خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گجرات کے کیوڈیا میں زونل اجلاس منعقد، خواتین و اطفال کی ترقی میں مرکز-ریاست ہم آہنگی کے عزم کا اعادہ


گجرات، مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، راجستھان اور گوا جیسی ریاستوں نے شرکت کی

پوشن2.0 کے تحت ایک اہم پیش رفت کے طور پر اعلان کیا گیا کہ یکم اگست سے مستحقین کی رجسٹریشن بایومیٹرک تصدیق کے ذریعے کی جائے گی، جس سے خدمات کی بہتر فراہمی اور ہدف بندی ممکن ہو سکے گی

مشن سَکشم آنگن واڑی اور پوشن2.0 پر مبنی خصوصی تعلیمی ماڈیولز تیار کیے گئے ہیں، جو آئی جی او ٹی کرم یوگی پلیٹ فارم پر دستیاب ہوں گے تاکہ ملک بھر میں ریاستی، ضلعی اور فیلڈ سطح کے کارکنان کی معلومات اور صلاحیتوں میں اضافہ کیا جا سکے

تقریب کے دوران وزارت کے مختلف مشنز پر مبنی مختصر فلمیں اور پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار (پی ایم آر بی پی) پر ایک ویڈیو بھی پیش کی گئی، جس میں نامزدگی کی آخری تاریخ31 جولائی 2025 کو عیاں کیا گیا

Posted On: 12 JUL 2025 6:52PM by PIB Delhi

خواتین و بچوں کی ترقی کی حکومتِ ہند کی وزارت نے آج (12جولائی 2025) کو گجرات کے کیوڈیا میں زونل میٹنگ کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ یہ اجلاس خواتین و اطفال کی ترقی کے شعبے میں مرکز اور ریاستوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے اور اہم فلیگ شپ اسکیموں کے نفاذ میں تیزی لانے کی جاری کوششوں کا حصہ تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-07-12at6.57.39PMD7EH.jpeg

اجلاس کی صدارت مرکزی وزیر برائے خواتین و اطفال کی ترقی، محترمہ انپورنا دیوی نے کی، جبکہ اس میں وزارتِ خواتین و اطفال کی ترقی کی مملکتی وزیر محترمہ ساوتری ٹھاکر، حکومتِ گجرات کی وزیر برائے خواتین و اطفال کی ترقی محترمہ بھانو بین بابریا، حکومتِ مدھیہ پردیش کی وزیر برائے خواتین و اطفال کی ترقی محترمہ نرملا بھوریا اور حکومتِ راجستھان کی وزیر مملکت برائے خواتین و اطفال کی ترقی ڈاکٹر منجو باگمار نے معزز مہمانوں کے طور پر شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-07-12at6.57.40PMCK5P.jpeg

زونل میٹنگ میں گجرات، مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، راجستھان اور گوا کی ریاستوں کے سینئر افسران نے سرگرم شرکت کی۔ اجلاس میں مشن شکتی، مشن وَتسَلیا، اور مشن سَکشم آنگن واڑی و پوشن 2.0 کے تحت کی جانے والی کوششوں میں ہم آہنگی پر تبادلۂ خیال ہوا، جہاں ریاستوں نے بہترین طریقۂ کار، اختراعی حکمتِ عملیوں اور کامیاب مداخلتوں کو باہمی سیکھنے اور عمل درآمد کے لیے پیش کیا۔

اپنے کلیدی خطاب میں مرکزی وزیر محترمہ انپورنا دیوی نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’’سپوشِت بھارت‘‘ اور خواتین کو بااختیار بنا کر اور بچوں کی بہتر پرورش کے ذریعے ملک کی ہمہ جہت ترقی کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے متحدہ کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مشن سَکشم آنگن واڑی کے تحت چہرے کے شناختی نظام جیسے تکنیکی آلات کے استعمال کو شفافیت، جوابدہی اور بہتر طرزِ حکمرانی کے لیے اہم قرار دیا۔

پوشن2.0 کے تحت ایک بڑی پیش رفت کے طور پر اعلان کیا گیا کہ یکم اگست سے مستحقین کی رجسٹریشن بایومیٹرک تصدیق کے ذریعے کی جائے گی، جس سے خدمات کی بہتر فراہمی اور مؤثر ہدف بندی ممکن ہو سکے گی۔ مزید یہ کہ مشن سَکشم آنگن واڑی اور پوشن2.0 پر مبنی خصوصی تعلیمی ماڈیولز تیار کیے گئے ہیں، جو آئی جی او ٹی کرم یوگی پلیٹ فارم پر دستیاب ہوں گے، تاکہ ریاستی، ضلعی اور فیلڈ سطح کے کارکنان کی معلومات اور صلاحیتوں میں اضافہ کیا جا سکے۔

وزیر موصوفہ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ شکایات کے ازالے کے نظام کو مضبوط بنائیں، آنگن واڑی مراکز پر بروقت خدمات کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور مستحقین کی مؤثر نشاندہی کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے نو عمر لڑکیوں اور نوجوان ماؤں میں ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینے اور پوشن ہیلپ لائن جیسے پلیٹ فارمز کو صرف شکایت مراکز کے بجائے عوامی شراکت اور خدمات کے معیار کی بہتری کے مراکز میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

مشن شکتی کے تحت ون اسٹاپ مراکز اور خواتین ہیلپ لائن 181 کی توسیع کو سراہتے ہوئے، وزیر موصوفہ نے پردھان منتری ماترتو وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) کے تحت آدھار سے مربوط براہ راست فائدے کی منتقلی  (ڈی بی ٹی) کے ذریعے شفافیت کو فروغ دینے میں ان کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔

وزیر موصوفہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ نئے لانچ کیے گئے مشن وَتسَلیا پورٹل کو روزمرہ کے کاموں سے منسلک کریں تاکہ بروقت ڈیٹا انٹری اور کارکردگی کی نگرانی ممکن ہو سکے۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ مشن وَتسَلیا کے تحت حال ہی میں شروع کیے گئے تکنیکی تربیتی پروگرام کے ذریعے 303 ماسٹر تربیت کاروں کو تربیت دی گئی ہے، جس میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو شامل کیا گیا۔ یہ تربیت ساوتری بائی پھولے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ  (ایس پی این آئی ڈبلیو سی ڈی) کے اشتراک سے دی گئی۔

جنسی بجٹنگ کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے وزیر موصوفہ نے بتایا کہ مالی سال 2025-26 کے مرکزی بجٹ میں 49 وزارتوں اور 5 مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 273 اسکیموں کے تحت مجموعی طور پر4.49 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو صنف پر مبنی جامع حکمرانی کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے مہاراشٹرا، کرناٹک، آسام اور کیرالہ میں نمایاں ڈیجیٹل اقدامات اور نگرانی کے ماڈلز کو تسلیم کرتے ہوئے ریاستوں کو ایک دوسرے سے سیکھنے اور ان کامیاب تجربات کو اپنانے کی ترغیب دی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزارتِ خواتین و اطفال کی ترقی کی مملکتی وزیر محترمہ ساوتری ٹھاکر نے اس بات پر زور دیا کہ سرکاری اسکیموں کی کامیابی کا دارومدار زمینی سطح پر مؤثر عمل درآمد اور فعال عوامی شراکت داری پر ہے۔

میزبان ریاست کی نمائندگی کرتے ہوئے محترمہ بھانو بین بابریا نے مرکز اور دیگر ریاستوں کے ساتھ بامعنی اشتراک کے ذریعے خواتین اور بچوں پر مرکوز پروگراموں کی مؤثر فراہمی کے لیے گجرات کی وابستگی کا اعادہ کیا۔

تقریب کے دوران وزارت کے مختلف مشنز پر مبنی مختصر فلمیں اور پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار (پی ایم آر بی پی) پر ایک ویڈیو پیش کی گئی، جس میں نامزدگی کی آخری تاریخ 31 جولائی 2025 کو عیاں کیا گیا۔ ان پیشکشوں نے وزارت کے ہم آہنگ، مربوط اور مستقبل بین نقطۂ نظر کو اجاگر کیا۔

مدھیہ پردیش سے محترمہ نرمالا بھوریا نے اپنی گفتگو میں آخری سِرے تک خدمات کی فراہمی کے لیے مربوط ٹیکنالوجی کے استعمال کو اجاگر کیا اور دیہی علاقوں میں ڈیجیٹل رسائی کو وسعت دینے کے لیے ریاست کی وابستگی کا اظہار کیا۔ راجستھان سے ڈاکٹر منجو باگمار نے نو عمر لڑکیوں اور ماؤں کے لیے ڈیجیٹل غذائی تعلیم پر ریاست کی کوششوں کو مشترک کیا اور اجلاس میں زیر بحث ماڈلز کو اپنانے کے لیے آمادگی ظاہر کی۔

وزارتِ خواتین و اطفال کی ترقی کے سکریٹری جناب انیل ملک نے ریاستوں کو حوصلہ دیا کہ وہ بروقت ڈیش بورڈز اور شہری رائے شماری کے نظام کے ذریعے کارکردگی کی مؤثر نگرانی کریں۔ انہوں نے نتائج پر مبنی منصوبہ بندی میں مؤثر انتظامی ڈیٹا اور صنفی بجٹنگ کے کردار پر بھی زور دیا۔

وزارت کی پائیدار اور جامع ترقی سے وابستگی کے تحت ’’ایک پیڑ ماں کے نام‘‘ پہل کے تحت پودا لگانے کی مہم بھی چلائی گئی۔ مندوبین نے چِلڈرن نیوٹریشن پارک اور اسٹیو آف یونٹی کا دورہ بھی کیا اور نرمدا آرتی اور لائٹ اینڈ ساؤنڈ شو میں شرکت کی، جس سے وزارت کے ثقافتی اقدار سے جڑے اور ہمہ گیر نفاذی نقطۂ نظر کی عکاسی ہوئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-07-12at6.57.39PM(1)5VSW.jpeg

زونل میٹنگ ایک بار پھر تمام شرکاء کے اس عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے جامع ترقی، ڈیجیٹل اختراعات اور مختلف شعبوں کے درمیان ہم آہنگی کو ترجیح دیتے ہوئے ’’وِکست بھارت@2047‘‘ کے مشترکہ قومی نظریے کی تکمیل کی سمت پیش رفت کو مزید تیز کیا جائے گا۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno-2697


(Release ID: 2144296)