قومی انسانی حقوق کمیشن
این ایچ آر سی ، انڈیا نے آندھرا پردیش کے اناکاپلی ضلع میں ایک دوا ساز کمپنی کے فضلہ ٹریٹمینٹ پلانٹ میں زہریلی گیس کی وجہ سے دو کارکنوں کی موت اور دوسرے کے زخمی ہونے کی اطلاع کا از خود نوٹس لیا
چیف سکریٹری ، حکومت آندھرا پردیش اور اناکاپلی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو نوٹس جاری کر کے دو ہفتے کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب
رپورٹ میں زخمیوں کی صحت کی صورتحال اور انہیں اور متوفی کے لواحقین کو فراہم کردہ معاوضہ، اگر کوئی ہو، شامل کیے جانےکی توقع
Posted On:
24 JUN 2025 12:01PM by PIB Delhi
بھارت کے حقوق انسانی کے قومی کمیشن (این ایچ آر سی)نے ایک میڈیا رپورٹ کا از خود نوٹس لیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ 11 جون 2025 کو آندھرا پردیش کے اناکاپلی ضلع میں ایک دوا ساز کمپنی کے فضلہ ٹریٹمینٹ پلانٹ میں رات کی شفٹ کے دوران کام کرنے والے دو ملازمین کی زہریلی گیس کی وجہ سے موت ہو گئی تھی اور دوسرے کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اطلاع تھی کہ متاثرہ کارکن زہریلی گیس میں سانس لینے کے بعد گر گئے ، جس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ فضلہ ٹریٹمینٹ کے عمل کے دوران خارج کی گئی تھا۔
کمیشن نے جانچ کی ہے کہ خبروں کے مندرجات، اگر درست ہیں تو، اس سےمتاثرین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سنگین مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ لہٰذا کمیشن نے حکومت آندھرا پردیش کےچیف سکریٹری اور اناکاپلی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو نوٹس جاری کر کے دو ہفتے کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
توقع ہے کہ رپورٹ میں زخمیوں کی صحت کی صورتحال کا ذکر ہوگا، جن کے اسپتال میں زیر علاج ہونے کی اطلاع تھی اور اور اگر کوئی معاوضہ ہے تو اسے اور متوفی کے قریبی رشتہ داروں کو دیاجائے گا۔
********
(ش ح۔ ک ح۔ش ب ن)
UR-2085
(Release ID: 2139143)