وزیراعظم کا دفتر
ترینیداد اور ٹوباگو میں ہندوستانی برادری سے وزیر اعظم کے خطاب کا متن
Posted On:
04 JUL 2025 6:43AM by PIB Delhi
وزیر اعظم کملا پرساد بسیسر جی،
کابینہ کے ارکان،
آج موجود تمام معززین،
ہندوستانی برادری کے ارکان،
خواتین و حضرات،
نمسکار!
سیتا رام!
جے شری رام!
کیا آپ کچھ یاد کر سکتے ہیں… کیا اتفاق ہے!
آج شام آپ سب کے درمیان ہونا میرے لیے بڑے فخر اور خوشی کی بات ہے۔ میں وزیر اعظم کملا جی کی شاندار مہمان نوازی اور ان کے ہمدردانہ الفاظ کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
میں ابھی ہمنگ برڈز کی اس خوبصورت سرزمین پر پہنچا ہوں اور میری پہلی ملاقات یہاں کی ہندوستانی برادری کے لوگوں سے ہے۔ یہ مکمل طور پر فطری محسوس ہوتا ہے۔ آخر ہم ایک خاندان کا حصہ ہیں۔ میں آپ کی گرم جوشی اور محبتوں کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
دوستو،
میں جانتا ہوں کہ ترینیداد اور ٹوباگو میں ہندوستانی برادری کی کہانی حوصلہ افزاہے۔ آپ کے آباؤ اجداد نے جن حالات کا سامنا کیا، وہ مضبوط سے مضبوط لوگوں کے جذبے کو بھی توڑ سکتا تھا ۔ لیکن انہوں نے پرامید ہوکرمشکلات کا سامنا کیا۔ انہیں مشکلات کا ڈت کرسامنا کیا۔
وہ گنگا اور جمنا کو اپنے پیچھے چھوڑ آئے، لیکن رامائن کو اپنے دلوں میں بسائے رکھا۔ انہوں نے اپنی سرزمین کو چھوڑا، لیکن اپنی روح کو نہیں چھوڑا۔ وہ محض مہاجر نہیں تھے۔ وہ ایک لازوال تہذیب کے پیامبر تھے۔ ان کی شراکت نے اس ملک کو ثقافتی، اقتصادی اور روحانی طور پر مالامال کیا ہے۔ اس خوبصورت ملک پر آپ سب نے جو اثرات مرتب کئے ہیں، ذرا اس کو دیکھیں۔
کملا پرساد-بیسّسر جی – اس ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم ہیں۔ محترمہ کرسٹین کارلا کینگالو جی – بطور خاتون صدر رہیں۔ آنجہانی جناب باسدیو پانڈے،جو ایک کسان کے بیٹے تھے، وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوئے اور ایک قابل احترام عالمی رہنما بنے۔ مشہور ریاضی داں رودرناتھ کپل دیو،ممتاز موسیقی کار سندر پوپو، معرف کرکٹر ڈیرن گنگا اور سیوا داس سادھو، جن کی عقیدت نے سمندر میں مندر کی تعمیر کا کام کیا۔ ایسے کامیاب لوگوں کی فہرست طویل ہے۔
آپ، گرمٹیا مزدور وں کے بچے، آپ کی جدوجہد کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے۔ آپ کی تعریف آپ کی کامیابی، آپ کی خدمت اور آپ کی اقدار سے ہوتی ہے۔ سچ کہوں تو ’’ڈبلز‘‘ اور ’’دال پوری‘‘ میں کوئی جادو ضرور ہے - کیونکہ آپ نے اس عظیم ملک کی کامیابی کو دوبالا کر دیا ہے!
دوستو،
جب میں 25 برس پہلے آخری بار یہاں تھا، تو ہم سب نے لارا کی کور ڈرائیو اور پل شاٹ کی تعریف کی۔ آج سنیل نارائن اور نکولس پورن ہیں جو ہمارے نوجوانوں کے دلوں میں وہی جوش و ولولہ جگاتے ہیں۔ تب سے لے کر اب تک، ہماری دوستی مزید مضبوط ہوئی ہے۔
بنارس، پٹنہ، کولکاتا، دہلی خواہ ہندوستان کے شہر ہیں، لیکن یہاں کی گلیوں کے نام بھی ان شہروں پر ہیں۔ نوراتری، مہاشوراتری، جنم اشٹمی یہاں خوشی، جذبے اور فخر کے ساتھ منائی جاتی ہیں۔ چوتال اوربیٹھک گان اب بھی یہاں پر پھل پھول رہے ہیں۔
میں بہت سے شناسا چہروں کی گرمجوشی دیکھ سکتا ہوں اور میں نوجوان نسل کی روشن آنکھوں میں تجسس دیکھ سکتا ہوں - جو سیکھنے کے ساتھ ساتھ بڑھنے کے لیے بے تاب ہے۔ واقعی، ہمارے تعلقات جغرافیہ اور نسلوں سے ماورا ہیں۔
دوستو،
میں بھگوان شری رام میں آپ کے گہرے عقیدے کے بارے میں جانتا ہوں۔
ایک سو اسی سال بیتل ہو،من نہ بھولل ہو، بھجن رام کے ، ہر دل میں گونجل ہو۔
سانگرے گرانڈے اور ڈاو ولیج کے رام لیلا کو واقعی منفرد کہا جاتا ہے۔ شری رام چرت مانس میں کہا گیا ہے،
رام دھامدا پوری سوہاونی۔
لوک سمست بدت اتی پاونی ۔
اس کا مطلب ہے کہ بھگوان شری رام کا مقدس شہر اتنا خوبصورت ہے کہ اس کی شان و شوکت پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ سب نے 500 برس بعد رام للا کی ایودھیا واپسی کا بڑی خوشی سے خیر مقدم کیا ہوگا۔
ہمیں یاد ہے، آپ نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے مقدس پانی اور شیلا(پتھر) بھیجے تھے۔ میں بھی کچھ اُسی عقیدے کے ساتھ یہاں لایا ہوں۔ ایودھیا میں رام مندر کا چھوٹے ماڈل اور سریو ندی سے پانی لانا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
جنم بھومی مم پوری سہاونی۔
اتردسی بہ سرجو پاونی۔
جامجن تے بنہنی پریاسا۔
مم سمیپ نر پاوہنی باسا۔
پربھو شری رام کہتے ہیں کہ ایودھیا کی شان مقدس سریو سے پھوٹتی ہے۔ جو بھی اس کے پانی میں ڈبکی لگاتا ہے وہ خود شری رام کے ساتھ ابدی ملاپ حاصل کر لیتا ہے۔
سریو جی اور مقدس سنگم کا یہ پانی ، عقیدت کا امرت ہے۔ یہ وہ بہتی ہوئی دھاراہے جو ہماری اقدار اور ہمارے اخلاقیات کو ہمیشہ زندہ رکھتی ہے۔
آپ سب جانتے ہیں کہ دنیا کا سب سے بڑا روحانی اجتماع، مہا کمبھ، اس سال کے شروع میں ہوا تھا۔ مجھے مہا کمبھ کا پانی اپنے ساتھ لانے کی سعادت بھی حاصل ہوئی ہے۔ میں کملا جی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ دریائے سریو اور مہا کمبھ کے مقدس پانی کو یہاں گنگا دھارامیں پیش کریں۔ ترینیداد اور ٹوباگو کے لوگوں کا یہ مقدس پانی بھلا کرے۔
دوستو،
ہم اپنی ہندوستانی برادری کی طاقت اور حمایت کی بہت قدر کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے 35 ملین سے زیادہ ہندوستانی تارکین وطن، ہمارا فخر ہیں۔ جیسا کہ میں نے اکثر کہا ہے، آپ میں سے ہرایک - ہندوستان کی اقدار، ثقافت اور وراثت کا سفیر-راشٹر دوت ہے ۔
اس سال، جب ہم نے بھونیشور میں پرواسی بھارتیہ دیوس کی میزبانی کی، تو صدر محترمہ کرسٹین کارلا کنگالو جی ہماری مہمان خصوصی تھیں۔ کچھ سال پہلے، وزیر اعظم کملا پرساد-بسیسر جی نے ہمیں اپنی موجودگی سے نوازا تھا۔
پرواسی بھارتیہ دیوس پر، میں نے دنیا بھر میں گرمٹیابرادری کو اعزازبخشنے اور ان کے ساتھ جڑنے کے لیے کئی پہل کا اعلان کیا۔ ہم ماضی کی نقشہ سازی کررہے ہیں اور روشن مستقبل کے لیے لوگوں کو قریب لا رہے ہیں۔ ہم گرمٹیا براداری کا ایک جامع ڈیٹا بیس بنانے پر سرگرمی سے کام کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے گاوں اور قصبوں کی دستاویز کرنا جہاں سے ان کے آباؤ اجداد نے ہجرت کی، ان جگہوں کی نشاندہی کرنا جہاں وہ آباد ہوئے، ان کے آباؤ اجداد کی وراثت کا مطالعہ اور تحفظ اور باقاعدہ عالمی گرمٹیاکانفرنسوں کے انعقاد کے لیے کام کرنا اس میں شامل ہے۔ اس سے ترینیداد اور ٹوباگو میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ گہرے اور تاریخی تعلقات بھی مضبوط ہوں گے۔
آج، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ترینیدا اور ٹوباگو میں ہندوستانی تارکین وطن کی چھٹی نسل کو اب او سی آئی کارڈ دیے جائیں گے۔ آپ صرف خون یا کنیت سے جڑے ہوئے نہیں ہیں، آپ تعلق سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہندوستان آپ کی طرف دیکھتا ہے، ہندوستان آپ کا استقبال کرتا ہے اور ہندوستان آپ کو گلے لگاتا ہے۔
دوستو،
وزیر اعظم کملا جی کے آباؤ اجداد بہار کے بکسر میں رہتے تھے۔ کملا جی بھی وہاں تشریف لا چکی ہیں.... لوگ انہیں بہار کی بیٹی سمجھتے ہیں۔
ہندوستان میں لوگ وزیر اعظم کملا جی کو بہار کی بیٹی مانتے ہیں۔
یہاں موجود بہت سے لوگوں کے آباؤ اجداد بہار سے آئے تھے۔ بہار کی وراثت…. دنیا کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے لیے بھی فخر کی بات ہے۔ جمہوریت ہو، سیاست ہو، سفارتکاری ہو یا اعلیٰ تعلیم، بہار نے صدیوں پہلے ایسے کئی موضوعات میں دنیا کو ایک نئی سمت دکھائی تھی۔ مجھے یقین ہے کہ 21ویں صدی کی دنیا کے لیے بھی بہار کی سرزمین سے نئی ترغیب اور نئے مواقع سامنے آئیں گے۔
کملا جی کی طرح یہاں بہت سے لوگ ہیں جن کی جڑیں بہار میں ہیں۔ بہار کی وراثت ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے۔
دوستو،
مجھے یقین ہے کہ آپ میں سے ہر ایک ہندوستان کی ترقی پر فخر محسوس کرتا ہے۔ نئے ہندوستان کے لیے، ترقی کی کوئی حد متعین نہیں ہے۔ جب ہندوستان کا چندریان چاند پر اترا تو آپ سب نے جشن منایا ہوگا۔ جس جگہ یہ اترا، ہم نے اس کا نام شیو شکتی پوائنٹ رکھا ہے۔
آپ نے بھی ایک تازہ خبر سنی ہو گی۔ ایک ہندوستانی خلاباز اب بھی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود ہے۔ اب ہم انسان بردار خلائی مشن - گگن یان پر کام کر رہے ہیں۔ وہ وقت دور نہیں جب ایک ہندوستانی چاند پر چہل قدمی کرے گا اور ہندوستان کا اپنا خلائی اسٹیشن ہوگا۔
ہم اب صرف ستاروں کی گنتی نہیں کرتے ہیں... آدتیہ مشن کی شکل میں ….ان کے قریب تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہمارے لئے اب چندا ماما دور کے نہیں ہیں۔ ہم اپنی محنت سے ناممکن کو بھی ممکن بنا رہے ہیں۔
خلا میں ہندوستان کی حصولیابیاں صرف ہماری نہیں ہیں۔ ہم باقی دنیا کے ساتھ بھی فوائد کا اشتراک کر رہے ہیں۔
دوستو،
ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے۔ جلد ہی ہم دنیا کی تین بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائیں گے۔ ہندوستان کی ترقی اور پیشرفت کے فوائد سب سے زیادہ ضرورت مندوں تک پہنچ رہے ہیں۔
ہندوستان نے دکھایا ہے کہ غریبوں کو بااختیار بنا کر …امپاور کرکے ….غربت کو شکست دی جا سکتی ہے۔ پہلی بار کروڑوں لوگوں میں یہ اعتماد پیدا ہوا ہے کہ ہندوستان غربت سے آزاد ہوسکتا ہے۔
عالمی بینک نے پایا ہے کہ ہندوستان نے گزشتہ دہائی میں 250 ملین سے زیادہ لوگوں کو انتہائی غربت سے باہر نکالا ہے۔ ہندوستان کی ترقی ہمارے اختراعی اور پر جوش نوجوانوں کے ذریعے رفتار پا رہی ہے۔
آج ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ مرکز ہے۔ ان میں سے تقریباً نصف اسٹارٹ اپس میں بھی خواتین بطور ڈائریکٹر ہیں۔ تقریباً 120 اسٹارٹ اپس کو یونیکارن کا درجہ حاصل ہے۔ مصنوئی ذہانت(اے آئی)، سیمی کنڈکٹرز اور کوانٹم کمپیوٹنگ کے قومی مشن ترقی کے نئے انجن بن رہے ہیں۔ ایک طرح سے اختراع ایک عوامی تحریک بن رہی ہے۔
ہندوستان کے یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یوپی آئی) نے ڈیجیٹل ادائیگیوں میں انقلاب برپا کردیا ہے۔ دنیا کے تقریباً 50فیصد ریئل ٹائم ڈیجیٹل لین دین ہندوستان میں ہوتے ہیں۔ میں ترینیداد اور ٹوباگو کو یو پی آئی کو اپنانے والا خطے کا پہلا ملک بننے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ اب پیسے بھیجنا اتنا ہی آسان ہوگا جتنا ’گڈ مارننگ‘ ٹیکسٹ میسج بھیجنا! اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ یہ ویسٹ انڈیز کے باؤلنگ اٹیک سے بھی تیز ہوگا۔
دوستو،
ہمارا مشن مینوفیکچرنگ ہندوستان کو مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ہم دنیا کے دوسرے سب سے بڑے موبائل بنانے والے بن گئے ہیں ۔ ہم دنیا بھر میں ریلوے لوکو موٹیو برآمد کر رہے ہیں۔
صرف گزشتہ دہائی میں ہماری دفاعی برآمدات میں 20 گنا اضافہ ہوا ہے۔ ہم صرف ہندوستان میں مینوفیکچرنگ نہیں کر رہے ہیں۔ ہم دنیا کے لیے مینوفیکچرنگ کر رہے ہیں۔ جیسے جیسے ہم آگے بڑھ رہے ہیں، ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ یہ دنیا کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند ہو۔
دوستو،
آج کا ہندوستان مواقع کی سرزمین ہے۔ کاروبار ہو، سیاحت ہو، تعلیم ہو یا صحت کی دیکھ بھال، ہندوستان کے پاس پیش کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔
آپ کے آباؤ اجداد نے یہاں تک پہنچنے کے لیے سمندروں کے پار 100 دنوں سے زیادہ کا طویل اور مشکل سفر کیا - سات سمندر پار! آج وہی سفر صرف چند گھنٹوں میں مکمل ہوتا ہے۔ میں آپ سب کو نہ صرف ورچوئل طریقے سے یا پھر سوشل میڈیا پر بلکہ ذاتی طور پر ہندوستان کا دورہ کرنے کی ترغیب دیتا ہوں!
اپنے آباؤ اجداد کے گاؤں کی سیر کریں۔ اس مٹی کا دورہ کریں جس پر وہ چلتے تھے۔ اپنے بچوں کو لائیں، اپنے پڑوسیوں کو بھی ساتھ لے کر آئیں۔ جس کو چائے اور اچھی کہانی پسند ہو ، اس کو لے کرآئیں۔ ہم آپ سب کا استقبال کریں گے - کھلے بازوؤں کے ساتھ، گرمجوشی کے ساتھ اور جلیبیوں کے ساتھ!
انہی الفاظ کے ساتھ، آپ نے مجھے جن محبتوں اور پیار سے نوازا ہے، میں ایک بار پھر اس کے لئے آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔
میں خاص طور پر وزیر اعظم کملا جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے اپنے اعلیٰ ترین قومی اعزاز سے نوازا۔
بہت بہت شکریہ۔
نمسکار !
سیتا رام!
جے شری رام!
************
ش ح۔م ش۔ ج ا
(U: 2430)
(Release ID: 2142064)
Read this release in:
Odia
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam