وزارت دفاع
ہندوستانی بحریہ غوطہ خوری میں مدد فراہم کرنے والےملک میں تیارکئے گئے پہلے ویسل(جہاز)- ’نسٹر‘ کوشامل کرے گی
Posted On:
10 JUL 2025 4:36PM by PIB Delhi
بھارتی بحریہ18 جولائی2025 کو وشاکھاپٹنم کے بحری ڈاکیارڈ میں پہلے درجے کی ڈائیونگ سپورٹ ویسل (ڈی ایس وی) ’’نِسٹر‘‘ کو شامل کرنے کے لیے تیار ہے۔اس تقریب کی صدارت عزت مآب وزیر دفاع، جناب راجناتھ سنگھ کریں گے۔ اس موقع پر جہاز کو باضابطہ شامل کیا جائے گا، جو مقامی طور پر ’’ہندوستان شپ یارڈ لمیٹڈ‘‘، وشاکھاپٹنم کے ذریعے ڈیزائن اور تعمیر کیا گیا ہے۔ شامل ہونے کے بعد یہ جہاز مشرقی بحری کمان میں شامل ہوگا اور گہرے سمندر کی ڈائیونگ اور آبدوزوں کی بچاؤ کی کارروائیوں میں معاونت فراہم کرے گا۔
یہ جہاز بھارتی حکومت کی دفاعی پیداوار میں خود انحصاری اور ’’آتم نربھرتا‘‘ پر توجہ مرکوز کئے جانے کا غماز ہے۔ حوصلہ افزا، منفرد اور جدید ترین اس جہاز کی تعمیر میں مجموعی طور پر 120 ایم ایس ایم ایز (چھوٹی، بہت چھوٹی اوردرمیانہ درجے کی صنعتوں) نے حصہ لیا ہے، جنہوں نے 80فیصد سے زائد مقامی مواد کا استعمال کیا ہے۔ مذکورہ پروجیکٹ بھارتی بحریہ کے وژن کوحقیقت کی شکل دینےکی جانب ایک اہم قدم ہے،جسے پیچیدہ مقامی پلیٹ فارمز کے لئے ڈیزائن اور تعمیرکیاگیا ہے۔
اپنے سابقہ روپ میں، سابقہ ’’نِسٹر‘‘ ایک آبدوز شکن بحری جہاز تھا، جسے بھارتی بحریہ نے 1969 میں سابقہ سوویت یونین سے حاصل کیا تھا اور 1971 میں اسے شامل کیا گیا تھا۔ دو دہائیوں کی خدمت کے دوران، اس نے بھارتی بحریہ کی ڈائیونگ اور آبدوز شکن کارروائیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ اس جہاز کے شامل ہونے کے ساتھ، سابقہ ’’نِسٹر‘‘ کی وراثت کو آگے لے جانے کا عمل جاری ہے، جس کا نعرہ ’سرکشیتا یتھارتھ شوریم‘ ہے، جس کا ترجمہ ہے ’درستگی اور بہادری کے ساتھ ڈلیورنس‘،ہے جو اس جہاز کے اہم کرداروں کا عکاس ہے۔
تقریباً120 میٹر طویل اور 10,000 ٹن سے زائد وزن کے ساتھ، یہ ڈائیونگ سپورٹ ویسل (ڈی ایس وی) انتہائی درستگی کے ساتھ اپنی پوزیشن برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو ڈائنامک پوزیشننگ سسٹم کا استعمال کرتی ہے۔ اس کے وسیع ڈائیونگ کمپلیکس میں ایئر اور سوفیصد ڈائیونگ سسٹمز کے ساتھ ساتھ زیرِ آب ریموٹلی آپریٹیڈ وہیکلز (آراو وی ایس) اور سائیڈ اسکین سونار بھی شامل ہیں، جو اس جہاز کی کارروائیاں انجام دینے سے متعلق صلاحیت کو مزید بڑھاتے ہیں۔ ڈیپ سبمرجنس ریسکیو وہیکل (ڈی آر وی) کے لیے ’مدر شپ‘ کے طور پر، اس پلیٹ فارم کی کمیشننگ، بھارتی بحریہ کی آبدوز شکن کی تیاری میں ایک اہم صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔
یہ جہاز آپریشن تھیٹر، انٹیسیو کیئر یونٹ، آٹھ بستروں والے اسپتال اور ہائپر بیرک میڈیکل سہولتوں سے بھی آراستہ ہے، جو اس کی اہم آپریشنل ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہیں۔
سمندر میں60 دن سے زیادہ کی استقامت، ہیلی کاپٹر کارروائیوں کے ذریعے اسٹیج لینے کی صلاحیت اور 15 ٹن کی سب سی کرین اس جہاز کو ایک انتہائی کثیر جہتی پلیٹ فارم بناتی ہے۔
نِسٹرکوشامل کئے جانے اور اس کا بھارتی بحریہ کی مشرقی بحری کمان میں انضمام نہ صرف بھارت کی زیرِ آب آپریشنل تیاریوں کو مزید مضبوط کرے گا بلکہ بھارت کی سمندری حکمتِ عملی کو بھارتی بحرِ ہند کے علاقے میں بھی مزید مستحکم کرے گا۔
************
ش ح ۔ ش م ۔ م ا
Urdu Release No-2635
(Release ID: 2143787)