مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گھریلو کوڑا کرکٹ جمع کرنے کے نظام میں الیکٹرک گاڑیوں (ای ویز) کا انضمام سوچھ بھارت مشن-شہری(ایس بی ایم-یو) کے تحت ایک انقلابی قدم ہے

Posted On: 17 JUN 2025 1:01PM by PIB Delhi

ایک صاف اور سرسبز بھارت کے حصول کی کوشش میں، گھریلو کوڑا کرکٹ جمع کرنے کے نظام میں الیکٹرک گاڑیوں (ای ویز) کا انضمام سوچھ بھارت مشن-شہری (ایس بی ایم-یو) کے تحت ایک انقلابی قدم ہے۔ یہ صفر اخراج  گاڑیاں پائیدار شہری صفائی کے مستقبل کی نمائندگی کرتی ہیں جو نہ صرف ہوا اور شور کی آلودگی کو کم کرتی ہیں بلکہ روزمرہ کے کچرے کو مؤثر انداز میں نمٹاتی  ہیں۔ روایتی ایندھن سے چلنے والی کوڑا گاڑیوں کی جگہ ای ویز کا استعمال  نہ صرف کاربن کے اخراج میں کمی کا باعث بنتا ہے بلکہ یہ ’’کچرے سے پاک شہروں‘‘ کے ہدف سے مکمل ہم آہنگ ہے۔ صاف نقل و حمل اورکوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے ٹھوس بندوبست  کے درمیان یہ جدید ہم آہنگی ایک کثیر ماحولیاتی طور پر ذمے دار مستقبل کی راہ ہموار کر رہی ہے۔

eee.jpg

آندھرا پردیش کے شہر گنٹور نے کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے عمل ماحول دوست تبدیلی کو اپناتے ہوئے گھر گھر کچرا جمع کرنے کے لیے 200 سے زائد الیکٹرک آٹوز  کی شروعات کی ہے۔ یہ اقدام اقوام متحدہ کے صنعتی ترقیاتی ادارے (یو این آئی ڈی او)اور  عالمی ماحولیاتی سہولت (جی ای ایف) کے تعاون سے سسٹین ایبل سٹیز انٹیگریٹڈ پائلٹ اپروچ (ایس سی آئی اے پی) کے تحت شروع کیا گیا ہے، جس میں روایتی ڈیزل سے چلنے والے ٹرکوں کو ایک زیادہ ماحول دوست متبادل سے تبدیل کیا گیا ہے۔ہر الیکٹرک آٹوجی پی ایس ٹریکنگ سے لیس ہے تاکہ اصل وقت میں نگرانی کی جا سکے، اور یہ شہر کے 159.46 مربع کلومیٹر کے علاقے کو مؤثر طریقے سے کور کرتے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت سالانہ 71,000 لیٹر سے زائد ڈیزل کے استعمال کی ضرورت ختم ہو گئی ہے، جس سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ اندازاً ایک دہائی میں 21,000 ٹن -جو ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف لڑنے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ہے۔ان گاڑیوں کی دیکھ بھال کی لاگت کم اور  اس کے کام کرنے کی مدت روایتی کوڑا گاڑیوں کے مقابلے میں زیادہ ہے، جس سے یہ بلدیاتی کوڑا کرکٹ کے نظام کے لیے ایک مؤثر لاگت والا حل فراہم کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ اقدام روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے اور سروس کی بھروسہ مندی کو بہتر بناتا ہے، جو شہری پائیداری کی مجموعی کوششوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

گریٹر چنئی کارپوریشن (جی سی سی) نے شہر بھر میں کوڑا کرکٹ جمع کرنے کے لیے بیٹری سے چلنے والی الیکٹرک رکشوں کو لگایا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ماحول دوست ترقی کے وژن سے ہم آہنگ ہے بلکہ شہری سطح پر درپیش اہم چیلنجز جیسے کہ ہوا اور شور کی آلودگی سے بھی مؤثر انداز میں نمٹتا ہے۔ ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کی جگہ لینے والی یہ الیکٹرک رکشے روزانہ تقریباً 40 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتی ہیں، جس کے نتیجے میں شہر میں روزانہ تقریباً 41 ٹن کاربن کے اخراج میں کمی آتی ہے -جو سالانہ 15,160 ٹن کی کمی کے برابر ہے۔یہ الیکٹرک گاڑیاں خاص طور پر گھروں، تجارتی مقامات اور غیر رہائشی علاقوں سے گھر گھر کچرا جمع کرنے کے لیے تیار کی گئی ہیں۔ ان میں گیلا، خشک اور نقصان دہ کچرے  کوالگ الگ رکھنے کے لیے مخصوص بنز موجود ہیں، جوکوڑا جمع ہونے کے مقام پر کچرے کو الگ کرنے  میں فروغ دیتی ہیں۔ اس سے نہ صرف عوام میں ماحولیاتی شعور اجاگر ہوتا ہے بلکہ کچرا جمع کرنے کے نظام کی کارکردگی اور بروقت سروس میں بھی بہتری آتی ہے۔اس وقت جی سی سی کے پاس 5,478 مضبوط ای-رکشوں کا بیڑا موجود ہے، جو شہر کے تمام 15 زونز، 24,621 گلیوں اور 21 لاکھ سے زائد گھروں کو سروس فراہم کر رہا ہے۔ یہ جامع نظام کئی فوائد فراہم کرتا ہے: صفر اخراج کے ذریعے ماحولیاتی بہتری، ایندھن پر انحصار میں کمی، اور آپریشن و دیکھ بھال کے کم اخراجات کے لیے اہم ہے۔ اس اقدام سے 6,000 سے زائد افراد کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔مزید برآں، ان ای-رکشوں میں آڈیو سسٹمز بھی نصب کیے گئے ہیں، جو کچرا الگ کرنے کے حوالے سے خصوصی نغموں اور عوامی آگاہی مہمات کے ذریعے شعور پیدا کرتے ہیں۔

ffff.jpg

fffffffff.jpg

انڈور میونسپل کارپوریشن نے ماحولیاتی پائیداری اور عملی کارکردگی کے لحاظ سے ایک انقلابی قدم اٹھایا ہے، جس کے تحت گھر گھر کچرا جمع کرنے کے لیے 100 الیکٹرک گاڑیاں (ای-وہیکلز) شروع کی ہیں، جو کہ روایتی ڈیزل سے چلنے والے ٹرکوں کی جگہ لے رہی ہیں۔ یہ اقدام خاص طور پر راجواڑا جیسے شہر کے مرکزی علاقوں پر مرکوز ہے، اور اس سے سالانہ تقریباً 24,918 ٹن کاربن کے اخراج میں کمی متوقع ہے، جبکہ ایندھن اور دیکھ بھال کے اخراجات میں نمایاں کمی آئے گی۔یہ گاڑیاں انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (آئی سی سی سی) کے ذریعے اصل وقت میں جی پی ایس ٹریکنگ سے لیس ہیں، جو سروس کی شفافیت اور نگرانی کو بہتر بناتی ہیں۔ ڈیزل گاڑیوں سے ای-گاڑیوں پر منتقلی کے نتیجے میں کارپوریشن کو سالانہ تقریباً 5.97 کروڑ روپئے کی بچت متوقع ہے، جس میں ایندھن، سروسنگ، انجن آئل، اور کلچ کی تبدیلی کے اخراجات شامل ہیں۔اس ماحول دوست بیڑے کو پائیدار طریقے سے چارج کرنے کے لیے، کارپوریشن نے 20 سولر چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے ہیں، جن میں سے ہر ایک میں 10 کلو واٹ کے سولر پینلز نصب ہیں، جو روزانہ 800 سے 1000 یونٹس تک سبز توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ اسٹیشنز روزانہ 80 سے 100 گاڑیوں کو چارج کرنے کے قابل ہیں، جس سے روایتی بجلی کے ذرائع پر انحصار میں نمایاں کمی آتی ہے۔

اندور، گنٹور، اور چنئی جیسے شہروں کی یہ نئی کوششیں ’’سوچھ بھارت مشن – شہری‘‘ کے تحت ایک صاف، ذہین اور شہریوں کے کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے  کے دیرپا بندوبست کی جانب ایک مؤثر پیش رفت کو ظاہر کرتی ہیں۔ ان شہروں نے نہ صرف الیکٹرک نقل و حرکت، قابلِ تجدید توانائی، اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو اپنایا ہے بلکہ ماحولیاتی اثرات میں کمی، عملی کارکردگی میں بہتری، اور کمیونٹی کی فلاح و بہبود میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

****

UN-1814

(ش ح۔  ع ح۔ش ا )


(Release ID: 2136900)
Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu