صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ نے ایمس گورکھپور کی پہلی کانووکیشن تقریب میں شرکت کی


ایمس کے ادارے آج معیار، خدمات اور جدت طرازی میں بہترین مراکز بن چکے ہیں اور ایمس گورکھپور اس روایت کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھا رہا ہے: محترمہ دروپدی مرمو

چاہے سرجری کی نئی تکنیکیں ہوں  ، ابتدائی تشخیصی دیکھ بھال کے آلات کی تیاری ہو ، بہتر طبی دیکھ بھال کے لیے ایلوپیتھی اور ہومیوپیتھی کے بہترین طور طریقوں  کا امتزاج ہو، ایمس نے صحت کی دیکھ بھال اور طبی تعلیم میں ایک معیار قائم کیا ہے

ملک کی ترقی میں ڈاکٹروں کا اہم کردار ہوتا ہے، وہ نہ صرف مشکلات کو کم کرتے ہیں بلکہ ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل میں بھی اپنا حصہ ڈالتے ہیں

محترمہ آنندی بین پٹیل نے ایمس کے گریجویٹس سے ہمدردی، دیانت داری اور جدت طرازی
کے ساتھ قوم کی خدمت کرنے کی اپیل کی

یہ پوروانچل کے پورے خطے کے لیے ایک تاریخ ساز لمحہ ہے کہ ایمس گورکھپور کا پہلا بیچ آج گریجویشن کر رہا ہے: جناب یوگی آدتیہ ناتھ

ایمس گورکھپور صحت کی دیکھ بھال اور طبی تعلیم میں تیز رفتار ترقی کی علامت ہے: محترمہ انوپریا پٹیل

Posted On: 30 JUN 2025 7:52PM by PIB Delhi

 ایمس گورکھپور کے لیے ایک یادگار اور تاریخ ساز  دن کے طور پر انسٹی ٹیوٹ نے اپنی پہلی کانووکیشن تقریب کا کامیابی سے انعقاد کیا ، جس میں صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو جی مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھیں۔ محترمہ آنندی بین پٹیل، گورنر، اتر پردیش۔ جناب یوگی آدتیہ ناتھ، وزیر اعلیٰ اترپردیش۔ صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل اور گورکھپور کے رکن پارلیمنٹ جناب روی کشن بھی اس موقع پر موجود تھے۔

شرکا سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایمس گورکھپور نہ صرف پوروانچل کے لیے معیاری صحت کی دیکھ بھال کا مرکز بن گیا ہے بلکہ بھارت کے پورے مشرقی خطے کے لیے ایک بہترین مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ یہ ادارہ خدمت، ہمدردی اور سائنسی جذبے کے ہم آہنگ امتزاج کا غماز ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایمس کے ادارے آج معیار ، خدمات اور جدت طرازی میں بہترین مراکز بن چکے ہیں اور ایمس گورکھپور اس روایت کو کامیابی سے آگے بڑھا رہا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایمس گورکھپور بہت کم وقت میں تیسرے درجے کی دیکھ بھال کے ایک اہم ادارے کے طور پر ابھر رہا ہے ، صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ ادارہ مشرقی اتر پردیش اور بہار اور نیپال کے سرحدی علاقوں کے لوگوں کی بہت مؤثر طریقے سے خدمت کر رہا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایمس نے صحت کی دیکھ بھال اور طبی تعلیم میں ایک معیار قائم کیا ہے ، چاہے وہ سرجری کی نئی تکنیک یا ابتدائی تشخیصی دیکھ بھال کے لیے آلات تیار کرنے میں ہو یا بہتر طبی دیکھ بھال کے لیے ایلوپیتھی اور ہومیوپیتھی کے بہترین طور طریقوں کو ملانے میں ہو۔ انھوں نے ملک میں طبی سیاحت کو فروغ دینے میں ایمس کے اداروں کے تعاون کو بھی اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کی معیاری اور سستی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات دنیا بھر سے لوگوں کو اپنی طرف راغب کرتی ہیں۔

طلبہ کو ان کی قربانی، محنت اور نظم و ضبط پر مبارکباد دیتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ڈاکٹروں کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا، ’’وہ نہ صرف مصائب کو کم کرتے ہیں بلکہ ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔

طلبہ کو معاشرے میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ طبی علاج نہ صرف لوگوں کی خدمت ہے بلکہ ملک کی خدمت کا ایک اہم ذریعہ بھی ہے۔ انھوں نے کہا، ’’ٹیلی میڈیسن، اے آئی ان ڈائگناسٹک، روبوٹک سرجری اور ویئرایبل ہیلتھ ٹیک جیسی ٹیکنالوجیز صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے معیار کو بڑھا رہی ہیں۔

صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب کا اختتام طلبہ اور والدین کو ان کی انتھک قربانی، محنت اور نظم و ضبط پر مبارکباد دیتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محترمہ آنندی بین پٹیل نے انسٹی ٹیوٹ کی بنیاد کی جذباتی اور قومی اہمیت کو اجاگر کیا۔ یہ ادارہ ان کسانوں کی زمینوں پر تعمیر کیا گیا ہے جنہوں نے ملک کی بھلائی کے لیے ان کی قربانی دی تھی۔ انھوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اپنی صلاحیتوں اور علم کو استعمال کریں اور لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالنے کے لیے ہمدردی، دیانت داری اور خدمت کی اقدار کو شامل کریں۔

جناب یوگی آدتیہ ناتھ نے اس موقع کو خطے کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا۔ یہ پوروانچل کے پورے خطے کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے کہ ایمس گورکھپور کا پہلا بیچ آج گریجویشن کر رہا ہے۔ انھوں نے خطے کی تبدیلی کو اجاگر کیا: ’’کبھی جاپانی دماغی بخار جیسی بیماریوں کے خطرے کے لیے جانا جاتا تھا، آج یہ علاقہ جونپور، سدھارتھ نگر اور دیگر جیسے اضلاع میں متعدد میڈیکل کالجوں اور تیسرے درجے کی دیکھ بھال کے اداروں کا گھر ہے۔

محترمہ انوپریا پٹیل نے ایمس گورکھپور کی تیز رفتار ترقی اور اثرات پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ چھ سال کے عرصے میں ایمس گورکھپور علاقے کے لوگوں کو تیسرے درجے کی صحت کی خدمات فراہم کر رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اعلیٰ طبی تعلیم بھی فراہم کر رہا ہے۔ ملک بھر میں ایمس کے اداروں کی توسیع کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 2014 سے ایمس کے اداروں کی تعداد 7 سے بڑھا کر 23 کردی ہے۔

قومی صحت پالیسی کے تحت صحت کی دیکھ بھال کے لیے جامع تناظر کو تقویت دیتے ہوئے ، انھوں نے کہا ، ’’صحت کی دیکھ بھال اب صرف بیماریوں کے علاج تک محدود نہیں ہے۔ یہ اب جامع اور مربوط صحت کی طرف بڑھ چکا ہے – یعنی، روک تھام، پروموشنل، علاج، سکون آور اور بحالی کی دیکھ بھال – جو اب ہماری نئی قومی صحت پالیسی کے تحت صحت کی دیکھ بھال کی تعریف میں شامل ہیں۔

کانووکیشن کے دوران صدر جمہوریہ نے ایم بی بی ایس کے 6 طلبہ، 01 ایم ایس سی نرسنگ اور 01 ایم ایس سی میڈیکل اسٹوڈنٹ سمیت 08 بہترین گریجویٹس کو گولڈ میڈل سے نوازا۔ اس تقریب میں پہلے بیچ کے کل 61 طلبہ نے اپنی ڈگریاں حاصل کیں ، جن میں 48 ایم بی بی ایس طلبہ ، 8 ایم ایس سی میڈیکل کے طلبہ اور 5 ایم ایس سی نرسنگ کے طلبہ شامل ہیں۔

گورنر نے ایمس گورکھپور کی پہلی کانووکیشن یادگار جاری کی اور اس کی پہلی کاپی صدر جمہوریہ کو پیش کی جائے گی۔

یہ پہلا کانووکیشن ایمس گورکھپور کے لیے ایک سنگ میل ہے ، جس نے قومی سطح پر قابل احترام ادارہ اور طبی تعلیم اور عوامی صحت کے میدان میں ایک رہنما قوت کے طور پر اس کی حیثیت کو مستحکم کیا ہے۔

تقریب میں ایمس گورکھپور کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر میجر جنرل ڈاکٹر وبھا دتہ (ایس ایم) فیکلٹی ممبران اور طلبہ کے ساتھ ایمس گورکھپور کے صدر جناب دیش دیپک ورما بھی موجود تھے۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 2306


(Release ID: 2141027)
Read this release in: English , Hindi , Punjabi