زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر شو راج سنگھ چوہان نے لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن میں 22ویں مڈ کیرئیر ٹریننگ پروگرام (مرحلہ III) کے اختتامی اجلاس میں شرکت کی
جناب شو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ عوامی خدمت ایک ذمے داری ہے، کوئی اعزاز نہیں
مرکزی وزیر نے سرکاری ملازمین سے حکمرانی میں عاجزی، نظم و ضبط اور ہمدردی کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا
جناب چوہان نے ’پالیسی کو نچلی سطح پر تبدیلی میں منتقل کرنے‘ کو ’حقیقی قیادت‘ کے مترادف قرار دیا
प्रविष्टि तिथि:
06 JUN 2025 6:32PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شو راج سنگھ چوہان نے آج مسوری کے لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے) میں 22ویں مڈ کیرئیر ٹریننگ پروگرام (ایم سی ٹی پی) (مرحلہ III) کی اختتامی تقریب میں کلیدی خطبہ دیا۔
مرحلہ III ایم سی ٹی پی نو سے چودہ سال سروس کا تجربہ رکھنے والے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) کے افسران کے لیے ایک درمیانی کیریئر کا تربیتی پروگرام ہے۔
اس موقع پر جناب سری رام تارانی کانتی، ڈائریکٹر، ایل بی ایس این اے اے؛ جناب ادت اگروال، جوائنٹ ڈائریکٹر؛ جناب گنیش شنکر مشرا، ڈپٹی ڈائریکٹر (سینیئر) اور کورس کوآرڈینیٹر؛ اور پبلک ایڈمنسٹریشن کے پروفیسر ڈاکٹر بگادی گوتم بھی موجود تھے۔
اپنے خطاب میں جناب شو راج سنگھ چوہان نے خدمت اور ترقی کے آئینی نظریات کے لیے سرکاری ملازمین کی لگن کی تعریف کی۔ انھوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ خدمت ’ملک اور اس کے لوگوں کی خدمت کے لیے زندگی بھر کا عزم ہے۔‘ ’ملک کے لیے اور ملک کی عوام کے لیے‘ کے جذبے کا حوالہ دیتے ہوئے، انھوں نے افسران سے زور دے کر کہا کہ وہ عاجزی، نظم و ضبط اور ہمدردی کی اقدار کو اپنائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ حکمرانی شراکتی ہو اور ہر ایک کے ساتھ ہمدردی پر مبنی ہو۔
انھوں نے مہا رشی اروبندو کے متحرک عمل کے وژن پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے افسران کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ تبدیلی کو اختیار کے ذریعے نہیں بلکہ بیداری کے ذریعے آگے بڑھائیں۔ انھوں نے ’امر رہیں وہ مولیہ‘ میں شامل آئینی اخلاقیات کو تقویت دی اور ’واسودھایو کٹمبکم‘ کے نظریہ کو ملک کے اتحاد اور مشترکہ ذمے داری کے عالمی وژن کے طور پر دوبارہ تسلیم کیا۔
ہندوستان کی زرعی طاقت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب چوہان نے کہا کہ ملک کی ترقی کا مستقبل دیہی خوشحالی میں مضمر ہے۔ انھوں نے کہا کہ ”لیب سے لے کر زمین تک، ہمارے کسانوں کے لیے جدت کو حقیقی فائدے میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے،“ انھوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے متنوع زرعی آب و ہوا والے علاقے اسے عالمی فوڈ باسکٹ کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔
انھوں نے ’لاڈلی لکشمی‘ اور ’لاڈلی بہنا‘ جیسے تاریخی اقدامات کے ذریعے خواتین کو با اختیار بنانے کی اہمیت پر بھی بات کی، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ ”حقیقی ترقی خواتین کے وقار، شرکت اور انھیں با اختیار بنانے کے بغیر ادھوری ہے۔“
ایل بی ایس این اے اے کے ڈائریکٹر جناب سری رام تارانی کانتی نے اپنے تبصروں میں عکاسی، ادارہ جاتی ذمہ داری اور اخلاقی قیادت کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے کام کو وکست بھارت @2047 کی قومی امنگوں کے ساتھ ہم آہنگ کریں اور جدت اور سالمیت کے لیے پرعزم لیڈروں کے طور پر ابھریں۔
12 مئی 2025 کو شروع ہونے والے چار ہفتے کے پروگرام میں 16 ریاستی اور یونین ٹیریٹری کیڈر کی نمائندگی کرنے والے 84 سے زیادہ آئی اے ایس افسران نے شرکت کی۔ یہ درمیانی کیریئر کے افسران کو حکمت عملی کی قیادت کی صلاحیتوں سے لیس کرنے، حکمرانی کی پیچیدگیوں کے بارے میں ان کی سمجھ کو گہرا کرنے اور نظامی تبدیلی کو متاثر کرنے کی ان کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
کورس میں تجرباتی آموزش، سیکٹرل ڈائیلاگ اور فیلڈ ایکسپوژر وزٹ کے ساتھ کلاس روم میں گہرے مباحثے شامل تھے۔ اپنے کثیر جہتی نقطہ نظر کے ساتھ، ایم سی ٹی پی نے ایل بی ایس این اے اے کے بنیادی مشن: ’مشن کرم یوگی کے ساتھ منسلک ہندوستانی سول سروسز میں بصیرت، قدر پر مبنی قیادت کو فروغ دینا‘ کی تصدیق کی۔
***
ش ح۔ ف ش ع
U: 1538
(रिलीज़ आईडी: 2134690)
आगंतुक पटल : 6