وزارت دفاع
وزیر دفاع 7 جولائی کو نئی دہلی میں دفاعی اکاؤنٹس محکمہ کی میزبانی میں منعقد ہونے والی کنٹرولروں کی کانفرنس 2025 کا افتتاح کریں گے
Posted On:
06 JUL 2025 2:57PM by PIB Delhi
محکمہ دفاعی اکاؤنٹس (ڈی اے ڈی) 7 سے 9 جولائی 2025 تک ڈاکٹر ایس کے کوٹھاری آڈیٹوریم، ڈی آر ڈی او بھون، نئی دہلی میں کنٹرولرز کانفرنس 2025 کی میزبانی کرے گا۔ اس کانفرنس کا افتتاح 7 جولائی کو وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ کریں گے۔ افتتاحی تقریب میں اعلیٰ عسکری اور سول قیادت کی موجودگی متوقع ہے، جن میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، تینوں افواج کے سربراہان، سیکریٹری دفاع جناب راجیش کمار سنگھ، مالی مشیر (دفاعی خدمات) جناب ایس جی دستیدار اور کنٹرولر جنرل آف ڈیفنس اکاؤنٹس ڈاکٹر میانک شرما شامل ہوں گے۔ یہ کانفرنس ہندوستان کے دفاعی مالیاتی ڈھانچے کے مستقبل کی تشکیل کے لیے ایک کلیدی پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتی ہے۔
یہ کانفرنس پالیسی پر بات چیت، اسٹریٹجک جائزہ اور ادارہ جاتی اختراع کے لیے ایک نمایاں فورم ہے، جو ڈی اے ڈی، سول سروسز، تعلیمی اداروں، مفکرین اور دفاع و مالیات کے شعبوں سے وابستہ فریقین کو ایک ساتھ لاتی ہے۔ یہ پلیٹ فارم ان چیلنجز کا جائزہ لینے، اصلاحات کا آغاز کرنے اور دفاعی تیاری میں مالیاتی نظم و نسق کے کردار کو فروغ دینے کے لیے نہایت اہم ہے۔
اس سال کی کانفرنس کا موضوع ہے: ’دفاعی مالیات اور معاشیات کے ذریعے مالی مشورہ، ادائیگی، آڈٹ اور حساب کتاب میں تبدیلی۔‘ یہ موضوع محکمہ کے اندر ایک بڑے نظریاتی اور عملی تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے، جس کے تحت ڈی اے ڈی کو محض ایک فنانس اور اکاؤنٹس ادارے سے بدل کر ایک مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ ادارہ بنایا جا رہا ہے جو دفاعی مالیات اور معاشیات پر مرکوز ہوگا۔ یہ تبدیلی وزیر دفاع کی یکم اکتوبر 2024 کو پیش کردہ اسٹریٹجک بصیرت کی روشنی میں کی جا رہی ہے، جو داخلی، جامع اور قومی سلامتی کی ابھرتی ہوئی ضروریات سے ہم آہنگ ہے۔ اس تبدیلی کی بنیاد ڈی اے ڈی کے نئے مشن اسٹیٹمنٹ اور نعرے ’’چوکنا، چُست، قابلِ تطبیق‘‘ پر ہے، جو اس تقریب کے دوران باضابطہ طور پر جاری کیا جائے گا۔
کانفرنس میں آٹھ اعلیٰ سطحی تجارتی اجلاس (منن سَتر) منعقد ہوں گے، جن میں بجٹ و اکاؤنٹس میں اصلاحات، داخلی آڈٹ کی ازسرنو تشکیل، اشتراکی تحقیق، قیمتوں میں جدت اور صلاحیت سازی جیسے موضوعات پر غور کیا جائے گا۔ ان سیشنز میں مربوط مالیاتی صلاحکاروں (آئی ایف ایز) کے ارتقائی کردار پر بھی تبادلہ خیال ہوگا کہ وہ کس طرح مالی نظم و ضبط کو برقرار رکھتے ہوئے ایک خود انحصار اور مسابقتی دفاعی صنعت کے لیے اسٹریٹجک تعاون فراہم کر سکتے ہیں۔
ڈی اے ڈی 26.8 لاکھ کروڑ روپے کے دفاعی بجٹ کا انتظام سنبھالتا ہے، جس میں 1.7 لاکھ کروڑ روپے پنشن کے لیے مخصوص ہیں۔ یہ محکمہ تنخواہوں، پنشن کی ادائیگی، آڈٹ، خریداری کی قیمتوں کے تعین اور اسٹریٹجک مالی مشورے میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔ پچھلے سال کے دوران محکمہ نے ڈیجیٹل تبدیلی کے میدان میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں درج ذیل نمایاں اصلاحات شامل ہیں:
- سمپورن: دفاعی خریداری اور ادائیگی کے لیے اے آئی سے چلنے والا ایک مکمل خودکار نظام، جو شفافیت اور تیزی کو فروغ دیتا ہے۔
- اسپارش: اب 32 لاکھ سے زائد پنشنرز کو خدمات فراہم کرنے والا یہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم شفافیت اور رسائی کے ساتھ پنشن کی ترسیل کے نظام کو یکسر بدل چکا ہے۔
- اسپارش وین: تمل ناڈو میں شروع کی جانے والی ایک موبائل مہم، جو سابق فوجیوں کو ان کے دروازے پر پنشن خدمات فراہم کرتی ہے۔
- ای-رَکشا آواس : کرایے کی وصولی کا خودکار نظام، جس کے ذریعے 500 کروڑ روپے سے زائد کی رقم وصول کی جا چکی ہے اور 2,700 کروڑ روپے سے زیادہ کے کرایہ نامے جاری کیے گئے ہیں۔
- دفاعی سفری نظام (ڈی ٹی ایس) اور اے آئی پر مبنی خریداری کے آلات: دفاعی مالیاتی نظام کو مزید اسمارٹ، ڈیٹا پر مبنی اور مؤثر بنانے کی جانب ایک قدم۔
گزشتہ کنٹرولرز کانفرنس کے بعد سے ڈیفنس اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ (ڈی اے ڈی) نے 206 بیداری پروگرام منعقد کیے ہیں اور ملک بھر میں 200 سے زائد سروس مراکز قائم کیے ہیں، جس سے آخری سرے تک خدمات کی فراہمی اور متعلقہ فریقین سے رابطے کو مضبوطی ملی ہے۔
تربیت اور مہارت میں اضافہ اس تبدیلی کے مرکز میں ہے، جہاں این اے ڈی ایف ایم پونے اور سی ای این ٹی آر اے ڈی دہلی جیسے ادارے دفاعی معیشت، ڈیٹا اینالیٹکس، اور ڈیجیٹل وسائل کے نظم و نسق میں افسران کی تعلیم کے علمبردار ہیں۔ ڈی اے ڈی کے آڈٹ افعال بھی اب جدید مینجمنٹ انفارمیشن سسٹمز (ایم آئی ایس) میں ڈھل رہے ہیں، جو خطرات کی ابتدائی نشان دہی، کارکردگی کے معیارات اور فیصلہ سازی میں معاون ڈھانچے فراہم کرتے ہیں۔
وزارت دفاع کی جانب سے 2025 کو ’’سالِ اصلاحات‘‘ قرار دیے جانے کے تناظر میں، یہ کانفرنس ایسے قابلِ عمل نتائج فراہم کرنے کی توقع رکھتی ہے جو بھارت کے دفاعی مالیاتی ڈھانچے کو مزید مستحکم بنائیں گے۔ یہ عمل ’’آتم نربھر بھارت‘‘ کے جذبے سے سرشار ہوگا، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے ساتھ کم سے کم حکومت ہو۔ ان مباحثوں سے ایک مضبوط مالیاتی بنیاد رکھی جائے گی، جو قومی دفاعی صلاحیتوں کو تقویت دے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ مالیاتی نظام تیزرفتار، جواب دہ اور ہندوستان کے طویل مدتی سکیورٹی اہداف کے ساتھ حکمتِ عملی کے طور پر ہم آہنگ ہوں۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 2504
(Release ID: 2142721)