جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان توانائی کی ذخیرہ اندوزی کے عالمی انقلاب کی قیادت  کرنے کے لیے تیار ہے:مرکزی وزیر پرہلاد جوشی


نئی بی ای ایس ایس سہولت صاف توانائی اور ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ کے لیے حکومت کی مرکوز کوشش کا نتیجہ: مرکزی وزیر پرہلاد جوشی

مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے بنگلورو میں بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم (بی ای ایس ایس) مینوفیکچرنگ  کی ہندوستان کی سب سے بڑی سہولیات  میں سے ایک کا افتتاح کیا

Posted On: 27 JUN 2025 5:58PM by PIB Delhi

نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے بنگلورو کے بیدادی انڈسٹریل ایریا میں بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم (بی ای ایس ایس) کی مینوفیکچرنگ سہولت کا افتتاح کیا ۔ جناب پرہلاد جوشی نے فیکٹری کے افتتاح کو صاف ستھری توانائی کا وعدہ ، زیادہ سے زیادہ گرڈ لچک کا وعدہ اور عالمی توانائی اسٹوریج مارکیٹ میں ہندوستان کی قیادت کا وعدہ قرار دیا ۔

1ITPN-1.jpeg

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے 2030 تک 500 گیگاواٹ کی غیر حیاتیاتی ایندھن کی صلاحیت کے ہدف کو اجاگر کرتے ہوئے جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ ہماری گرڈ میں مزید قابل تجدید توانائی آنے کے ساتھ ، قابل اعتماد اسٹوریج کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ‘‘آج ہم جس سہولت کا افتتاح کر رہے ہیں ، اس جیسی سہولیات بہت اہم ہیں ۔ وہ ہمارے وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لیے اہم ہیں ۔ یہ بی ای ایس ایس پلانٹ واقعی ایک جدید ترین ادارہ ہے ۔ 5 گیگاواٹ کی سالانہ مینوفیکچرنگ صلاحیت سے لیس ، یہ ملک کی سب سے بڑی اور جدید ترین بی ای ایس ایس سہولیات میں سے ایک ہے ۔’’

3OMCC-2.jpeg

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ اس فیکٹری کی مکمل طور پر خودکار سیل ٹو پیک اسمبلی لائن کم سے کم انسانی مداخلت لیکن زیادہ سے زیادہ کارکردگی اور مستقل طور پر درستگی سے چلنے والی ، اعلیٰ معیار کی پیداواری سہولت میں منتقلی کی نشاندہی کرتی ہے ۔ وزیر موصوف نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس طرح کے نظام گرڈ کے استحکام میں مدد کریں گے ، قابل تجدید توانائی کے انضمام کو قابل بنائیں گے ، انتہائی زیادہ طلب کا نظم کریں گے اور فریکوئنسی ریگولیشن کو برقرار رکھنے میں مدد گار ہوں گے ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ انڈیا انرجی اسٹوریج الائنس کے مطابق ملک کے توانائی ذخیرہ کرنے کے شعبے میں 2032 تک 4.79 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا امکان ہے ۔ سی ای اے نے 2032 تک توانائی ذخیرہ کرنے کے نظام کی 411.4 گیگا واٹ (پی ایس پی سے 175.18 گیگا واٹ اور بی ای ایس ایس سے 236.22 گیگا واٹ) کی صلاحیت کے منصوبے کی ضرورت کا تخمینہ لگایا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ‘‘مجھے پختہ یقین ہے کہ اس سہولت کے ذریعے ، پی اے سی ای ڈیجیٹیک نہ صرف بیٹریاں بنائے گی، بلکہ یہ ہندوستان کے توانائی کے مستقبل کی تعمیر بھی کرے گی ۔  وزیر موصوف نے کہا کہ اس سے مودی جی کے آتم نربھر بھارت کے وژن کے مطابق اعلیٰ قیمت کی ملازمتیں پیدا ہوں گی ، اختراع کو فروغ ملے گا اور ہمارے گھریلو مینوفیکچرنگ کےماحولیاتی نظام کو تقویت ملے گی ۔ بیٹری اسٹوریج سسٹم کے قیام کی سمت میں مودی حکومت کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے ، جناب پرہلاد جوشی نے کہا ،‘‘مودی حکومت 30 گیگاواٹ  بیٹری اسٹوریج سسٹم کے قیام میں مدد کے لیے وائبلٹی گیپ کی فنڈنگ کے طور پر اضافی 5,400 کروڑ روپے جاری کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔ یہ موجودہ وی جی ایف اسکیم کے تحت پہلے سے دیے جانے والے 3,700 کروڑ روپے کے علاوہ ہے ، جس کے ذریعے 13.2 گیگا واٹ کےبی ای ایس ایس پروجیکٹس پہلے ہی نافذ کیے جا رہے ہیں ۔’’

انہوں نے مزید کہاکہ‘‘ہندوستان بیٹری اسٹوریج کے لیے وی جی ایف اسکیم شروع کر رہا ہے اور اسٹوریج مارکیٹ کو بڑھانے کے لیے تمام شعبوں میں تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے ، جس کے پیش نظر اس طرح کی عالمی معیار کی مینوفیکچرنگ کی سہولت بہت اہم ہوگی ۔ اس سے بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے ، درآمدات کو کم کرنے اور ہمارے پاور گرڈ کو زیادہ موثر بنانے میں مدد ملے گی ۔ ہماری قابل تجدید کی صلاحیت تیزی سے بڑھ رہی ہے: ہم ہر سال 25-30 گیگاواٹ کا اضافہ کر رہے ہیں ۔ لیکن ذخیرہ کیے بغیر ، ہم یا تو اس توانائی کو ضائع کر دیں گے یا جب قابل تجدید توانائی میں کمی آئے گی تو کوئلے پر واپس آ جائیں گے ۔ بی ای ایس ایس وہ طریقہ ہے جس سے ہم اپنے گرڈ کو مضبوط ، مستحکم اور اسمارٹ بناتے ہیں ۔

4E2XD-3.jpeg

وزیر موصوف نے کہا،‘‘مجھے یقین ہے کہ ہندوستان بیٹریوں اور انورٹرز سے لے کر سافٹ ویئر اور کنٹرول سسٹم تک کا احاطہ کرنے والے بی ای ایس ایس کا  عالمی مینوفیکچرنگ کا مرکز بن سکتا ہے۔ 2022 اور 2032 کے درمیان، ہندوستان تقریباً 3.5 لاکھ کروڑ روپے کی کل سرمایہ کاری  سے  47 گیگا واٹ سے زیادہ بیٹری ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کا اضافہ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔’’ حکومت کی طرف سے مضبوط پالیسی سپورٹ، نیز نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے ظاہرہوتا ہے کہ ہندوستان قابل تجدیدتوانائی کے مستقبل کے لیےبہت  سنجیدہ ہے۔ ساتھ ہی، ہم مستقبل کو مستحکم اور قابل اعتماد بنانے کے لیے ضروری اسٹوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔

************

ش ح۔م ش ع۔ ج ا

 (U: 2272)


(Release ID: 2140701)
Read this release in: English , Hindi , Tamil