جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہوا کی توانائی قابل تجدید توانائی کے شعبے کے لیے ہندوستان کی حکمت عملی کے مرکز میں ہے: مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی


مرکزی وزیر جناب جوشی بنگلورو میں گلوبل وِنڈ ڈے کانفرنس سے خطاب کیا

مینوفیکچرنگ کے لیے قابل تجدید توانائی اور گھریلو استعمال کے لیے روایتی توانائی عزت مآب وزیر اعظم کا وژن: جناب پرہلاد جوشی

Posted On: 15 JUN 2025 4:59PM by PIB Delhi

گلوبل ونڈ ڈے 2025 کے موقع پر نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج یہاں بنگلورو میں اسٹیک ہولڈرز کی ایک کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ ہوا کی توانائی قابل تجدید توانائی کے شعبے کے لیے ہندوستان کی حکمت عملی کے مرکز میں ہے۔

نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت  جناب شری پد یسو نائک اور حکومت کرناٹک میں توانائی کے وزیر جناب کے جی جارج  بھی  اس موقع پر  موجود تھے۔ جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ عالمی مینوفیکچرنگ ہب بننے کے لیے ہندوستان کو توانائی کی ضرورت ہے۔ چاہے وہ شمسی توانائی ہو، ہوا کی توانائی یا توانائی کی کوئی اور شکل۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1TV5F.jpeg

‘‘ہمارے قومی اہداف اہم اور واضح ہیں: 2030 تک غیر رکازی  ایندھن کے ذرائع سے ہماری توانائی کی صلاحیت کا 50فیصد اور 2070 تک نیٹ زیروہندوستان۔ ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہوا کی توانائی مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ ہوا کی توانائی ہماری قابل تجدید توانائی کی حکمت عملی کا جزو نہیں ،  بلکہ یہ اس کے مرکز میں ہے۔’’

عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو اجاگر کرتے ہوئے ، جناب جوشی نے کہا کہ‘‘عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہمیں ‘مینوفیکچرنگ کے لیے قابل تجدید توانائی اور گھریلو استعمال کے لیے روایتی توانائی’ کا وژن دیا۔’’

ہندوستان کی پیداواری صلاحیت بڑھ رہی ہے اور یہ بڑھتی رہے گی۔ اس کے پیش نظر عزت مآب وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم کا وژن قابل تجدید توانائی کی پیداوار، ذخیرہ کرنے اور استعمال کی اہمیت پر زور دیتا ہے،تاکہ ایک بار ہندوستان مستقبل قریب میں ایک عالمی مینوفیکچرنگ کا مرکز بن جائے،اسے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کے ذریعے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔

ہندوستان کے پاس قابل تجدید توانائی کے شعبے میں بہت بڑی صلاحیت ہے، کیونکہ اس کے پاس دنیا بھر میں چوتھی سب سے بڑی ونڈ پاور نصب کرنے کی صلاحیت ہے اور یہ تیسرا سب سے بڑا قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والا ملک ہے۔ وزیر موصوف  نے کہا کہ ‘‘کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ہندوستان 10 سالوں میں قابل تجدید توانائی کا تیسرا سب سے بڑا  مینوفیکچرربن  جائے گا، لیکن آج یہ حقیقت ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/28S9H.jpeg

وزیر  موصوف نے ونڈ انرجی سیکٹر کے لیے 3 اہم  موضوعات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا:

‘‘سب سے پہلے،ہمیں چوبیس گھنٹے بجلی اور گرڈ استحکام فراہم کرنے کے لیے ہوا کو شمسی اور اسٹوریج (بی ای ایس ایس)کے ساتھ جوڑنا چاہیے۔

دوسرا،ٹیرف مسابقتی ہونا ضروری ہے۔3.90روپے فی یونٹ کی شرح بہت زیادہ ہے۔ ہمیں اخراجات کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔

تیسرا، گھریلو مینوفیکچرنگ کو نہ صرف اپنے اہداف کو پورا کرنے کے لیے،بلکہ برآمدات کو بڑھانے کے لیے زیادہ مؤثر ہونا چاہیے۔’’

قابل تجدید توانائی کے شعبے کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیےجی اوی آئی کی طرف سے وقف کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب جوشی نے کہا کہ ‘‘حکومت پوری سنجیدگی کے ساتھ اس شعبے کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ اس سال قابل تجدید توانائی کا بجٹ 53فیصد بڑھ کر 26,549 کروڑروپے ہو گیا ہے، جس کا ایک بڑا حصہ ہوا کے لیے دیا گیا ہے۔’’

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ‘‘قابل تجدید ذرائع کی منتقلی ناگزیر ہے۔ ریاستوں کو اس منتقلی کی قیادت کرنی چاہیے۔ زمین کی دستیابی اور ترسیل میں تاخیر پر قابو پانا ہوگا۔ یہ ہچکچاہٹ کا وقت نہیں ہے،یہ عمل درآمد کا وقت ہے۔’’

وزیرموصوف نے کہا کہ‘‘مجھے یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ ہندوستان 225 کلو واٹ سے 5.2 میگاواٹ تک کی ونڈ ٹربائنیں تیار کر رہا ہے، جس کے 33 ماڈل 14 کمپنیاں تیار کر رہی ہیں۔ یہ ٹربائنز ہماری گھریلو ضروریات کو پورا کرتی ہیں اور  قیمت کے اعتبار سے عالمی سطح پر   مسابقتی  بھی ہیں۔’’

وزیر موصوف  نے مزید کہا کہ قومی ہوا کی صلاحیت کو مکمل طور پر کھولنے کے لیے ہمیں ایک مربوط طریقے سے  قومی  سطح پر آگے بڑھانے  کی ضرورت ہے۔اسی لیے ہم 5 ترجیحات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں:

  1. مدھیہ پردیش، تلنگانہ اور اڈیشہ جیسی نئی ریاستوں میں  توسیع۔
  2. گجرات اور تمل ناڈو میں 4 گیگا واٹ لیزنگ ایریاز کے ساتھ آف شور سیکٹر کا آغاز کرنا اور ٹینڈرز تیار کیے جا رہے ہیں۔
  3. اسٹوریج سے منسلک کاروباری ماڈلز کے ذریعے ہوا کو چوبیس گھنٹے اور مضبوط گرین پاور حکمت عملیوں میں ضم کرنا۔
  4. گرڈ کو جدید بنانا، متغیر قابل تجدید توانائی کے انتظام کے لیے اے آئی پر مبنی پیشن گوئی میں سرمایہ کاری کرنا۔
  5. پوری ونڈ ویلیو چین میں مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا

مرکزی وزیر جوشی نے تقریب میں ونڈ انرجی روڈ میپ اور مینوفیکچرنگ روڈ میپ پر رپورٹیں بھی جاری کیں۔انہوں نے کہا کہ دستاویزات ہمارے آگے کے سفر کے لیے رہنما فریم ورک کے طور پر کام کریں گی اور ہندوستان میں ایک مضبوط اور آتم نربھر وِنڈ انرجی ایکو سسٹم کی تعمیر کے لیے ہمارے اجتماعی عزائم، اسٹریٹجک سوچ اور عزم کی عکاسی کریں گی۔اس تقریب میں ہوا کی صلاحیت میں اضافے کے حوالے سے بہترین کارکردگی دکھانے والی ریاستوں کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔ کرناٹک 1331.48 میگاواٹ ہوا کی صلاحیت کے اضافے کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد تمل ناڈو (1136.37 میگاواٹ) اور گجرات (954.76 میگاواٹ)

گلوبل ونڈ ڈے کے بارے میں

ہوا کی توانائی کی ترقی کے لیے 15 جون کو ہوا کا عالمی دن منایا جاتا ہے اورحکومت کی مستقل پالیسی کے تعاون سے ہوا سے توانائی کے شعبے نے خاطر خواہ ترقی کا مظاہرہ کیا ہے۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے زیر اہتمام، مرکزی اور ریاستی حکومت کے حکام،ڈی آئی ایس سی او ایم ایس، سی پی ایس یوز، ونڈ انڈسٹری، اکیڈمی، تھنک ٹینکس وغیرہ کے اہم اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کے ذریعے منعقد ہونے والے اس پروگرام کا مقصد ملک کی ہوا کی توانائی کی ترقی کی پیش رفت سمیت اہم پہلوؤں پر بات چیت کو آسان بناناہے۔اس تقریب کوونڈ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز ایسوسی ایشنز(ڈبلیوآئی پی پی اے)،انڈین ونڈ ٹربائن مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (آئی ڈبلیو ٹی ایم اے) اور انڈین ونڈ پاور ایسوسی ایشن (آئی ڈبلیو پی اے) کی بھی حمایت حاصل  تھی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3HR98.jpeg

******

ش ح- ف ا- ن ع

UR No 1760


(Release ID: 2136496)
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil