لوک سبھا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانا سول سرونٹ کے لیے رہنمائی کا جذبہ ہونا چاہیے: لوک سبھا اسپیکر


سول سرونٹ کو ہمدردی، انصاف پسندی، اور فرض کے مضبوط احساس کے ساتھ معاشرے میں بامعنی تعاون کرنا چاہیے

ہندوستان نے کامیابی کے ساتھ ایک مضبوط جمہوری اور انتظامی نظام تشکیل دیا ہے جس کی جڑیں اجتماعی شراکت اور تعاون میں پیوست ہیں: لوک سبھا اسپیکر

ایل بی ایس این اے مسوری، جمہوری اقدار، سادگی اور دیانتداری کی علامت ہے: لوک سبھا اسپیکر

لوک سبھا اسپیکر نے لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے)، مسوری میں 127ویں انڈکشن ٹریننگ پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا

Posted On: 12 JUN 2025 6:58PM by PIB Delhi

لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے آج اس بات پر زور دیا کہ لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانا سرکاری ملازمین کے لیے رہنمائی کا جذبہ ہونا چاہیے۔ انھوں نے ان سے اپیل کی کہ وہ معاشرے کی بہتری اور لوگوں کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کرنے کے لیے جدت اور شفافیت کو حکمرانی کے اوزار کے طور پر اپنائیں ۔ اپنے ذاتی تجربات سے مثالیں دیتے ہوئے، جناب برلا نے ذکر کیا کہ لوگ، خاص طور پر وہ لوگ جو پسماندہ ہیں، سرکاری ملازمین کی طرف امید کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس طرح یہ افسران کی ذمے داری ہے کہ وہ ان امیدوں کو پورا کرنے کے لیے ہمدردی، انصاف پسندی اور فرض کے مضبوط احساس کے ساتھ کام کریں اور معاشرے کے تمام طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے بامعنی تعاون کریں۔

جناب برلا نے لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے)، مسوری کے زیر اہتمام 127ویں انڈکشن ٹریننگ پروگرام کے آفیسر ٹریننگ سے خطاب کرتے ہوئے یہ تبصرے کیے۔


اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ لال بہادر شاستری اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے)، مسوری، جمہوری اقدار، سادگی اور سالمیت کی علامت ہے، جناب برلا نے ملک کی تعمیر میں اکیڈمی کے تعاون کے بارے میں بات کی۔ افسروں کا ”کرم یوگی“ کے طور پر حوالہ دیتے ہوئے، انھوں نے انھیں ملک کی خوشحالی اور ترقی میں فعال طور پر تعاون کرنے کی صلاح دی۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب وہ انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس میں منتقل ہوں گے، انڈکشن ٹریننگ ان کے نقطہ نظر کو وسیع کرے گی اور گورننس کے لیے نئے طریقوں کی ترغیب دے گی۔ اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ جمہوریت کے تین ستون ہوتے ہیں جن میں ایگزیکٹو برانچ اہم کردار ادا کرتی ہے، انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ پالیسیاں بننے کے بعد ان پر موثر عمل درآمد کرنا افسران کی ذمہ داری ہے۔ سابق وزیر اعظم جناب لال بہادر شاستری کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب برلا نے کہا کہ شاستری جی کی زندگی اور افکار عوامی ملازمین کو عاجزی اور عزم کے ساتھ جمہوری نظریات کو برقرار رکھنے کی ترغیب دیتے رہتے ہیں۔


ہندوستان کے بے مثال لسانی، ثقافتی، جغرافیائی اور سماجی تنوع کا حوالہ دیتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ تنوع کے باوجود، ملک نے کامیابی کے ساتھ ایک مضبوط جمہوری اور انتظامی نظام تشکیل دیا ہے جس کی جڑیں اجتماعی شراکت اور تعاون میں پیوست ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اس وجہ سے عالمی جمہوریتوں میں نمایاں ہے۔ اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ عوامی منتظمین کی بنیادی ذمے داری صرف پالیسیوں کا نفاذ نہیں ہے بلکہ انتہائی پسماندہ شہریوں کی زندگیوں میں بامعنی تبدیلی لانا بھی ہے، جناب برلا نے کہا کہ ایک حساس، ہمدرد افسر معاشرے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انھوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے کردار کو نہ صرف قوانین اور اسکیموں کے نفاذ کے طور پر دیکھیں بلکہ تبدیلی لانے والے کے طور پر بھی دیکھیں جو کمیونٹیز کو ترقی دے سکتے ہیں، خاص طور پر بحران اور چیلنج کے وقت۔ انھوں نے کہا کہ ان کا کام انصاف اور معاشرے کے آخری فرد کی خدمت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انھوں نے انھیں قانون کو نافذ کرنے اور معاشرے کے سب سے پسماندہ طبقات کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے لیے کام کرنے کی بھی صلاح دی۔

جناب برلا نے کہا کہ سچی قیادت خلوص، غیر جانبداری، اور مسلسل خدمت میں مضمر ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ جو افسران دیانتداری کے ساتھ کام کرتے ہیں وہ اکثر عوام کا گہرا اعتماد حاصل کرتے ہیں- اتنا کہ تبادلوں کے بعد بھی لوگ انھیں پیار سے یاد کرتے ہیں۔ انھوں نے یاد کیا کہ بہت سے واقعات میں انھوں نے عوام کو ایسے افسران کی حمایت میں کھڑے ہوتے دیکھا ہے جنھیں بعض اوقات سیاسی مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ انھوں نے افسران کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس یقین کو پختہ کریں کہ کوئی بھی کام چھوٹا نہیں ہوتا اور غریبوں اور پسماندہ لوگوں کی مدد کرنے کی ہر کوشش عوامی خدمت میں اہمیت رکھتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایک شخص کے بھی آنسو پونچھنے سے اگلے دن مزید عزم کے ساتھ خدمت کرنے کی نئی توانائی ملتی ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ افسران کو چاہیے کہ وہ لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کریں اور لوگوں کے لیے فوائد کو یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل کا استعمال کریں۔ انھوں نے کہا کہ اگر انتظامی کام صحیح طریقے سے کیا جائے تو عوام کو اپنے منتخب نمائندوں سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

موافق نقطہ نظر کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب برلا نے مسلسل سیکھنے اور تربیت کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، سماجی توقعات کو بدلنے اور عالمی سیاق و سباق میں تبدیلی کے ساتھ، منتظمین کو اپ ڈیٹ رہنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ تربیت کے دوران ساتھیوں کے ساتھ تجربات کا تبادلہ ہر کسی کی سمجھ میں اضافہ کرتا ہے اور اکثر نئے اور بہتر طریقوں کی ترغیب دیتا ہے۔ انھوں نے افسران سے زور دے کر کہا کہ وہ ہر مسئلے کو اپنی ذاتی ذمے داری کے طور پر لیں - اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کوئی بھی شخص ایسا نہ ہو جس کی سنوائی نہ ہو۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ حقیقی خوشی ذاتی فائدے سے نہیں بلکہ بامعنی کام کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انصاف دلانے یا کسی عام فرد کے مسئلے کو حل کرنے سے نہ صرف لوگوں کی دعائیں ملتی ہیں بلکہ مقصد کی تجدید بھی ہوتی ہے۔

*********

ش ح۔ ف ش ع

U: 1711


(Release ID: 2136036)
Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil