نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
قوم پرستی اور قومی سلامتی کے موضوعات سیاسی جماعتوں اور مفادات سے بالاتر ہیں: کل جماعتی وفود کے بارے میں نائب صدر جمہوریہ کا اظہار خیال
قوم کی صحت نمو کے لیے بنیادی حیثیت کی حامل ہے: نائب صدر جمہوریہ
آیوشمان بھارت کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں مزید انسانی وسائل- ڈاکٹروں، نرسوں اور تشخیصی مراکز کی ضرورت ہے: نائب صدر جمہوریہ
اندرونِ ملک دفاعی سازوسامان کی تیاری ہمارے لیے بہت معنی رکھتی ہے: نائب صدر جمہوریہ
Posted On:
16 JUN 2025 7:12PM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج کہا، ’’ آیوشمان بھارت کا مطلب ہے، ہمیں ڈاکٹروں، نرسوں اور نیم طبی عملے کی شکل میں مزید انسانی وسائل کی ضرورت ہے۔ ہمیں مزید تشخیصی مراکز کی ضرورت ہے، ادویات کے لیے مزید دکانیں، زیادہ تحقیق کی ضرورت ہے۔ ہمیں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں ہسپتالوں، حفظانِ صحت کے مراکز کی بڑی تعداد میں ضرورت ہے۔ ‘‘
جے آئی پی ایم ای آر پونڈی چیری میں اساتذہ اور طلبا کے ساتھ بات چیت کے دوران صحت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ’’ ترقی کے لیے قوم کی صحت بنیادی حیثیت کی حامل ہے۔ ایک شخص بہت باصلاحیت، بہت پرجوش ، پرعزم ہوسکتا ہے۔ وہ معاشرے کو سب کچھ دینا چاہتا ہے، اس کا کوئی مفاد وابستہ نہیں ہے۔ لیکن اگر وہ ٹھیک نہیں ہے تو کیا ہوگا! جو ہمیشہ دوسروں کی فلاح و بہبود کے لیے اپنا تعاون دینے کا خواہاں ہوتا ہے وہ دوسروں کی ہمدردی کا مستحق بن جاتا ہے۔ لہذا، فٹ انڈیا ہی واحد جواب ہو سکتا ہے اور آپ اس کے نگران ہیں۔ ‘‘
آپریشن سندور کی کامیابی کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب دھنکڑ نے کہا، ’’تقریباً دو ماہ قبل، ہم سب تشویش میں مبتلا تھے، پریشان تھے، صدمے کا شکار تھے۔ 22اپریل کو پہلگام میں، دہشت گردوں نے ہم پر حملہ کیا- انہوں نے ہماری اخلاقیات کو چنوتی دی۔ دنیا کا سب سے زیادہ امن پسند ملک، جو کبھی توسیع پسندی کے عمل میں شامل نہیں رہا، اسے دہشت گردی کے خوفناک حملے کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیر اعظم نے قوم سے عہد کیا: ہم دہشت گردی کے خلاف صفر برداشت کی پالیسی اپنائیں گے۔ اور، مجھے وزیر اعظم کے وعدے کو پورا کرنے والی ہماری مسلح افواج کو مبارکباد ضرور دینی چاہئے، کیونکہ مریدکے اور بہاولپور ہمارے برہموز کی طاقت کے گواہ ہیں۔ جیش محمد اور لشکرطیبہ کے ٹھکانے متوازن منصوبہ بند اور نپے تلے حملوں کے ذریعہ تباہ کر دیے گئے۔ اس کے ثبوت دنیا کے سامنے پیش کیے گئے- کہ یہ ایک مختلف بھارت ہے: جو بے باک ہے، پراعتماد ہے، تاہم متوازن بھی ہے۔ کیونکہ جنگ حل نہیں ہے۔ وزیر اعظم مودی اشارہ دے چکے ہیں کہ ہم جنگ کے عہد میں نہیں ہیں۔ ہمیں سفارتکاری اور مکالمے کا سہارا لینا ہوگا۔ تاہم پیغام بلند اور واضح تھا۔ دنیا یہ بات سمجھ چکی ہے کہ اندرونِ ملک تیار دفاعی ساز و سامان ہمارے لیے بہت معنی رکھتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’ کسی بھی پیش رفت کے لیے، امن ایک ضروری پہلو ہے اور امن طاقت کی حیثیت سے آتا ہے۔ امن کی بہترین ضمانت یہ ہے کہ ہم ہمیشہ جنگ کے لیے تیار رہیں اور یہ تب آتا ہے جب قومی ذہنیت ملک کو ترجیح دے۔ ہمیں اپنی قوم پرستی پر یقین رکھنا ہوگا۔ ‘‘
کثیر جماعتی وفود کو بھیجنے کے حالیہ فیصلے کی ستائش کرتے ہوئے، جناب دھنکڑ نے کہا، ’’ میں ہر ایک سے اپیل کرتا ہوں - خاص طور پر ملک کے سیاسی طبقے سے - کہ قوم پرستی اور قومی سلامتی کے موضوعات سیاسی جماعتوں اور مفادات سے بالاتر ہیں۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ وزیر اعظم کے – اراکین پارلیمنٹ کے ایک کل جماعتی وفد کو بیرون ملک بھیجنے – کے ایک بصیرت انگیز قدم نے اندرونِ ملک اور باہر، صحیح ردعمل کو جنم دیا ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں یکجا ہو گئیں۔ یہی وہ بھارت ہے جس کی ہمیں قومی سلامتی اور قومی ترقی کے لیے ہر روز ضرورت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس کے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔ ‘‘
اس موقع پر جناب کے کیلاش ناتھن، پڈوچیری کے معزز لیفٹیننٹ گورنر، جناب این رنگ سامی، پڈوچیری کے معزز وزیر اعلیٰ، جناب آر سیلوَم، پڈوچیری کی قانون ساز اسمبلی کے معزز اسپیکر، جناب ایس سلواگنپتی، معزز رکن پارلیمنٹ (راجیہ سبھا)، جناب وی ویتی لنگم، معزز رکن پارلیمنٹ (لوک سبھا)، جناب وی اروموگامے@ اے کے ڈی، ایم ایل اے، اندرانگر حلقہ انتخاب، اساتذہ، طلبا اور دیگر حضرات موجود تھے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:1801
(Release ID: 2136801)