دیہی ترقیات کی وزارت
ایک ترقی یافتہ بھارت بااختیار دیہی برادریوں کے بغیر ممکن نہیں: مرکزی وزیرجناب چندرشیکھرپیماسانی
پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت علاقائی دیہی ورکشاپ -گرامین کا گوا کے میرامار میں افتتاح
پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین کو فلیگ شپ اسکیموں سے ہم آہنگ کر کے جامع رہائش گاہیں تیار کی جا رہی ہیں: پیماسانی
Posted On:
06 JUN 2025 1:17PM by PIB Delhi
دیہی ترقی اور مواصلات کے مرکزی وزیر مملکت جناب پیما سانی چندرشیکھر نے کہا ہے کہ ایک وِکست بھارت یعنی ایک ترقی یافتہ بھارت - بااختیار دیہی برادریوں کے بغیر ممکن نہیں۔ آج گوا کے میرامار میں پردھان منتری آواس یوجنا- دیہی کے تحت منعقدہ علاقائی دیہی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ جب ہمارے گاؤں خوشحال ہوں گے تبھی بھارت بھی خوشحال ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے انقلابی وژن کے تحت پردھان منتری آواس یوجنا انتیوودیہ کے سچے جذبے کی نمائندگی کرتی ہے۔یعنی قطار میں کھڑے آخری فردکو اوپر اٹھانا۔

جناب پیمانی چندرشیکھر نے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا-دیہی صرف ایک پالیسی نہیں رہی، بلکہ اس اسکیم کے تحت لوگوں کی امیدوں کو حقیقت میں بدلا گیا، خوابوں کو ٹھوس شکل دی گئی اور خاندانوں کو غیر یقینی حالات سے نکال کر تحفظ فراہم کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ‘‘مارچ 2029 تک 4.95 کروڑ گھروں کی تعمیر کا بلند ہدف مقرر کیا گیا ہے اور ہم اس جانب نمایاں پیش رفت کر چکے ہیں۔ اب تک کل 3.90 کروڑ اہداف طےکیے جا چکے ہیں، 3.69 کروڑ گھروں کی منظوری دی جا چکی ہے اور 2.76 کروڑ مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ ہر ایک مکان اس بات کی نمائندگی کرتا ہے کہ ایک خاندان سکون سے سو رہا ہے، بچے محفوظ ماحول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور بزرگ عزت و وقار کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔’’

وزیر موصوف نے کہا کہ یہ تبدیلی صرف گھر کے دروازے تک محدود نہیں ہے۔ حکومت پردھان منتری آواس یوجنا دیہی کو اُجوالا، جل جیون مشن اور سَچ بھارت جیسے فلیگ شپ پروگراموں سے ہم آہنگ کر رہی ہے تاکہ صرف مکانات ہی نہیں بلکہ مکمل اور جامع رہائشی ماحول تیار کیے جا سکیں۔انہوں نے کہا، ‘‘ہم اس بات کویقینی بنا رہے ہیں کہ ہر دیہی خاندان کو صاف پانی، صفائی ستھرائی اور صاف ایندھن سے کھانا پکانے کی سہولت دستیاب ہو۔’’

انہوں نے کہا کہ حکومت کا وژن صرف اینٹوں اور گارے تک محدود نہیں ہے۔ ہمارے ‘‘مستری تربیتی پروگراموں’’ کے ذریعہ ہم دیہی بھارت میں ہنرمند کاریگروں کی ایک مضبوط ٹیم تیار کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ ‘‘یہ حقیقی معنوں میں معاشی بااختیاری ہے۔روزگار کے مواقع پیدا کرنا، مہارتوں کو فروغ دینا، اور یہ یقینی بنانا کہ دیہی نوجوان اپنی خوشحالی کے معمار خود بنیں۔’’

جناب پیماسانی چندرشیکھر نے کہاکہ ‘‘ہم گرین ہاؤسنگ کے امکانات تلاش کر رہے ہیں جہاں ماحول دوست سوچ کو کم لاگت تعمیرات کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے، تاکہ ایسے مکانات بن سکیں جو صرف خاندانوں کا نہیں بلکہ ہماری زمین کا بھی خیال رکھیں۔ ہم فائدہ اٹھانے والوں کے انتخاب میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو اپنا رہے ہیں تاکہ ٹیکنالوجی انصاف کا ذریعہ بنےاور یہ ہماری اہلیت ہو، سفارش نہیں، جو طے کرے کہ کون مدد کا مستحق ہے۔’’
انہوں نے کہا‘‘ہم پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) سے ہم آہنگ ہو رہے ہیں اور اپنی مقامی امنگوں کو عالمی ذمہ داریوں سے جوڑ رہے ہیں،تاکہ ہر گاؤں انسانیت کی ترقی میں اپناکردار ادا کر سکے۔ ہم مائیکرو فائنانس کے تصور کو بھی نئے سرے سے متعارف کر رہے ہیں اور اسے ایک مضبوط پُل میں بدل رہے ہیں۔ایسا پُل جو دیہی خواہشات کو حقیقی مواقع سے جوڑتا ہے اور عوام کو اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کا اختیار دیتا ہے۔’’
وزیر موصوف نے کہا کہ جیسے جیسے ہم امرت کال میں داخل ہو رہے ہیں ترقی محض اعداد و شمار تک محدود نہیں رہی۔ اب توجہ معیار، پائیداری اور طویل مدتی اثرات پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدت، ڈیٹا اور جامع مالیاتی اقدامات کو اپنا کر ہم دیہی ترقی کو نئی شکل دے سکتے ہیں۔ ہر وہ خاندان جو کچے مکان سے پکے گھر میں منتقل ہوتا ہے اور جہاں حکومت کی اسکیموں کا مؤثر امتزاج موجود ہوتا ہےوہ قومی تبدیلی کی جانب ایک قدم ہوتا ہے۔
اس موقع پر گوا کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت، ریاستی وزیر برائے دیہی ترقی، ثقافت اور کھیل جناب گووند گوڈے اور مرکزی و ریاستی حکومتوں کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
********
ش ح۔ م ح۔ رض
U-1515
(Release ID: 2134487)
Visitor Counter : 12