لوک سبھا سکریٹریٹ
لوک سبھا اسپیکر نے ٹیکنالوجی، ٹریننگ اور عوامی مفاد پر مبنی طرزِ حکمرانی کے ذریعے مالیاتی نگرانی کو مضبوط بنانے کی اپیل کی
عوامی اخراجات میں کارکردگی، شفافیت اور مالیاتی نظم و ضبط کا منتر ہونا چاہیے:لوک سبھا اسپیکر
پارلیمانی کمیٹیاں بحث ومباحثہ اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے ہیں نہ کہ مخالفت اور الزام تراشی کے لیے:لوک سبھا اسپیکر
تخمینہ کمیٹی نے شفافیت کو بہتر بنانے اور اخراجات کو قومی ترقی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں بجٹ کی اصلاحات میں مسلسل تعاون کیا ہے: لوک سبھا اسپیکر
لوک سبھا اسپیکر نے ممبئی میں پارلیمنٹ اور ریاستی/مرکز کے زیر انتظام قانون ساز اداروں کی تخمینہ کمیٹیوں کے صدورکی قومی کانفرنس کا افتتاح کیا
Posted On:
23 JUN 2025 5:03PM by PIB Delhi
لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے آج ٹیکنالوجی، تربیت اور عوامی مفاد پر مبنی طرزِ حکمرانی کے ذریعے مالیاتی نگرانی کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ عوامی اخراجات میں شفافیت، جوابدہی اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے مالی نظم و ضبط کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے جناب برلا نے کہا کہ طرزِ حکمرانی کا مرکز و محور عوام کی ضروریات ہونی چاہئیں اور مالی نگرانی کے نظام کو مؤثر ہونے کے ساتھ ساتھ جامع اور عوامی خدشات کا جواب دہ بھی ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی اخراجات میں کارکردگی، شفافیت اور مالی نظم و ضبط ہی ہمارا منتر ہونا چاہیے۔جناب برلا نےآج مہاراشٹرودھان بھون، ممبئی میں منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے خیالات کااظہار کیا۔ اس کانفرنس کا انعقاد تخمینہ کمیٹی اور پارلیمنٹ آف انڈیا کے 75 سال مکمل ہونے پر کیا گیا تھا۔اس موقع پر، جناب برلا نے بھارتی پارلیمنٹ کی تخمینہ کمیٹی کی 75ویں سالگرہ کی یاد میں ایک سووینئر (یادگاری کتابچہ) بھی جاری کیا۔
اس موقع پر جناب برلا نے کہا کہ تخمینہ کمیٹی کے 75 سال نہ صرف اس کی کامیابیوں کا جشن ہیں بلکہ مالی نظم و ضبط، انتظامی کارکردگی اور نظام میں اصلاحات کے ذریعے جمہوری اقدار کے تحفظ میں اس کے بدلتے ہوئے کردار کا عکاس بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران، یہ کمیٹی ایک مؤثر نگرانی کے نظام کے طور پر اُبھری ہے جو بجٹ تخمینوں کا جائزہ لیتی ہے، ان کے نفاذ کا تجزیہ کرتی ہے، اور حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے قابلِ عمل سفارشات پیش کرتی ہے۔جناب برلا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کمیٹی نے کئی اہم شعبوں میں انقلابی کردار ادا کیا ہے، جن میں سیکریٹریٹ کی تنظیمِ نو، ریلوے کی عملی صلاحیت اور گنجائش، سرکاری شعبے کے ادارے، دریائے گنگا کی بحالی وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ حکومتوں نے کمیٹی کی 90 سے 95 فیصد سفارشات کو قبول کیا ہے۔
جناب اوم برلا نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمانی کمیٹیاں گہرائی سے مباحثے، تعمیری گفتگواور انتظامیہ کی جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے نہایت اہم فورم کے طور پر خدمات انجام دیتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمیٹیاں جمہوری عمل کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں کیونکہ یہ سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر باخبر اور مدلل غور و فکر کو فروغ دیتی ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ پارلیمانی کمیٹیوں کا مقصد حزبِ اختلاف کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال ہونا یا الزامات عائد کرنا نہیں ہے بلکہ پالیسیوں کا اجتماعی طور پر جائزہ لینا، حکومتی کارکردگی کی جانچ پڑتال کرنا اور ماہرین کی بنیاد پر تجاویز دے کر بہتر طرزِ حکمرانی میں تعاون فراہم کرنا ہے۔
جناب برلا نے پارلیمانی کمیٹیوں کے کام میں ڈیجیٹل ٹولز، ڈیٹا اینالیٹکس پلیٹ فارمز، اور مصنوعی ذہانت کے انضمام کی وکالت کی تاکہ وہ گہرائی سے جانچ پڑتال کر سکیں اور ثبوتوں پر مبنی سفارشات پیش کر سکیں۔
انہوں نے ریاستی اسمبلیوں کی تخمینہ کمیٹیوں کے صدور سے اپیل کی کہ وہ ریاستی سطح پر مالی شفافیت اور احتساب کے نگہبان بنیں۔ جناب برلا نے کہا کہ چونکہ ریاستی اسمبلیاں وفاقی طرزِ حکمرانی کا ایک اہم ستون ہیں، اس لیے وہ ریاستی محکموں میں مالی نظم و ضبط اور ذمہ دارانہ اخراجات کو یقینی بنا کر ایک انقلابی کردار ادا کر سکتی ہیں۔انہوں نے ریاستی تخمینہ کمیٹیوں کو مشورہ دیا کہ وہ پارلیمانی کمیٹی کی عملی مثالوں سے رہنمائی حاصل کریں اورباہمی طور پرسیکھنے اور باقاعدہ ادارہ جاتی مباحثہ کے ذریعے اپنی کوششوں کو ہم آہنگ بنائیں۔
اسپیکر جناب اوم برلا نے عوامی اخراجات میں اضافہ، اسکیموں کی بڑھتی ہوئی پیچیدگیاں اور تیزی سے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی سمیت طرزِ حکمرانی میں ابھرتے ہوئے چیلنجز کو تسلیم کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تخمینہ کمیٹی نے وقت کے ساتھ ساتھ بجٹ میں اصلاحات کے لیے مسلسل کام کیا ہے، جن کا مقصد شفافیت میں اضافہ کرنا اور اخراجات کو قومی ترقی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور ٹیکس دہندگان کے پیسے کے مؤثر استعمال کو یقینی بنانے کے لیے بھی مؤثر سفارشات پیش کی ہیں۔جناب برلا نے زور دیا کہ جاری کانفرنس کا مقصد مستقبل پر مبنی ایک ایسے لائحۂ عمل تیار کرنے پر مرکوز ہونا چاہیے جو حکومت کے تمام سطحوں پر تخمینہ کمیٹیوں کے کردار کو مضبوط بنائے۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ آئندہ دو دنوں کے دوران ہونے والی گفتگو ایسے عملی منصوبے تیار کرے گی جو ان کمیٹیوں کو زیادہ متحرک، تکنیکی طور پر بااختیار اور عوامی مفاد پر مبنی بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
اسپیکر جناب اوم برلا نے جمہوری احتساب کی لازوال اہمیت کو دہراتے ہوئے اچھے طرزِ حکمرانی، مالی شفافیت اور ادارہ جاتی دیانتداری کے اصولوں سے اجتماعی عزم کی تجدید کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ تخمینہ کمیٹی کی پلاٹینم جوبلی صرف ماضی کی یادگار نہیں بلکہ مستقبل کے لیے ایک عملی پکار ہےجو جدت، باہمی تعاون اور انتھک محنت کا تقاضہ کرتی ہے۔
اس موقع پر مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ جناب دیویندر فڑنویس، نائب وزرائے اعلیٰ جناب ایکناتھ شندے اور جناب اجیت پوار، مہاراشٹرا قانون ساز کونسل کے چیئرمین جناب رام شندے، مہاراشٹرا قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر جناب راہل نارویکر اور پارلیمنٹ کی تخمینہ کمیٹی کے صدر جناب سنجے جیسوال نے معزز شرکاء سے خطاب کیا۔افتتاحی اجلاس میں نائب چیئرمین جناب ہری ونش اور مہاراشٹرا قانون ساز کونسل میں قائد حزبِ اختلاف جناب امباداس دانوے بھی موجود تھے۔
پارلیمنٹ آف انڈیا کی تخمینہ کمیٹی کے اراکین، ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کی قانون ساز اسمبلیوں کی تخمینہ کمیٹیوں کے صدور، مہاراشٹرا کی قانون ساز اسمبلی کے اراکین اور دیگر معزز شخصیات افتتاحی اجلاس میں موجود تھیں۔دو روزہ کانفرنس کے دوران، پارلیمنٹ اور ریاستوں/مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کی قانون ساز اداروں کی تخمینہ کمیٹیوں کے صدور اور اراکین مندرجہ ذیل موضوع پر غور و فکر اور مشاورت کریں گے:
‘‘انتظامیہ میں کارکردگی اور معاشی جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے بجٹ تخمینوں کی مؤثر نگرانی اور جائزہ میں تخمینہ کمیٹی کا کردار’’۔
مہاراشٹرا کے گورنرجناب سی پی رادھا کرشنن منگل 24 جون 2025 کو کانفرنس کے اختتامی دن خطاب کریں گے۔
*****
) ش ح –ع ح-اش ق )
U.No. 2055
(Release ID: 2138964)