لوک سبھا سکریٹریٹ
لوک سبھا اسپیکر نے تنازعات سے بھری آج کی دنیا میں مکالمے کی اہمیت پر زور دیا اور بھارت کی گہری جڑوں کی حامل جمہوری روایات کو اجاگر کیا
لوک سبھا اسپیکر نے مہاویر فاؤنڈیشن کی تقریب میں مکالمے، جمہوریت اور اخلاقی زندگی پر زور دیا
بھگوان مہاویر کی تعلیمات اور بھارت کی جمہوری وراثت عالمی ہم آہنگی کی راہ ہموار کرتی ہیں: لوک سبھا اسپیکر
لوک سبھا اسپیکر نے مہاویر فاؤنڈیشن کی تقریب سے خطاب کیا
Posted On:
23 JUN 2025 7:52PM by PIB Delhi
لوک سبھا اسپیکر جناب اوم برلا نے مہاویر فاؤنڈیشن میں ’سمواد سے سمادھان‘ کے موضوع پر ایک مجمع سے خطاب کرتے ہوئے معاصر چیلنجوں کو حل کرنے میں بات چیت، امن اور جمہوری اقدار کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے بھگوان مہاویر کی تعلیمات کی دیرپا مطابقت پر زور دیتے ہوئے جمہوریت کی ماں کے طور پر بھارت کی شناخت کو بھی اجاگر کیا ، خاص طور پر جب ملک آئین کے 75 سال منا رہا ہے۔
جناب برلا نے کہا کہ بھگوان مہاویر کا پیغام اگرچہ 2500 سال پہلے دیا گیا تھا لیکن آج بھی پورے معاشرے میں اس کی گونج سنائی دیتی ہے۔ عدم تشدد، ہمدردی اور خود نظم و ضبط کے ان کے اصول جدید دور کے تنازعات سے نمٹنے میں لوگوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔ جناب برلا نے اس بات پر زور دیا کہ بھگوان مہاویر کی تعلیمات محض مذہبی اصول نہیں بلکہ ایک جامع طرز زندگی بھی ہیں جو ہم آہنگی ، خود اعتمادی اور اخلاقی طرز عمل کو فروغ دیتے ہیں۔
معاصر مسائل کا ذکر کرتے ہوئے اسپیکر موصوف نے کہا کہ بڑھتی ہوئی تنازعات اور عدم استحکام کی حامل دنیا میں مکالمے کی اہمیت کبھی زیادہ نہیں رہی۔ انھوں نے کہا کہ تشدد اور محاذ آرائی ہمارے مسائل کو حل نہیں کر سکتی۔ اس کے بجائے باہمی احترام پر مبنی پرامن مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد پائیدار راستہ ہے۔ لہٰذا ’سمواد سے سمادھان‘ کا پیغام محض فلسفیانہ نہیں بلکہ انتہائی عملی اور ضروری ہے۔
بھارت کے جمہوری سفر پر بات کرتے ہوئے جناب برلا نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ آزادی 1947 میں حاصل ہوئی ، لیکن بھارت میں صدیوں سے جمہوریت پر عمل کیا جارہا ہے۔ بھارت نے جمہوریت درآمد نہیں کی بلکہ اسے اتفاق رائے، عوامی گفتگو اور کمیونٹی کی قیادت والی حکمرانی کی قدیم روایات سے وراثت میں ملا اور اس کی پرورش کی۔ آزادی کے بعد کے چیلنجوں اور غیر یقینی صورتِ حال کے باوجود بھارت نے جمہوریت کو اپنانے کے لیے ایک جرات مندانہ اور پرعزم انتخاب کیا ، ایک ایسا انتخاب جس نے ملک کی تقدیر کو تشکیل دیا ہے۔
انھوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے اکثر بیان کردہقول کا حوالہ دیا کہ ’’جمہوریت بھارت کی روح ہے۔ ‘‘ جناب برلا نے اس احساس کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جمہوری ادارے بات چیت، تعاون اور ہم آہنگی کے بنیادی اصولوں پر قائم ہیں۔ بھارت کی پارلیمنٹ ان اقدار کی عکاسی کرتی ہے – جہاں متنوع نقطہ نظر پر بحث کی جاتی ہے ، اور تعمیری روابط کے ذریعہ اتفاق رائے قائم کیا جاتا ہے۔
ایسے میں جب ملک آئین کے 75 سال منا رہا ہے، جناب برلا نے کہا کہ کس طرح آج بھارت جمہوری کامیابی کے روشن مینار کے طور پر کھڑا ہے۔ دنیا بھارت کو ایک زندہ مثال کے طور پر دیکھتی ہے کہ کس طرح جمہوریت، جب عزم اور شمولیت کے ساتھ عمل کیا جاتا ہے، ترقی، استحکام اور قومی اتحاد کو یقینی بنا سکتی ہے۔
اسپیکر نے بھارت کی جمہوری وراثت اور بھگوان مہاویر جیسے روحانی مفکر رہنماؤں کی پائیدار دانش مندی کے گہرے ذوق پر زور دیا۔ دونوں روایات، جہاں ایک کی جڑیں حکمرانی میں ہیں اور دوسری کی اخلاقی زندگی میں، اختلافات پر مکالمے کی طاقت اور تنازعات پر ہمدردی پر زور دیتی ہیں۔
مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے چیئرمین جناب رام شندے۔ جناب ملند دیوڑا، رکن پارلیمنٹ اور دیگر معززین اس موقع پر موجود تھے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 2069
(Release ID: 2139038)