ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ریگولیٹری فریم ورک کو ہموار کرکے زرعی جنگلات میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے مرکز نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے مثالی ضوابط جاری کئے


این ٹی ایم ایس پورٹل زرعی جنگلات شجرکاری کے جیو ٹیگ ڈیٹا کی میزبانی کرے گا اور درختوں کی کٹائی کے لیے کسانوں کی درخواستوں کو نمٹانے میں سہولت فراہم کرے گا

دیہی علاقوں میں اقتصادی ترقی کے ساتھ ماحولیاتی ضروریات کو متوازن کرتے ہوئے پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینے کے لیے کسان دوست قدم

Posted On: 29 JUN 2025 5:20PM by PIB Delhi

ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی مرکزی وزارت نے ’زرعی زمینوں میں درختوں کی کٹائی کے لیے مثالی ضوابط‘ جاری کیے ہیں، جس کا مقصد ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو انضباطی طریقہ کار کو آسان بنانے اور زرعی جنگلات کو فروغ دینے میں مدد کرنا ہے۔ زرعی جنگلات متعدد فوائد پیش کرتے ہیں، جن میں دیہی معاش کو بڑھانا، مٹی کی صحت کو بہتر بنانا، حیاتیاتی تنوع کا تحفظ، درختوں کے احاطے میں اضافہ، پانی کا تحفظ، قدرتی جنگلات پر دباؤ کو کم کرتے ہوئے آب و ہوا کی لچک میں حصہ ڈالنا شامل ہیں۔

ماڈل رولز کا مقصد زرعی جنگلات کی زمینوں کو رجسٹر کرنے اور درختوں کی کٹائی اور نقل و حمل کے انتظام کے لیے آسان طریقہ کار فراہم کرکے ایک ہموار انضباطی طریقہ کار قائم کرنا ہے۔ توقع ہے کہ اس پہل سے زیادہ سے زیادہ شرکت کی حوصلہ افزائی ہوگی اور کسانوں اور دیگر متعلقہ فریقوں کے لیے زرعی جنگلات کے طریقوں کو اپنانے کے مواقع کھلیں گے۔ مثالی قوانین درختوں پر مبنی کاشت کاری کے نظام میں شامل افراد کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کی حمایت کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ زرعی جنگلات کے ذریعے گھریلو لکڑی کی پیداوار کو فروغ دے کر یہ نقطہ نظر، مانگ اور سپلائی کے فرق کو ختم کرنے، مقامی طور پر حاصل کردہ خام مال کے ساتھ لکڑی پر مبنی صنعتوں کی مدد کرنے اور برآمدات کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔

لکڑی پر مبنی صنعتوں (اسٹیبلشمنٹ اینڈ ریگولیشن) کے رہنما خطوط،  2016 کے تحت قائم ریاستی سطح کی کمیٹی بھی ان ماڈل قوانین کو نافذ کرنے کے لیے ذمہ دار ہوگی۔ اس کا کردار ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو زرعی جنگلات کو فروغ دینے اور درختوں کی کٹائی اور لکڑی کی نقل و حمل سے متعلق ضوابط کو آسان بناکر کھیتوں سے لکڑی کی پیداوار بڑھانے کے لیے رہنمائی کرنا ہوگا، خاص طور پر تجارتی طور پر قیمتی انواع کے لیے ۔ یہ کمیٹی زرعی زمینوں سے درختوں کی کٹائی کے لیے درخواستوں کی تصدیق کے لیے ایجنسیوں کو پینل میں شامل کرے گی ۔

ماڈل قوانین کے مطابق ، درخواست دہندگان کو نیشنل ٹمبر مینجمنٹ سسٹم (این ٹی ایم ایس) پورٹل پر اپنے باغات کا اندراج کرنا ضروری ہے، جسے تیار کیا جا رہا ہے۔ اس میں شجرکاری کا بنیادی ڈیٹا جمع کرنا شامل ہے، جس میں زمین کی ملکیت کی معلومات، کے ایم ایل فائل کے ساتھ فارم کا مقام، انواع، شجرکاری کی مدت وغیرہ شامل ہیں۔ درخواست دہندگان وقتاً فوقتاً شجرکاری کی معلومات کو اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں اور معلومات کو یقینی بنانے کے لیے شجرکاری کی جیو ٹیگ شدہ تصاویر اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔ اندراج شدہ باغات سے درختوں کی کٹائی کے خواہشمند درخواست دہندگان نیشنل ٹمبر مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں، جس میں کٹائی کے لیے بنائے گئے درختوں کی مخصوص تفصیلات فراہم کی جاسکتی ہیں۔

تصدیق کرنے والی ایجنسیاں جائے وقوع کا معائنہ کریں گی اور ان کی تصدیق کی رپورٹوں کی بنیاد پر زرعی زمینوں کے لیے درختوں کی کٹائی کے اجازت نامے جاری کیے جائیں گے۔ ڈویژنل فاریسٹ آفیسر وقتاً فوقتاً نگرانی کرنے والی ایجنسیوں کی کارکردگی پر نگاہ رکھیں گے۔

ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی ہے کہ وہ زرعی جنگلات میں کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے اور کسانوں کو غیر ضروری طریقہ کار کی رکاوٹوں کا سامنا کیے بغیر درختوں کو اپنے زرعی نظام میں ضم کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ماڈل قوانین کا جائزہ لیں اور انہیں اپنانے پر غور کریں۔

’زرعی زمینوں میں درختوں کی کٹائی کے لیے ماڈل رولز‘ تک اس لنک    کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

 

******

ش ح۔ ش ا ر۔ م ر

U-NO. 2257


(Release ID: 2140606)