سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
ڈی ایس جے ای نے اندور میں ایس ایم آئی ای اسکیم پر ایک قومی ورکشاپ، تربیتی پروگرام اور شراکت داروں کی مشاورت کا انعقاد کیا
مرکز اور ریاستوں کے سینئر افسران نے، شہری مقامی اداروں، این جی اوز، ماہرین اور شراکت داروں کے نمائندوں کے ساتھ ‘گداگری سے آزاد ہندوستان’ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے بہترین طریقوں اور حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
Posted On:
11 JUL 2025 4:25PM by PIB Delhi
سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی مرکزی وزارت(ایم /او ایس جے ای ) نے آج اندور میں ایک قومی ورکشاپ اور واقفیت پروگرام کا انعقاد کیا، جس میں گداگری کے عمل میں مصروف (ایس ایم آئی ایل ای-بی) افراد کی جامع بازآبادکاری کے لیےایس ایم آئی ایل ای ذیلی اسکیم پر توجہ مرکوز کی گئی۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت سکریٹری (ڈی/او ایس جے ای) جناب امت یادو نے کی، جس میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے سینئر معززین نے شرکت کی۔
اس ایک روزہ قومی ورکشاپ نے ریاستی نوڈل افسران، شہری مکامی اداروں ، این جی اوز کے نمائندوں اور ایس ایم آئی ایل ای – بی کے مستحکم نفاذ کے لیے ماہرین کے نیٹ ورک کے اراکین کو یکجا کیا۔ کو اس دوران بچاو ، پرائیمری بازآبادکاری اور روزی روٹی میسر کرانے پر خصوصی توجہ دی گئی ۔
ورکشاپ کی جھلکیاں:
- تکنیکی جلسو ں کے دوران مہارت کے فروغ(این ایس ڈی سی پریزینٹیشن) اورکاؤنسلنگ طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے حقیقی زندگی کی کامیابی کی داستانوں اور روزی روٹی کے امکانات پر ماہرین کی رائے کے ذریعے گداگری میں شامل افراد کے بچاو اور بازآبادکاری کا احاطہ کیا گیا۔ اس دوران این آئی ایس ڈی کے ماہرین نے رہنمائی کی ۔ ان میں 6 ریاستوں کے نوڈل افسران کے ساتھ پینل مباحثہ ، فیلڈ کے تجربات کا اشتراک اور وزارت کے افسران کے ساتھ بہترین طریقہ کار اور میعاری طریقہ کار پر غورو خوض کے ساتھ دن کا اختتام ہوا۔
- گداگری سے کامیابی سے باہر آئے اور بازآبادکاری سے فائدہ اٹھانے والے مستفدین کے تجربوں کا اشتراک ۔
- شراکت داروں سے مشاورت: ایڈیشنل سیکرٹری(ڈی/او ایس جے ای)کی قیادت میں شراکت داروں نے نظر ثانی شدہ ایس ایم آئی ایل ای رہنما خطوط، لاگت کے ضوابط اور مالی سال 2025-26 کے بعد ممکنہ توسیع کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اپنے کلیدی خطاب میں، جناب امیت یادو نے گداگری کے کام میں مصروف افراد کی جامع بازآبادکاری کے لیے حکومت کی غیر متزلزل عزم پر زور دیا اور مؤثر نتائج کے لیے متحد کارروائی، صلاحیت سازی، اور ڈیٹا پر مبنی عمل درآمد کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
سماجی انصاف اور معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے (ایم پی) کی پرنسپل سکریٹری محترمہ سونالی پونکشے ویان گنکر نے شمولیاتی بازآبادکاری کی پہل کے اقدامات پر روشنی ڈالی اور اس عمل میں مصروف افراد کی جامع بازآبادکاری کے مؤثر نفاذ کے لیے بین محکمہ جاتی تال میل کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ اپنے خطاب میں، (ڈی/او ایس جے ای)کی اے ایس ، محترمہ کیرالین کے دیشمکھ نے شمولیاتی اور باوقار سماجی امداد کے تئیں وزارت کے عزم کو دوہرایا ۔
اکتوبر 2023 میں شروع کی گئی،ایس ایم آئی ای اسکیم (حاشیہ بردار افراد کے لیے روزی روٹی اور کاروباری مدد) ایک تاریخی قدم ہے جس کا مقصد مرکزی اور ریاستی حکومتوں، شہری مقامی اداروں ، سول سوسائٹی تنظیموں اور نفاذ سے متعلق مختلف ایجنسیوں کی تال میل والی کوششوں کے ذریعے ، بھکشا ورتّی مکت بھارت-، گداگری سے آزاد ہندوستان کا حصول ہے۔ آج تک 22,410 سے زیادہ افراد کی شناخت کی گئی ہے اور 3,400 کی بازآبادکاری کی گئی ہے۔ ، ایس ایم آئی ایل ای اسکیم کا اثر مرحلہ 3 میں بڑھنے جا رہا ہے جہاں 34 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 100 شہروں کا احاطہ کیا جائے گا۔
اس قومی نفاذ ورکشاپ اور قومی سطح کی مشاورت نے ریاستی نوڈل افسران، ضلع نوڈل افسران، این جی اوز/عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کو ملک بھرکی 23 سے زیادہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور 67 اضلاع سے یکجا کیا۔ اس دوران مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت ، این آئی ایس ڈی، حکومت ہند کے سینئر افسران نے سماج کے سب سے حاشیے پر کھڑے طبقات کے لیے وقار ، شمولیت ، پائیدار روز گار کے لیے حکومت کی عہد بستگی پر زور دیا ۔ ورکشاپ کے دوران سکریٹری جناب امت یادو نے باز آبادکاری سے سے گزرے گداگروں کے ذریعے تیار کردہ سازو سامان کا بھی جائزہ لیا۔
*****
ش ح۔ ض ر۔ خ م
(U N.2673)
(Release ID: 2144080)