کامرس اور صنعت کی وزارتہ
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے سوئٹزرلینڈ کا کامیاب دورہ مکمل کیا اور ای ایف ٹی اے- ٹی ای پی اے کے تحت بھارت-سوئٹزرلینڈ شراکت داری کو تقویت دی
جناب پیوش گوئل کی سوئس قیادت سے ملاقات نے ٹی ای پی اے کے عملی ایجنڈے کا تعین کیا جس میں
اختراع، ضابطہ جاتی ہم آہنگی، اور ہنر مندی کی ترقی شامل ہیں
18 ویں سوئس میم انڈسٹری ڈے کے موقع پر مرکزی وزیر نے سوئس صنعت کو ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں شراکت دار بننے کی دعوت دی
جناب گوئل نے سویڈن کا دورہ شروع کیا،وہ اقتصادی اور سائنسی تعاون کے لیے 21ویں ہند-سویڈن مشترکہ کمیشن کی مشترکہ صدارت کریں گے
Posted On:
11 JUN 2025 2:16PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے 9 تا 10 جون 2025 کو سوئٹزرلینڈ کے دو روزہ سرکاری دورے کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا اور آج سویڈن میں اپنی سرکاری مصروفیات کا آغاز کیا ۔ دورے کے سوئٹزرلینڈ مرحلے میں ہندوستان-سوئٹزرلینڈ اقتصادی تعاون کو آگے بڑھانے اور اس سال کے شروع میں ہندوستان اور یورپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (ای ایف ٹی اے) کے درمیان طے پانے والے تجارتی اور اقتصادی شراکت داری معاہدے (ٹی ای پی اے) کو عملی جامہ پہنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ۔
دورے کے دوران جناب گوئل نے سوئس حکومت اور صنعت کی اعلی قیادت کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقاتیں کیں ، جن کا مقصد اسٹریٹجک ہم آہنگی کو مضبوط کرنا اور تجارت ، سرمایہ کاری اور اختراع پر مبنی ترقی کے لیے نئے راستے کھولنا ہے ۔ انہوں نے ٹی ای پی اے کے نفاذ کے لیے ایک مستقبل پر مبنی روڈ میپ تیار کرنے کے لیے فیڈرل کونسلر گائی پارملین ، فیڈرل ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک افیئرز ، ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (ای اے ای آر) کے سربراہ اور اسٹیٹ سکریٹری ہیلین بڈلیگر آرٹیڈا سے ملاقات کی ۔ بات چیت میں ریگولیٹری تعاون ، مہارتوں کی ترقی ، اختراعی شراکت داری اور سرمایہ کاری کے فیصلے کو تیز کرنے کے طریقہ کار پر توجہ مرکوز کی گئی ۔
وزیرنے بائیوٹیک اور فارما ، صحت کی دیکھ بھال ، صحت سے متعلق انجینئرنگ ، دفاع اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں سوئس صنعت کے قائدین کے ساتھ بڑے پیمانے پر بات چیت کی ۔ اپنے شعبہ جاتی گول میز اور دو طرفہ میٹنگوں میں جناب گوئل نے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی اقتصادی طاقت ، پالیسی استحکام ، اور عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک سازگار اور سہولت بخش ماحولیاتی نظام فراہم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا ۔ کمپنیوں نے بھارت کی پرعزم بنیادی ڈھانچے کی توسیع، ٹیکنالوجی پر مبنی طرز حکمرانی، اور بڑھتی ہوئی ملکی صارفین کی بنیاد کا خیرمقدم کیا، اور بھارت کو ترقی کے ایک مرکز اور عالمی پیداواری مرکز کے طور پر دیکھا۔
اس دورے کی ایک بڑی خاص بات 10 جون کو زیورخ میں منعقدہ 18 ویں سوئس میم انڈسٹری ڈے میں جناب گوئل کی شرکت تھی ۔ سوئٹزرلینڈ کی مکینیکل ، الیکٹریکل اور میٹل (ایم ای ایم) صنعتوں کی نمائندگی کرنے والی اعلی ترین ایسوسی ایشن سوئس میم کے نمائندوں اور سینئر اراکین نے ان کا پرتپاک استقبال کیا ۔ اس تقریب میں پورے یورپ کے ایک ہزار سے زائدشرکاء نے شرکت کی ، صنعتی اختراع ، پائیداری اور عالمی مسابقت پر بات چیت کی-وہ شعبے جہاں ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کو قدرتی شراکت دار کے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔
جناب گوئل نے اپنے مرکزی خطاب میں سوئس کمپنیوں، بشمول چھوٹے اور درمیانے کاروبار (ایس ایم ای ایس) اور گہری ٹیکنالوجی (ڈیپ ٹیک )کے مخترعین کو ہندوستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت دی، تاکہ وہ ٹی ای پی اے کے ذریعے فراہم کردہ نئے تجارتی ڈھانچے سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے ہندوستان کی آبادیاتی فائدہ، عالمی سطح پر تسلیم شدہ انجینئرنگ ٹیلنٹ، اور مضبوط سپلائی چین کے بارے میں بات کی، اور سوئس صنعت کو آر اینڈ ڈی کی بنیادیں قائم کرنے، مقامی پیداوار کے مراکز قائم کرنے، اور عالمی جنوبی ممالک کے لیے ٹیکنالوجی مل کر تیار کرنے کی ترغیب دی۔ ٹی ای پی اے کو ْْٹرسٹ اینڈ ایفیشنسی پارٹنرشپ ایگریمنٹ ْ کے طور پر حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان تکمیل کے جذبے اور عالمی منڈیوں کو مشترکہ طور پر پیش کی جانے والی منفرد قدر پر زور دیا ۔
اس کا فوری نمایاں نتیجہ یہ تھا کہ انڈریس+ہاؤزر، جو ایک عالمی عمل خودکار کمپنی ہے اور بھارت میں تیزی سے ترقی کر رہی ہےاس کی سہولت کاری کی درخواست جلد از جلد حل ہو گئی۔ بات چیت کے دورانکمپنی نے مہاراشٹر میں اپنی موجودہ سہولت کے قریب زمین کے پلاٹ کی دستیابی کا مسئلہ اٹھایا۔ چند ہی گھنٹوں میں،اس معاملے کو جناب گوئل اور بھارتی حکام کی مربوط کوششوں کے ذریعے حل کر دیا گیا، جو حکومت ہند کی سرمایہ کاروں کے مسائل کو تیزی سے حل کرنے اور ایک آسان کاروباری ماحول کو یقینی بنانے کے عزم کا مظہر تھا۔ اس حل کو صنعت کے اراکین نے فوری اور مؤثر حکمرانی کے ایک مثالی نمونے کے طور پر سراہا۔
جناب گوئل نے کئی سوئس کمپنیوں کے ساتھ ون آن ون مملاقاتیں کیں جنہوں نے بھارت میں دلچسپی ظاہر کی۔ ان ملاقاتوں میں توسیعی حکمت عملی، نئے تحقیقی و ترقیاتی مراکز قائم کرنے، مقامی نوعیت کو گہرا کرنے، ہنر کی ترقی، اور مضبوط چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری روابط قائم کرنے پر گفتگو کی گئی۔ کئی کمپنیوں نے یہ ارادہ ظاہر کیا کہ وہ بھارت کو صرف ایک ملکی بازار کے طور پر نہیں بلکہ عالمی مینوفیکچرنگ اور برآمدی مرکز کے طور پر بھی استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ خاص طور پر ایڈوانس مینوفیکچرنگ، صنعتی خودکاری، صاف ٹیکنالوجی، اور صحت کی جدت جیسے شعبوں میں دلچسپی بہت زیادہ تھی۔
اپنی مصروفیات کے دوران ، وزیر کے ساتھ ہندوستانی صنعتی انجمنوں-اے ایس ایس او سی ایچ اے ایم ، سی آئی آئی ، اور فکی(ایف آئی سی سی آئی ) کا ایک اعلی سطحی وفد بھی تھا ، جو اقتصادی سفارت کاری کے لیے ہندوستان کی پوری حکومت اور پوری صنعت کے نقطہ نظر کو مزید واضح کرتا ہے ۔
انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی) کے سوئٹزرلینڈ چیپٹر کے اراکین کے ساتھ اپنی ملاقات میں جناب گوئل نے مالی مہارت اور پیشہ ورانہ معیارات کے لیے ہندوستان کی عالمی ساکھ بنانے میں ان کے تعاون کو سراہا ۔
یہ دورہ ہندوستان-سوئٹزرلینڈ شراکت داری کو بڑھانے کے لیے مشترکہ امید اور باہمی عزم کے نوٹ پر اختتام پذیر ہوا ۔ تمام شعبوں میں سوئس اسٹیک ہولڈرز نے عالمی اقتصادی پاور ہاؤس کے طور پر ہندوستان کے عروج پر اپنے اعتماد کا اعادہ کیا اور حکومت ہند کے باہمی تعاون اور اصلاحات پر مبنی نقطہ نظر کا خیرمقدم کیا ۔
جیسا کہ ہندوستان 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی طرف اپنا سفر طے کر رہا ہے ، اس دورے نے سوئٹزرلینڈ جیسے اختراع پر مبنی ، قابل اعتماد شراکت داروں کے ساتھ تیزی سے تعاون کا رخ طے کیا ہے ۔ ٹی ای پی اے کے ساتھ ایک نئے اہل کار کے طور پر دونوں ممالک تجارت ، سرمایہ کاری اور علمی شراکت داری میں اعلی اثرات کے مواقع کو کھولنے کے لیے تیار ہیں ۔
سویڈن میں وزیر موصوف کے ساتھ بینجامن دوسا ، وزیر برائے بین الاقوامی ترقیاتی تعاون اور غیر ملکی تجارت ہند-سویڈش مشترکہ کمیشن برائے اقتصادی ، صنعتی اور سائنسی تعاون (جے سی ای آئی ایس سی ) کے 21 ویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے ۔
اپنے دورے کے دوران وزیر خارجہ تجارت کے وزیر جناب بینجامن دوسا اور وزیر برائے ترقیاتی تعاون اور خارجہ تجارت کے ریاستی سکریٹری جناب ہاکان جیوریل کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے ان مذاکرات کا مقصد موجودہ مضبوط اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا اور ترقی کے نئے مواقع کی نشاندہی کرنا ہے، جو بھارت کے طویل مدتی اقتصادی مقاصد اور عالمی شراکت داریوں کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔
اہم مصروفیات میں بھارت-سویڈن بزنس لیڈرز کی گول میز اور سویڈن کی سرکردہ کمپنیوں کے ساتھ ملاقاتیں شامل ہوں ان مباحثوں میں صنعتوں کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کیا جائے گا جہاں سویڈن اعلی درجے کی مینوفیکچرنگ ، اختراع ، سبز ٹیکنالوجیز اور پائیدار حل سمیت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے ۔ ایرکسن ، وولوو گروپ ، آئی کے ای اے ، سینڈوک ، الفا لاول ، اور ایس اے اے بی جیسی کمپنیاں ان کمپنیوں میں شامل ہیں جن کی ہندوستان کے ساتھ تعلقات بڑھانے میں نمایاں موجودگی یا دلچسپی ہے ۔
وزیر گویال بھارتی تارکین وطن سے بھی ملاقات کریں گے اور میڈیا سے بات چیت کریں گے، جس سے عوامی رابطے مضبوط ہوں گے اور بھارت-سویڈن شراکت داری کے وژن کا اظہار کریں گے ۔
یہ دورہ بھارت اور اس کے یورپی شراکت داروں کے درمیان حکمت عملی کی ترجیحات میں گہری ہم آہنگی کو ظاہر کرتا ہے، جس کا مقصد اعلیٰ سطحی عزم کو پائیدار اقتصادی شراکت داریوں میں تبدیل کرنا ہے جو جدت، استحکام اور مشترکہ ترقی کو فروغ دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح۔ ش آ۔ج)
U. No.1668
(Release ID: 2135659)