امور داخلہ کی وزارت
داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نےنظام آباد، تلنگانہ میں کسان مہا سمیلن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا
ہلدی بورڈ کے قیام کے ساتھ ہی وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نظام آباد کے کسانوں کی چار دہائی پرانی مانگ کو پورا کیا ہے
مودی جی ہمیشہ اپنے وعدوں کو پورا کرتے ہیں
بورڈ کی تشکیل نظام آباد کو ہلدی کی تجارت کے لیے ایک عالمی مرکز میں بدل دے گی، ایف پی او اور کسانوں کو بااختیار بنائے گی
صرف مودی جی کی ڈبل انجن والی حکومت ہی تلنگانہ کو حقیقی معنوں میں ترقی دے سکتی ہے
جن لوگوں نے کبھی کہا تھا کہ وہ ہندوستان کو سکون کی نیند نہیں سونے دیں گے، ان کے ہیڈ کوارٹر کو مودی جی نے اڑا دیا تھا
آپریشن سندور پر سوال اٹھانے والوں کو اس کا جواب تلاش کرنے کے لیے صرف پاکستان کی موجودہ حالت کو دیکھنے کی ضرورت ہے
آج بھی تلنگانہ میں نکسلیوں کو بچانے اور مرکزی حکومت کی اسکیموں کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں
ہم 31 مارچ 2026 سے پہلے اس ملک سے نکسل ازم کا خاتمہ کر دیں گے
Posted On:
29 JUN 2025 10:30PM by PIB Delhi
داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج تلنگانہ کے نظام آباد میں کسان مہا سمیلن سے خطاب کیا۔ اس تقریب میں کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جناب بنڈی سنجے کمار اور کئی دیگر معززین نے شرکت کی۔ قبل ازیں مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے نظام آباد کے مقبول لیڈر ڈی سری نواس کے ایک قد آدم مجسمے کی نقاب کشائی کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نہ صرف قومی ہلدی بورڈ کے قیام کا اپنا 2023 کا وعدہ پورا کیا ہے بلکہ نظام آباد میں اس کا صدر دفتر قائم کرکے ہلدی کے کسانوں کی چار دہائیوں پرانی مانگ کو بھی پورا کیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مودی جی اپنے وعدوں کو پورا کرتے ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ نیشنل ہلدی بورڈ کے آپریشنل ہونے سے نظام آباد کی ہلدی عالمی منڈیوں تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہلدی کی قیمت اکثر گرتی رہتی ہے لیکن ایک دن آئے گا جب ہلدی کی قیمت کبھی نہیں گرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ دنیا بھر میں ہلدی کی دواؤں کی خصوصیات کو فروغ دے گا، نظام آباد کو ہلدی کی تجارت کا عالمی مرکز بنائے گا اور فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) اور کسانوں کو بااختیار بنائے گا۔
داخلہ اور تعاون کےمرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومت ہند نے نیشنل ایکسپورٹ کوآپریٹو لمیٹڈ اور نیشنل کوآپریٹو آرگنکس لمیٹڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں نیشنل کوآپریٹیو کی شاخیں نظام آباد میں قائم کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہلدی کی پیکیجنگ، مارکیٹنگ اور برآمد کے لیے جلد ہی ایک جامع نظام بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نامیاتی ہلدی کے کاشتکاروں کی مصنوعات کو امریکہ، یورپی یونین، کینیڈا، برطانیہ، ویت نام، سوئٹزرلینڈ اور آسٹریلیا جیسے ممالک تک پہنچانے کی کوشش کی جائے گی جہاں نامیاتی ہلدی کی زیادہ مانگ ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد جناب نریندر مودی نے قومی سلامتی کو مضبوط کرنا شروع کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پچھلی حکومت کے دس سالوں کے دوران پاکستان سے دہشت گردوں نے اکثر حملے کیے اورآسانی کے ساتھ فرار ہو گئے اوران کے خلاف کسی طرح کی موثر کارروائی نہیں کی گئی۔ مودی حکومت کے دس برسوں میں تین بڑے حملے ہوئے: اڑی، پلوامہ اور پہلگام میں۔ انہوں نے کہا کہ اڑی حملے کے بعد بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک کی۔ پلوامہ کے بعد، ایک فضائی حملہ کیا گیا؛ اور پہلگام حملے کے بعد، ہندوستانی افواج نے پاکستان میں دہشت گردوں کا خاتمہ کیا۔ پہلگام حملے کے بعد پی ایم مودی نے سخت سبق سکھانے کا عزم کیا۔ پاکستان کی جوہری دھمکیوں اور اپوزیشن کے شکوک و شبہات کے باوجود، ہندوستانی افواج نے ایک ہی رات میں سینکڑوں دہشت گردوں کو ختم کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردوں کے ہیڈ کوارٹر کو تباہ کر دیا۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ اپوزیشن لیڈر اب بھی سوال اٹھاتے ہیں لیکن ان سوالوں کا جواب صرف پاکستان کی حالت کو دیکھ کر پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی نے آپریشن سندور کے ذریعے بھارت کے امن کو خطرے میں ڈالنے والوں کے ہیڈ کوارٹر کو تباہ کرکے ملک کی حفاظت کو یقینی بنایا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ پچھلی چار دہائیوں کے دوران ملک کے بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں نکسل ازم نے 40,000 لوگوں کی جانیں لی ہیں، جس میں بہت سے قبائلی اپنے اعضاء یا جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے نکسلیوں پر زور دیا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور مرکزی دھارے میں شامل ہو جائیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ شمال مشرق میں، 10,000 عسکریت پسند اپنے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو چکے ہیں، اور اب وہ تعلقہ، پنچایت اور ضلعی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ 2000 سے زیادہ نکسلیوں نے بھی ہتھیار ڈال دیے ہیں، لیکن ان لوگوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی جو اب بھی ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت نے 31 مارچ 2026 تک نکسل ازم کو ختم کرنے کا عزم کیا ہے۔ جناب شاہ نے سوال کیا کہ تلنگانہ میں نکسلیوں کا دفاع کرنے والے قبائلیوں، پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے خاندانوں کو کیا کہیں گے جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں، اور وہ قبائلی علاقوں میں برسوں سے رکی ہوئی ترقی کو کس طرح جواز پیش کریں گے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اپوزیشن تلنگانہ میں بھاگنے والے نکسلیوں کو پناہ دے سکتی ہے لیکن یقین دلایا کہ مرکز میں نریندر مودی حکومت کے ساتھ 31 مارچ 2026 تک نکسل ازم کو ختم کردیا جائے گا۔
جناب امیت شاہ نے زور دے کر کہا کہ اگر تلنگانہ کے عوام کسانوں، دلتوں، قبائلیوں، خواتین اور نوجوانوں کی فلاح چاہتے ہیں تو صرف مودی کی ڈبل انجن والی حکومت ہی اس کو پہنچا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کسانوں کے لیے وسیع کام کیا ہے، زرعی بجٹ میں 1 لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ کیا ہے، ہر کسان کے کھاتے میں ماہانہ 6,000 روپے فراہم کیے ہیں، یوریا اور ڈی اے پی کی قیمتوں میں اضافے کو روکا ہے، اور کسان انشورنس متعارف کرایا ہے، جو پہلے دستیاب نہیں تھا۔ ہلدی بورڈ بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ دلتوں، پسماندہ طبقات، قبائلیوں، غریبوں، نوجوانوں اور خواتین کے لیے پی ایم مودی کی کوششیں آنے والے دنوں میں جاری رہیں گی۔
********
ش ح۔س ک۔ رض
U-2266
(Release ID: 2140691)