وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مویشیوں کے شعبے میں مقامی نسل کی ترقی اور جینیاتی بہتری کو مضبوط بنانے کے لیے حکمت عملیوں پر غورکیا گیا
اس طرح کی ورکشاپ جدید تکنالوجی کے ذریعے نسل کی بہتری پر توجہ مرکوز کرنے میں ایک اہم قدم ہے: ماہی پروری، مویشی پروری اور دودھ کی صنعت اور پنچایتی راج (ایف اے ایچ ڈی اینڈ پی آر)کے مرکزی وزیر ، جناب راجیو رنجن سنگھ
آب و ہوا، حفظان صحت اور مناسب دیکھ بھال مویشیوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے: اترپردیش کے وزیر اعلیٰ، جناب یوگی آدتیہ ناتھ
Posted On:
12 JUL 2025 7:58PM by PIB Delhi
ماہی پروری، مویشی پروری اور دودھ کی صنعت اور پنچایتی راج (ایف اے ایچ ڈی اینڈ پی آر) کے مرکزی وزر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج یعنی 12 جولائی 2025 کو اترپردیش کے شہر لکھنؤ میں واقع اندرا گاندھی کنونشن سینٹر میں ’’بھارت میں نسل کی ترقی کے موضوع پر منعقدہ ورکشاپ‘‘ کی صدر کی۔ اس ورکشاپ میں اترپردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ نے مہمان ذی وقار کے طور پر شرکت کی۔ مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کی ترقی کے وزیر ، حکومت اترپردیش، جناب دھرم پال سنگھ، حکومت اروناچل پردیش میں مویشی پروری کے وزیر جناب گیبریل ڈی وانگسو نے بھی اس ورکشاپ میں شرکت کی۔

ورکشاپ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں، تحقیقی تنظیموں، نجی اداروں، پالیسی سازوں، اور ترقی پسند کسانوں کو ملک بھر کے ماہرین کو اکٹھا کیا تاکہ مویشیوں کے شعبے میں مقامی نسل کی ترقی اور جینیاتی بہتری کو مضبوط بنانے کے لیے حکمت عملیوں پر غور کیا جا سکے۔
ورکشاپ میں 700 سے زیادہ مویشی پالنے والے کسانوں، جانوروں کے ڈاکٹروں، مرکز اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔ اس ورکشاپ کا مقصد ملک میں مویشیوں کی مقامی نسلوں کو بہتر بنانے کے لیے حکمت عملیوں اور پیش رفت کے بارے میں سوچنا تھا۔

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ عزت مآب جناب یوگی آدتیہ ناتھ نے گورکھپور میں مصنوعی حمل کے تربیتی ادارے کا افتتاح کیا۔ علاوہ ازیں، اس ورکشاپ میں مویشی پروری بنیادی ڈھانچہ ترقیاتی فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) کے تحت اترپردیش میں تین اہم بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں – گیان دھارا انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ، امیٹھی؛ شری چنچلا فوڈس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ، بریلی؛ برج واسی کیشو ملک پروڈکٹ، متھراکا آغاز کیا گیا۔ اس پروگرام میں بریڈرز ایسوسی ایشنز کے قیام کا فریم ورک بھی شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد نسل کے تحفظ کو مضبوط کرنا اور ملک بھر میں منظم بریڈر نیٹ ورکس کو فروغ دینا ہے۔


اپنے خطاب کے دوران، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے مرکزی ورکشاپ کے لیے اتر پردیش کو منتخب کرنے کے لیے وزیر ایف اے ایچ ڈی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مویشی پال کسان ملک کی ترقی اور دیہی معیشتوں کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ پاؤں اور منہ کی بیماری (ایف ایم ڈی) کے چیلنج سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے یقین دلایا کہ ریاست اپنے مویشیوں کو ایف ایم ڈی سے پاک بنانے کے لیے پرعزم ہے، اس طرح اس کے کسانوں کی خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ آب و ہوا، حفظان صحت اور مناسب دیکھ بھال جیسے عوامل مویشیوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے مقامی نسلوں کی پرورش کرنے والے کسانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ تیز رفتار ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو اپنائیں۔ انہوں نے جھانسی میں خواتین کی زیر قیادت کامیاب دودھ یونینوں پر روشنی ڈالی، جہاں سائنسی مویشیوں کی پرورش دیہی معیشتوں کو تبدیل کر رہی ہے۔ انہوں نے نسل کی بہتری اور تربیت میں گو سیوا آیوگ، یوپی کے کام کا ذکر کیا اور قدرتی کھیتی اور پائیداری کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ان کوششوں سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ مویشیوں کے شعبے میں خود انحصاری اور آتم نربھارت میں بھی اضافہ ہوگا۔
ایف اے ایچ ڈی کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے ملک بھر میں دودھ کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جاری ورکشاپ اس سمت میں ایک اہم قدم ہے، جس میں ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) اور سیکس سورٹڈ سیمین (ایس ایس ایس) جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے نسل کی بہتری پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ان اختراعات کا مقصد مویشیوں کے معیار کو بڑھانا اور کسانوں کی بہتر پیداوار اور آمدنی حاصل کرنے میں مدد کرنا ہے۔

انہوں نے کھرپکا اور منھ پکا بیماری(ایف ایم ڈی) کے کنٹرول اور خاتمے کے لیے حکومت ہند کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔انھوں نے میتریز کے کردار کی بھی تعریف کی، جو مصنوعی حمل (اے آئی) ٹیکنالوجی کو کسانوں کی دہلیز پر براہ راست لا رہے ہیں۔
وزیر نے ڈیری سیکٹر میں پائیداری کے ماڈل پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کے لئے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
اترپریش کے مویشی پروری کے محکمے سے وابستہ وزیر جناب دھرم پال سنگھ نے کہا کہ اتر پردیش کسانوں پر مبنی پالیسیوں کے ذریعے مویشیوں کے شعبے کی ترقی میں اہم پیش رفت کر رہا ہے۔ انہوں نے نسل کی بہتری کے لیے ریاست کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوپی مصنوعی حمل (اے آئی)آئی وی ایف، اور ایس ایس ایس جیسی تکنالوجیوں سے مستفید ہو رہاہے۔

اپنے خطاب کے دوران محترمہ الکا اپادھیائے، سکریٹری، محکمہ حیوانات اور ڈیری، حکومت ہند نے قومی ترقی کو آگے بڑھانے اور پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے میں مویشیوں کی ترقی کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے مویشیوں کے شعبے میں پیداواری صلاحیت، تکنیکی ترقی اور علاقائی توجہ کو بڑھانے کے لیے ایک کلیدی تصوریت کا خاکہ پیش کیا۔

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ اور ایف اے ایچ ڈی کے مرکزی وزیر نے ترقی پسند مویشی پالنے والے کاشتکاروں کے ساتھ راست طور پر بات چیت کی، جنہوں نے اس شعبے سے متعلق اپنے تجربات اور مشورے ساجھا کیا۔

اس دوران دو پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا جن کے تحت مویشی پروری کے شعبے میں جینیٹک پیشرفت اور تکنالوجی اختیارکاری کے لیے حکمت عملیوں اور اختراعات پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ان تبادلہ خیال کی نظامت محترمہ ورشا جوشی، ایڈشنل سکریٹری، حکومت ہند، ڈی اے ایچ ڈی اور ڈاکٹر ابھیجیت مشرا، مویشی پروری کے کمشنر، ڈی اے ایچ ڈی نے انجام دی۔ ان سیشنوں میں ہندوستان کے لائیوسٹاک سیکٹر میں جدید ٹیکنالوجیز اور اختراعات کے تبدیلی کے کردار پر غور و خوض کرنے کے لیے کلیدی اسٹیک ہولڈرز، سائنسدانوں اور پالیسی سازوں کو اکٹھا کیا گیا۔ مقررین نے کامیاب ماڈلز اور فیلڈ لیول کے تجربات پر روشنی ڈالی، جس میں نسل کے انتخاب، کارکردگی کی ریکارڈنگ، اور جدید تولیدی ٹیکنالوجیز کے استعمال کی اہمیت کو اجاگر کیا۔



یہ ورکشاپ ہندوستان کے مویشیوں کی نسل کی ترقی کی کوششوں کو عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے، ملک بھر میں مویشی پالنے والے کاشتکاروں کے لیے پائیداری، پیداواری صلاحیت، اور بہتر معاش کو یقینی بنانے میں ایک اہم قدم کو اجاگر کرتی ہے۔
*********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:2699
(Release ID: 2144329)
Visitor Counter : 3