ صحت کے دوطرفہ مفاہمت نامہ (ایم او یو) کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
12 جولائی کو، جناب جے پی نڈا اور ان کے ہمراہ وفد نے معادن کی راس الخیر میں موجود سہولیات کا دورہ کیا اور فاسفیٹ پیداوار پلانٹ کا جائزہ لیا۔ ان کا جناب حسن علی، چیئرمین معادن فاسفیٹ اور دیگر سینئر عہدیداروں نے استقبال کیا ۔ بھارت سعودی عرب سے فرٹیلائزرز کی برآمدات کا ایک اہم مرکز ہے، اور معادن اس شعبے میں مملکت کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ 11 جولائی 2025 کو دمام میں سعودی انڈیا بزنس کونسل کے چیئرمین، جناب عبدالعزیز بن عبدالہادی القحطانی نے کیمیکلز اور فرٹیلائزرز کے مرکزی وزیر کے اعزاز میں مشرقی صوبے کے کاروباری حلقوں کی موجودگی میں عشائیہ دیا۔
جناب جے پی نڈا کے دورے نے بھارت اور مملکت سعودی عرب کے درمیان خصوصاً فرٹیلائزرز کے شعبے میں مضبوط اقتصادی تعلقات کو اجاگر کیا۔ مالی سال 2024-25 میں بھارت کی سعودی عرب سے ڈائی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) کھاد کی درآمدات 1.9 ملین میٹرک ٹن رہی، جو مالی سال 2023-24 کی 1.6 ملین میٹرک ٹن کی درآمدات کے مقابلے میں تقریباً 17 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ ان طویل مدتی معاہدوں کے دستخط کے بعد مالی سال 2025-26 سے ڈی اے پی کی فراہمی 3.1 ملین میٹرک ٹن تک بڑھ جائے گی۔ اس دورے نے سعودی عرب سے بھارت کو کھاد کی طویل مدتی فراہمی کے لیے اہم وعدے حاصل کیے۔
*****
(ش ح۔ش ت ۔ م ش)
U:2711
(Release ID: 2144451)